چین کے تعلیمی نظام میں کالج داخلہ امتحان کی اہمیت

ابھی حال ہی میں چین میں قومی کالج داخلہ امتحان، جسے گاؤکاو کے نام سے جانا جاتا ہے، کا انعقاد کیا گیا۔رواں سال داخلہ امتحان میں 13.42 ملین رجسٹرڈ امیدواروں نے حصہ لیا جو عددی اعتبار سے ایک نیا ریکارڈ ہے ۔اس امتحان میں گزشتہ سال کے مقابلے میں پانچ لاکھ دس ہزار امیدواروں کا اضافہ ہوا ہے۔داخلہ امتحان کے انعقاد کو ہموار بنانے کے لیے مقامی حکام نے امدادی خدمات میں اضافہ کیا ، امیدواروں کو امتحان کی مدت کے دوران نقل و حمل ، رہائش ، طبی دیکھ بھال اور شور کنٹرول میں مدد فراہم کی گئی۔ملک بھر میں 11 ہزار سے زائد معذور طالب علموں کو خصوصی معاونت فراہم کی گئی تاکہ امتحان میں شرکت کو یقینی بنایا جاسکے۔ ان میں سے صوبہ جیانگسو اور شی زانگ خوداختیار علاقے سمیت 11 صوبائی سطح کے علاقوں میں 15 نابینا امیدواروں کو بریل امتحان کے پرچے تک رسائی حاصل رہی۔

2014 کے بعد سے یہ مسلسل 11 واں سال ہے کہ تعلیمی حکام نے گاؤکاو میں نابینا امیدواروں کے لئے بریل کے پرچے فراہم کیے ہیں ، جس نے تقریباً 80 نابینا امیدواروں کو شنگھائی نارمل یونیورسٹی اور بیجنگ جیاؤ تونگ یونیورسٹی سمیت دیگر یونیورسٹیوں میں داخلہ لینے کے قابل بنایا ہے۔صوبہ جی لین اور صوبہ آن ہوئی سمیت سات صوبوں میں امیدواروں نے امتحانی مضامین کے ایک نئے ماڈل کے تحت شرکت کی ، جس میں تین یونیفائیڈ کالج داخلہ امتحان کے مضامین " چینی ، ریاضی اور انگریزی" ایک ترجیحی مضمون ، ہسٹری اور طبیعیات سے منتخب کیا گیا ہے ، اور دو مزید مضامین ، نظریات اور سیاست ، جغرافیہ ، کیمسٹری اور حیاتیات سے منتخب کیے گئے ۔

یہ تبدیلیاں اصلاحات کا نتیجہ ہیں جن کا مقصد طلباء کو صرف لبرل آرٹس اور سائنس کے مضامین کے بجائے ایک درجن سے زیادہ مضامین کے امتزاج میں سے انتخاب کرنے کی اجازت دینا ہے ، تاکہ وہ اپنی دلچسپی کے مخصوص شعبوں میں مہارت حاصل کرسکیں۔چینی ماہرین تعلیم کے نزدیک طلباء کو قومی کالج داخلہ امتحان میں پسندیدہ مضامین کا انتخاب کرنے کی اجازت دینے سے ظاہر ہوتا ہے کہ ملک چاہتا ہے کہ یونیورسٹیاں امیدواروں کو صرف تین اہم مضامین " چینی ، ریاضی اور انگریزی "پر نہ پرکھیں بلکہ منتخب مضامین پر جامع تشخیص کے ساتھ ساتھ اخلاقی معیارات کی تشخیص پر بھی غور کریں جن میں جسمانی صحت، آرٹ کا رجحان اور معاشرتی طرز عمل ، شامل ہیں.

چین میں، کالج داخلہ بنیادی طور پر داخلہ امتحان کے نتائج پر منحصر ہے.چینی وزارت تعلیم کے اعداد و شمار کے مطابق 2023 میں 12.91 ملین درخواست دہندگان میں سے 10.42 ملین سے زیادہ کو یونیورسٹیوں اور ووکیشنل اسکولوں میں داخلہ دیا گیا، جو 80.7 فیصد بنتا ہے۔یہی وجہ ہے کہ چینی طلباء داخلہ امتحان میں اعلیٰ سکور حاصل کرنے کے لیے سخت محنت سے پڑھتے ہیں، والدین بھی بچوں کی بہتر دیکھ بھال میں مصروف رہتے ہیں اور اُن کے کھانے پینے سمیت دیگر تمام ضروریات زندگی کا ہرممکن خیال رکھا جاتا ہے ۔ امتحان کے موقع پر پورے چینی سماج میں اس سرگرمی کا اثر نظر آتا ہے اور لوگ بچوں کی کامیابی کے لیے نیک تمناوں کا اظہار کرتے ہیں ، ملک بھر میں امتحان کے کامیاب انعقاد کے لیے ہر ممکن مدد اور حمایت فراہم کی جاتی ہے، شاہراہوں پر غیر معمولی رش سے گریز کیا جاتا ہے،طلباء کی امتحانی مراکز تک رسائی کو آسان بنانے کے لیے اکثر اوقات رضا کارانہ طور پر گاڑیاں چلائی جاتی ہیں ، یوں یہ امتحان ملک میں یکجہتی کا بھی ایک عمدہ نمونہ بن کر سامنے آتا ہے ۔ امتحانی مراکز کا دورہ کیا جائے تو زاتی مشاہدے کی روشنی میں کہا جا سکتا ہے کہ امیدوار اپنی آنکھوں میں بہتر مستقبل کے خواب سجائے منظم طور پر کمرہ امتحان میں داخل ہوتے ہیں۔بے شمار والدین امتحانی مرکز کے باہر ہی موجود رہتے ہیں اور ہاتھوں میں کھانے پینے کی اشیاء لیے بے تابی سے اپنے بچوں کی واپسی کا انتظار کرتے ہیں ، والدین اور پورے چینی سماج کی اس موقع پر یہی دلی تمنا ہوتی ہے کہ طلباء امتحان میں بے مثال کامیابی حاصل کریں اور ایک روشن مستقبل کی جانب مزید آگے بڑھ سکیں۔
 

Shahid Afraz Khan
About the Author: Shahid Afraz Khan Read More Articles by Shahid Afraz Khan: 1328 Articles with 616954 views Working as a Broadcast Journalist with China Media Group , Beijing .. View More