شفاف توانائی کا رول ماڈل

چین کی جانب سے حال ہی میں"چین کی توانائی کی منتقلی" کے عنوان سے ایک وائٹ پیپر جاری کیا گیا جس کا مقصد گزشتہ ایک دہائی کے دوران اس شعبے میں ملک کے کامیاب اقدامات اور تاریخی کامیابیوں کو دستاویزی شکل دینا ہے۔پیش لفظ اور اختتام کے علاوہ، وائٹ پیپر چھ حصوں پر مشتمل ہے: "نئے دور میں توانائی کی منتقلی کا چین کا راستہ"، "سبز توانائی کی کھپت کو فروغ دینا"، "توانائی کی فراہمی کے نئے نظام کی تعمیر کے لئے تیزی سے آگے بڑھنا"، "توانائی کے شعبے میں نئی معیار کی پیداواری قوتوں کی ترقی"، "توانائی کی حکمرانی کو جدید بنانا" اور "مشترکہ مستقبل کی عالمی برادری میں حصہ ڈالنا" ۔

وائٹ پیپر کے مطابق گزشتہ دہائی کے دوران چین نے اپنی توانائی کی پیداوار اور کھپت کے طریقوں میں اصلاحات کو آگے بڑھایا ہے، اپنی نئی توانائی تحفظ کی حکمت عملی کی رہنمائی میں اپنی توانائی کی فراہمی کی صلاحیت کو اپ گریڈ کیا ہے، اور سبز اور کم کاربن توانائی کی ترقی میں تاریخی کامیابیاں حاصل کی ہیں۔

وائٹ پیپر میں کہا گیا ہے کہ گزشتہ ایک دہائی کے دوران ملک میں توانائی کی شدت میں مسلسل کمی آئی ہے جس کے نتیجے میں تقریباً 1.4 بلین ٹن معیاری کوئلے کے برابر توانائی کی بچت ہوئی ہے اور کاربن ڈائی آکسائیڈ کے اخراج میں تقریباً 3 بلین ٹن کی کمی واقع ہوئی ہے،یوں چین توانائی کی منتقلی میں دنیا کا سب سے بڑا سرمایہ کار بن گیا ہے۔اعلیٰ معیار کی ترقی کی بنیاد پر، چین کی توانائی کی منتقلی کا مقصد ایک صاف، کم کاربن، محفوظ اور موثر توانائی کے نظام کی تعمیر کرنا ہے. یہ اقدام ملک کی اقتصادی اور سماجی ترقی کی مضبوط ضمانت فراہم کرے گا اور بہتر زندگی کے لئے لوگوں کی بڑھتی ہوئی خواہش کو پورا کرے گا۔

یہ امر قابل ذکر ہے کہ چین کی سبز توانائی کی ترقی عالمی توانائی کی منتقلی کے لئے ایک انجن بن گئی ہے. 2013 کے بعد سے چین کا عالمی قابل تجدید توانائی کی صلاحیت میں سالانہ اضافے میں شیئر 40 فیصد سے زیادہ رہا ہے۔ وائٹ پیپر کے مطابق 2023 میں چین میں نئی نصب کی جانے والی گنجائش دنیا کی کل گنجائش کا نصف سے زیادہ ہے۔

وائٹ پیپر میں کہا گیا ہے کہ توانائی کی عالمی منتقلی کے مضبوط حامی کی حیثیت سے چین بین الاقوامی برادری کے دیگر ارکان کے ساتھ مل کر توانائی کے تعاون کی منصوبہ بندی کرے گا، عالمی موسمیاتی تبدیلی سے نمٹنے، انسانیت اور فطرت کے درمیان ہم آہنگی کو فروغ دینے اور سب کے لئے ایک صاف اور خوبصورت دنیا تشکیل دے گا۔

وائٹ پیپر میں کہا گیا ہے کہ چین نے عالمی سطح پر توانائی کی منتقلی اور صاف ستھری دنیا میں نمایاں کردار ادا کیا ہے۔ 2023 میں توانائی کی منتقلی میں ملک کی سرمایہ کاری 676 ارب ڈالر تک پہنچ گئی، جس سے وہ اس شعبے میں دنیا کا سب سے بڑا سرمایہ کار بن گیا ہے۔ملک نے توانائی کی نئی ٹیکنالوجی کو تیز رفتاری سے اپ گریڈ کرنے کے لئے تکنیکی جدت طرازی میں اپنی کوششوں کو دوگنا کیا ہے ، جس سے دنیا بھر میں ہوا سے بجلی اور فوٹو وولٹک پاور کی لاگت میں زبردست کمی واقع ہوئی ہے۔

وائٹ پیپر کے مطابق چین کی ہوا سے بجلی اور فوٹو وولٹک مصنوعات کی برآمدات نے دیگر ممالک کو 2023 میں کاربن ڈائی آکسائیڈ کے اخراج کو 810 ملین ٹن تک کم کرنے میں مدد کی۔چین نے سبز توانائی کے منصوبوں پر 100 سے زیادہ ممالک اور خطوں کے ساتھ کام کیا ہے ، جبکہ اس کی نئی توانائی کی صنعت نے عالمی توانائی کی فراہمی میں اضافہ کیا ہے ، عالمی افراط زر کے دباؤ کو کم کیا ہے ، اور ماحولیاتی تبدیلی کا مقابلہ کرنے اور سبز ترقی کی طرف منتقلی کی عالمی کوششوں میں حصہ لیا ہے۔وائٹ پیپر میں چین کی جانب سے یہ عزم بھی ظاہر کیا گیا ہے کہ وہ صاف توانائی کی صنعتی اور رسد کی زنجیروں کو بہتر بنانے اور عالمی پائیدار توانائی کی ترقی میں حصہ ڈالنے کے لئے باقی دنیا کے ساتھ مل کر کام کرے گا۔

Shahid Afraz Khan
About the Author: Shahid Afraz Khan Read More Articles by Shahid Afraz Khan: 1379 Articles with 649628 views Working as a Broadcast Journalist with China Media Group , Beijing .. View More