چین میں سبز کاروبار کا بڑھتا رجحان

چین میں متعدد صنعتوں سے وابستہ کاروبار اس وقت ملک کی سبز منتقلی کی لہر پر سوار ہیں۔ اس کی اہم وجہ یہی ہے کہ چین میں کم کاربن اور پائیدار ترقی کی تلاش نئے مواقع کو مسلسل فروغ دے رہی ہے۔ کمیونسٹ پارٹی آف چائنا کی 20 ویں سینٹرل کمیٹی کے حال ہی میں اختتام پذیر ہونے والے تیسرے کل رکنی اجلاس کے اعلامیے کے مطابق، چین ماحولیاتی تحفظ کے نظام کو بہتر بنائے گا، کاربن میں کمی، آلودگی میں کمی، سبز ترقی اور معاشی ترقی کے لئے مربوط نقطہ نظر اپنائے گا، آب و ہوا کی تبدیلی کا فعال طور پر جواب دے گا، اور اس اصول کو لاگو کرنے کے لئے نظام اور میکانزم کو بہتر بنانے کے لئے تیزی سے آگے بڑھے گا کہ "صاف پانی اور سرسبز پہاڑ انمول اثاثے ہیں".

چین کے لیے یہ امر اطمینان بخش ہے کہ ملک کی نئی توانائی کی صنعت ہر گزرتے لمحے تیزی سے فروغ پا رہی ہے۔ رواں سال کی پہلی ششماہی کی ہی بات کی جائے تو اس میں 4.944 ملین نئی توانائی گاڑیاں (این ای وی) فروخت کی گئی ہیں ، جو سال بہ سال 32 فیصد اضافہ ہے۔اس وقت ، مصنوعی ذہانت کی مدد سے ، خودکار ڈرائیونگ ایک تکنیکی مسابقتی میدان بن چکا ہے، جہاں نئی توانائی گاڑیاں بنانے والے بڑے ادارے اہم پیش رفت کے لیے کوشش کر رہے ہیں۔ چینی آٹومیکر بیجنگ آٹوموٹو گروپ کمپنی لمیٹڈ (بی اے آئی سی گروپ) کے ریسرچ انسٹی ٹیوٹ کے تحت ذہین نیٹ ورک سینٹر بھی انہی اداروں میں شامل ہے۔ سینٹر سے وابستہ حکام کہتے ہیں کہ نیوی گیشن روٹ کے دوران گاڑی سیلف ڈرائیونگ موڈ میں چلتی ہے۔سگنل بند ہونے کی صورت میں کسی کو بریک لگانے کی ضرورت نہیں ہے ،بلکہ گاڑی خود بخود رک جائے گی۔ یہی وہ عوامل اور تمام تکنیکی چیلنجز ہیں مثلاً طرز عمل کی پیش گوئی کرنا، تصور کی بنیاد پر فیصلے کرنا، اور بغیر کسی رکاوٹ کے عملدرآمد حاصل کرنا جن پر محقیقین کو قابو پانے کی ضرورت ہے۔

اس سے قبل جون میں چین کی وزارت صنعت اور انفارمیشن ٹیکنالوجی نے تین دیگر وزارتوں کے تعاون سے نو تحقیقی گروپس کی نشاندہی کی ، جن میں بی وائی ڈی ، نیو ، چانگ آن آٹو اور ایف اے ڈبلیو گروپ شامل ہیں ، جو ذہین منسلک گاڑیوں کی روڈ ٹیسٹنگ کے لئے پائلٹ پروگرام میں حصہ لیں گے۔یہ اقدام اسمارٹ کنیکٹڈ گاڑیوں کے پائلٹ پروگرام کو منظم طریقے سے فروغ دینے کے لئے چین کی وسیع کوششوں کا حصہ ہے ، جس کا مقصد آٹوموٹو صنعت کے اندر حفاظت ، کارکردگی اور جدت طرازی کو بڑھانا ہے۔

اسی طرح، مشرقی چین کے صوبہ جیانگ سی کے نان چانگ شہر میں ہائی پاور ایل ای ڈی لائٹ سورسز فراہم کرنے والی دنیا کی معروف کمپنی "لیٹس پاور" نے گھریلو این ای وی مارکیٹ میں ترقی کے مواقع پر اپنی نظریں مرکوز کر رکھی ہیں۔نان چانگ میں قائم کمپنی کا مقصد گاڑیوں کے لئے ایل ای ڈی لائٹ بلبوں کی گھریلو پیداوار حاصل کرنا ہے جو عام تابکار روشنیوں کے مقابلے میں نمایاں طور پر کم توانائی کی کھپت رکھتے ہیں ، جبکہ ان کی عمر کئی گنا زیادہ ہے۔ لیٹس پاور نے آٹوموٹو الیکٹرانکس کے کاروبار میں اپنی موجودگی قائم کرنے کے لئے ٹیکنالوجی کی ترقی میں پانچ سالہ اور سرٹیفکیٹس میں تین سالہ سرمایہ کاری کی ہے۔ تاحال، کمپنی کی مصنوعات کو بہت سے بڑے گھریلو آٹوموبائل مینوفیکچررز کی جانب سے اپنایا گیا ہےجبکہ آٹوموٹو لائٹنگ کے میدان میں جدید ترین ٹیکنالوجیز پر معروف گھریلو آٹوموٹو لائٹنگ کمپنیوں کے ساتھ بھی تعاون جاری ہے۔ لیٹس پاور کمپنی لمیٹڈ کے اسٹریٹجک ڈیولپمنٹ ڈپارٹمنٹ کے مطابق رواں سال کے پہلے چھ ماہ میں اُن کے مجموعی آٹوموٹو الیکٹرانکس کے کاروبار میں ایک سال پہلے کے مقابلے میں 100 فیصد سے زیادہ اضافہ ہوا ہے۔

ماہرین کا یہ بھی ماننا ہے کہ چین کی سبز اور کم کاربن صنعتوں کو تکنیکی جدت طرازی، بنیادی ڈھانچے اور دیگر پہلوؤں میں کوششیں جاری رکھنی چاہئیں تاکہ خامیوں کو دور کیا جاسکے اور عالمی مسابقتی فوائد کو فروغ دیا جاسکے۔اس ضمن میں کوشش کی جا رہی ہے کہ پاور بیٹریاں زیادہ محفوظ، زیادہ موثر، کم قیمت، اور دیرپا ہوں. چینی ماہرین نے یہ عزم بھی ظاہر کیا ہے کہ استعمال شدہ بیٹریوں کی ری سائیکلنگ پر تحقیق کو تیز کیا جائے گا، آر اینڈ ڈی کی حمایت جاری رکھی جائے گی اور صنعتی ترقی کے لئے سازگار ماحولیاتی نظام کی تعمیر اور توانائی ، نقل و حمل اور صنعت سمیت مختلف شعبوں میں سبز اور کم کاربن کے انضمام کو فروغ دینے کے لئے بنیادی ڈھانچے کی تعمیر میں سرمایہ کاری کو فروغ دیا جائے گا۔
 

Shahid Afraz Khan
About the Author: Shahid Afraz Khan Read More Articles by Shahid Afraz Khan: 1328 Articles with 617105 views Working as a Broadcast Journalist with China Media Group , Beijing .. View More