چین کا بزرگوں کی دیکھ بھال کا عزم

چین کی جانب سے جاری ہونے والی ایک اہم پالیسی دستاویز کے مطابق، ملک عمر رسیدہ افراد کی دیکھ بھال کے سرکاری اور نجی شعبوں کو مضبوط بنانے، بزرگوں کے لئے متنوع اور ذاتی روزگار کے مواقع پیدا کرنے اور ریٹائرمنٹ کی عمر کو آہستہ آہستہ بڑھانے کے لئے پالیسیوں کو بہتر بنانے کا ارادہ رکھتا ہے۔چونکہ ملک میں 60 سال یا اس سے زیادہ عمر کے لوگوں کا تناسب گزشتہ سال 21 فیصد سے زیادہ ہو گیا تھا اور 2035 تک اس کے 30 فیصد سے تجاوز کرنے کا تخمینہ لگایا گیا ہے ، یہی وجہ ہے کہ بزرگوں کی فلاح و بہبود سے جڑی پالیسیوں کو نمایاں اہمیت دی جا رہی ہے۔

چین کی جانب سے یہ بھی کہا گیا ہے کہ وہ آبادی کی بڑھتی عمر سے فعال طور پر نمٹنے کے لئے، بزرگوں کی دیکھ بھال کے پروگراموں اور صنعتوں کو ترقی دینے پر مبنی پالیسیوں اور میکانزم کو بہتر بنائے گا.اس عزم کا اظہار حال ہی میں کمیونسٹ پارٹی آف چائنا (سی پی سی) کی 20 ویں مرکزی کمیٹی کے تیسرے کل رکنی اجلاس میں چینی جدیدکاری کو آگے بڑھانے کے لئے جامع اصلاحات کو مزید گہرا کرنے سے متعلق منظور کردہ قرارداد میں کیا گیا ۔قرارداد میں مزید کہا گیا ہے کہ بزرگوں سے جڑی چاندی کی معیشت کو ترقی دی جائے گی اور عمر رسیدہ افراد کے لیے مختلف ملازمتوں کے مواقع پیدا کرنے میں مدد فراہم کی جائے گی، مناسب لچک کے ساتھ رضاکارانہ شرکت کے اصول کے مطابق، چین قانونی ریٹائرمنٹ کی عمر کو آہستہ آہستہ دانشمندانہ اور منظم انداز میں بڑھانے کے لیے اصلاحات کو آگے بڑھائے گا۔

یورپی کمیشن نے 2015 میں چاندی کی معیشت کو موجودہ اور ابھرتے ہوئے معاشی مواقع کے طور پر بیان کیا تھا جو آبادی کی عمر بڑھنے اور 50 سال سے زیادہ عمر کی آبادی کی مخصوص ضروریات سے متعلق بڑھتے ہوئے عوامی اور صارفین کے اخراجات سے وابستہ ہیں۔

چین نے رواں سال جنوری میں چاندی کی معیشت کو مضبوط بنانے کے لیے جاری کردہ گائیڈ لائن میں چاندی کی معیشت کو معاشی سرگرمیوں کے ایک سلسلے کے مجموعے کے طور پر بیان کیا ہے، جس میں بزرگوں کو مصنوعات یا خدمات فراہم کرنا اور بزرگی کے مرحلے کی تیاری وغیرہ شامل ہیں۔ گائیڈ لائن میں کہا گیا ہے کہ اس میں ایک وسیع رینج، ایک طویل صنعتی سلسلہ اور متنوع کاروباری شکلیں شامل ہیں، جن میں بہت زیادہ امکانات ہیں۔

مذکورہ قرارداد کے مطابق، بزرگوں کی بنیادی دیکھ بھال کی خدمات کی فراہمی کو فروغ دینے کے لئے، چین کمیونٹی پر مبنی سہولیات کو فروغ دے گا، سرکاری اداروں کے لئے آپریشن میکانزم کو بہتر بنائے گا، خدمات کی فراہمی میں کاروباری اداروں اور دیگر غیر سرکاری کرداروں کی شرکت کی حوصلہ افزائی اور رہنمائی کرے گا، اور باہمی مدد سے بزرگوں کی عام اور طبی دیکھ بھال سمیت اُن کی فلاح سے جڑی دیگر سرگرمیوں کے انضمام کو فروغ دے گا.

دریں اثنا، چین دیہی بزرگوں کی دیکھ بھال کی خدمات میں کمزوریوں کو دور کرنے کے لئے تیزی سے کام کرے گا. قرارداد میں مزید کہا گیا ہے کہ یہ بھی دیکھا جائے گا کہ خصوصی مشکلات کا شکار عمر رسیدہ افراد بشمول وہ افراد جو اکیلے رہتے ہیں، معذور ہیں یا جسمانی معذوری کا شکار ہیں،اُن کے لیے بہتر خدمات فراہم کی جائیں گی اور طویل مدتی دیکھ بھال کے لیے انشورنس اسکیموں کو متعارف کرانے میں تیزی لائی جائے گی۔

یہ بات بھی اچھی ہے کہ چین نے حالیہ برسوں میں سستی، حکومت کی جانب سے سبسڈی پر چلنے والی بزرگوں کی دیکھ بھال کی خدمات کے ساتھ ساتھ مارکیٹ پر مبنی خدمات کی ترقی کو فروغ دینے کے لئے پالیسیوں کا ایک سلسلہ شروع کیا ہے، اور اب ان پر عمل درآمد کو یقینی بنانے کے لیے اقدامات جاری ہیں.اس حوالے سے گزشتہ سال بھی ایک دستاویز جاری کی گئی تھی جس میں تمام صوبائی سطح کے علاقوں کو عمر رسیدہ افراد کی دیکھ بھال کی بنیادی خدمات کی فہرست فراہم کرنے کا مطالبہ کیا گیا، جس میں بڑھاپے کی سبسڈی اور مادی امداد سے لے کر نرسنگ اور دیکھ بھال تک شامل ہیں۔
 

Shahid Afraz Khan
About the Author: Shahid Afraz Khan Read More Articles by Shahid Afraz Khan: 1215 Articles with 502180 views Working as a Broadcast Journalist with China Media Group , Beijing .. View More