عالمی آٹو انڈسٹری کی تاریخ پر نظر ڈالیں تو ، یہ واضح ہے
کہ اہم واقعات نے نئے معیارات کو تشکیل دیا ہے اور صنعت کو آگے بڑھایا ہے۔
قابل ذکر مثالوں میں سیٹ بیلٹ کی ایجاد اور نیو کار اسسمنٹ پروگرام کا فروغ
شامل ہے۔دہائیوں کے دوران، بین الاقوامی معیار کی تنظیموں جیسے انٹرنیشنل
آرگنائزیشن فار اسٹینڈرڈائزیشن (آئی ایس او) اور انٹرنیشنل آٹوموٹو ٹاسک
فورس نے تکنیکی جدت طرازی، صنعتی اپ گریڈنگ اور تجارت کو فروغ دینے میں اہم
کردار ادا کیا ہے۔
اسی کڑی کو آگے بڑھاتے ہوئے آٹو انڈسٹری کے ایک اہم عالمی پلیئر کی حیثیت
سے چین نے عالمی آٹو انڈسٹری کے لئے نئے معیارات وضع کرنے کے منصوبوں کا
اعلان کیا ہے ، جس میں نئی توانائی کی گاڑیوں (این ای وی) اور ذہین منسلک
گاڑیوں پر توجہ مرکوز کی گئی ہے۔چین نے 2024 کے لئے آٹوموٹو اسٹینڈرڈائزیشن
کے کام کے کلیدی شعبوں کی تفصیلات کے ساتھ ایک دستاویز جاری کی ہے ، جس میں
بتایا گیا ہے کہ ملک تقریباً 20 بین الاقوامی معیارات کی تشکیل کو آگے
بڑھانے میں قائدانہ کردار ادا کرے گا ، جس میں فیول سیل گاڑیاں ، برقی
مقناطیسی مطابقت اور آٹوموٹو ریڈار شامل ہیں۔
مزید برآں، چین کا مقصد الیکٹرک وہیکل (ای وی) کی کارکردگی کی جانچ کے
طریقوں اور حفاظتی اصطلاحات کے لئے کم از کم تین نئے بین الاقوامی معیارات
تیار کرنا ہے، اور ایک سے دو بین الاقوامی معیار کے ورکنگ گروپ قائم کرنا
ہے.چین نو ورکنگ گروپس کے کنوینر کی حیثیت سے اپنی ذمہ داریاں نبھانا جاری
رکھے گا، جن میں آٹو پرسیپشن سینسرز اور خودمختار ڈرائیونگ ٹیسٹ منظرنامے
کا احاطہ کرنے والے بھی شامل ہیں۔چین نے یہ بھی کہا ہے کہ ملک خودمختار
ڈرائیونگ سسٹم کے لئے عالمی تکنیکی ضوابط کی ترقی کی بھی قیادت کرے گا ،
اور زیادہ سے زیادہ ای وی بجلی کی پیمائش کے طریقوں اور پاور بیٹری کی
پائیداری کے دوسرے مرحلے پر قواعد و ضوابط کی تشکیل میں تیزی لائے
گا۔دستاویز میں آٹوموٹو چپس کے میدان میں معیارات کی تعداد میں اضافے کا
بھی مطالبہ کیا گیا ہے۔
چین ویسے بھی جدید، مربوط، سبز، کھلی اور مشترکہ ترقی کو یقینی بنانے کے
لئے ایک معیاری حکمت عملی پر فعال طور پر عمل کر رہا ہے.اپریل 2018 میں ،
چین نے آئی ایس او کے تحت روڈ وہیکل کمیٹی کو خود مختار ڈرائیونگ ٹیسٹ
منظرنامے کے لئے ایک بین الاقوامی معیار کی تجویز پیش کی ، جس کے نتیجے میں
ایک ورکنگ گروپ کا قیام عمل میں آیا جس کا تقاضا چین نے کیا تھا۔اس حوالے
سے جرمنی، جاپان، برطانیہ، نیدرلینڈز اور امریکہ سمیت 20 سے زائد ممالک کے
ماہرین کے تعاون سے، خود مختار ڈرائیونگ ٹیسٹ منظرنامے کے ارد گرد بین
الاقوامی معیار کے منصوبوں کی ایک سیریز کی منصوبہ بندی کی گئی تھی.اکتوبر
2022 میں ، خودمختار ڈرائیونگ ٹیسٹ منظرنامے کے میدان میں پہلا بین
الاقوامی معیار ، آئی ایس او 34501 ، چین کی قیادت میں کام کے بعد باضابطہ
طور پر جاری کیا گیا تھا۔
نومبر 2022 میں ، چین نے اقوام متحدہ (یو این) اور دیگر بین الاقوامی
ریگولیٹری اداروں کے اندر بین الاقوامی آٹوموٹو معیارات کو مربوط اور تشکیل
دینے کی کوششوں میں ملک کی نمائندگی کرنے جیسے کاموں کو انجام دینے کے لئے
ایک آٹوموٹو اسٹینڈرڈائزیشن ریسرچ انسٹی ٹیوٹ قائم کیا۔2023 میں ، چین کی
این ای وی کی پیداوار اور فروخت مسلسل نویں سال عالمی سطح پر پہلے نمبر پر
رہی۔ ملک کی ذہین منسلک گاڑیوں کی ایپلی کیشنز میں توسیع ہو رہی ہے ، اور
اس کی تکنیکی جدت طرازی نے زبردست توانائی دکھائی ہے۔چین کی آٹو انڈسٹری نے
بنیادی منظر نامے کی لائبریریوں، روڈ ٹیسٹنگ، مظاہرے کی ایپلی کیشنز، اور
ذہین منسلک گاڑیوں اور کلیدی نظام کے اجزاء کی تحقیق اور ترقی میں وسیع
عملی تجربہ جمع کیا ہے، جس نے اسے عالمی آٹو سیکٹر میں سب سے آگے رکھا ہے.
چین کی جانب سے مستقل مزاجی کو بڑھانے کے لئے قومی اور بین الاقوامی معیار
کے منصوبوں کی بیک وقت تجاویز کے لئے مزید اقدامات بھی ظاہر کیے گئے ہیں ۔
قومی آٹوموٹو معیارات کے غیر ملکی زبان کے ورژن تیار کرنے کے لئے بھی
کوششیں بڑھائی جائیں گی۔اس ضمن میں جدید ترین ٹیکنالوجیز کو مد نظر رکھتے
ہوئے سالڈ اسٹیٹ بیٹریوں، ای وی بیٹری سوئپنگ اور آٹو سے متعلق مصنوعی
ذہانت جیسے نئے شعبوں کے لئے متعلقہ معیارات کے ذیلی نظاموں پر تحقیق کو
آگے بڑھانے کی کوشش بھی کی جائے گی۔ چین نے یہ عزم بھی ظاہر کیا ہے کہ بین
الاقوامی شراکت داری کو وسعت دی جائے گی، کثیر الجہتی اور دوطرفہ مکالمے کے
میکانزم کو عمدگی سے بروئے کار لاتے ہوئے اس شعبے میں نئے کمالات کی جستجو
کی جائے گی ۔
|