خیبرپختونخواہ ، کھیلوں کا پس منظر اور فنڈز کی کمی


ایک زمانے میں ٹیلنٹ اور جوش و جذبے کا نشان بننے والے صوبہ خیبرپختونخواہ سپورٹس ڈائریکٹریٹ کو اس وقت فنڈز کی شدید کمی کی وجہ سے اہم چیلنجز کا سامنا ہے۔ فنڈز کی یہ کمی نہ صرف کھلاڑیوں کی کارکردگی کو متاثر کررہی ہے بلکہ صوبے کے نوجوانوں کی کھیلوں کے میدان میں مجموعی ترقی کو بھی پیچھے لا رہی ہیں .

سال 2020 کے بعدسے صوبائی اسپورٹس ڈائریکٹوریٹ نے پینتیس سے زائد الحاق شدہ اسپورٹس ایسوسی ایشنوں کوسالانہ گرانٹ اینڈ ایڈ کی مد میں کوئی رقم جاری نہیں کی جس کی شکایت بیشتر کھیلوں کی ایسوسی ایشن کررہی ہیں بشمول نئی زندہ ہونے والی فٹ بال ایسوسی ایشن بھی اس صورتحال سے دوچار ہیں.۔ کھیلوں کے ان تنظیموں کو اپنی مدد آپ کے تحت کام کرنے کی ہدایت کی جارہی ہیں ، جس کی وجہ سے کھیلوں کے مقابلوں کے معیار اور تعدد میں نمایاں کمی واقع ہوئی ہے۔ جبکہ سپورٹس ڈائریکٹریٹ انفراسٹرکچر کی بہتری پر توجہ دے رہاہے ، لیکن یہ انفراسٹرکچر کی بہتری کا عمل بھی جاری و ساری ہے جبکہ کھلاڑی اورایسوسی ایشن مکمل طور پر نظر انداز ہیں

اسی وجہ سے مخلتف کھیلوں سے وابستہ کھلاڑیوں پر مالی بوجھ تیزی سے شدید ہوتا جا رہا ہے، بہت سے لوگ بنیادی اخراجات کو پورا کرنے سے قاصر ہیں۔ مالی امداد کی یہ کمی نوجوان ٹیلنٹ کو کھیلوں میں کیریئر بنانے کی حوصلہ شکنی کر رہی ہے، جس کے نتیجے میں شرکت میں کمی اور مستقبل کے ستاروں کے ممکنہ نقصان کا خدشہ ہے۔ مزید برآں، نچلی سطح کے اقدامات میں ناکافی سرمایہ کاری نئے ٹیلنٹ کی نشوونما کو روکتی ہے جو کہ صوبے میں کھیلوں کی فروغ پذیر ثقافت کے لیے ایک لازمی جزو ہے۔

موجودہ صورتحال کی جڑیں ماضی کے فیصلوں سے معلوم کی جا سکتی ہیں، خاص طور پرسابق وزیراعظم عمران خان کی جانب سے ڈیپارٹمنٹ کے کھیلوں کے خاتمے کے اعلان نے بہت سارے کھیل مکمل طور پر ختم کردئیے اگرچہ ڈیپارٹمنٹل سپورٹس بحال کردی گئی ہیں لیکن سابق وزیراعظم کے ایک غلط اقدام کے دیرپا اثرات نے کھیلوں کے شعبے میں میں ہنر مند پیشہ ور افراد کو راغب کرنے اور برقرار رکھنے میں مشکلات پیدا کر دی ہیں۔ اس لہر کا رخ موڑنے کے لیے، خیبر پختونخوا میں کھیلوں کی ترقی کے لے ایسوسی ایشن کے فنڈنگ کو بڑھانے کے لیے فوری حکومتی اقدام ضروری ہے۔

اس میں صوبائی اسپورٹس ڈائریکٹوریٹ کے لیے مختص فنڈز میں اضافہ اور منسلک ایسوسی ایشنز کی معاونت کے ساتھ ساتھ نوجوان کھلاڑیوں کی پرورش کرنے والے نچلی سطح کے اقدامات میں سرمایہ کاری شامل ہونی چاہیے۔ مزید یہ کہ حکومت کو کھیلوں کے شعبے میں کیریئر کے مزید راستے بنانے پر توجہ دینی چاہیے۔ کھیلوں کی اکیڈمیوں کا آغاز، کھیلوں کے انتظامی پروگراموں کو نافذ کرنا، اور کھیلوں کے ماحولیاتی نظام کو تقویت دینے کے لیے متعلقہ اقدامات کو فروغ دینا شامل ہو سکتا ہے۔ کھیلوں کی ترقی کو ترجیح دے کر حکومت نہ صرف جسمانی اور ذہنی تندرستی کو بڑھا سکتی ہے بلکہ خیبرپختونخوا کے لوگوں میں فخر اور اتحاد کا جذبہ بھی پیدا کر سکتی ہے۔

اب وقت آگیا ہے کہ صوبے کے بھرپور کھیلوں کے ورثے کو زندہ کیا جائے اور اس کے نوجوان کھلاڑیوں کے لیے ایک متحرک مستقبل کی راہ ہموار کی جائے تاکہ صوبے کے نوجوان نہ صرف قومی بلکہ بین الاقوامی فورم پراپنی شناخت بنا سکیں.

Musarrat Ullah Jan
About the Author: Musarrat Ullah Jan Read More Articles by Musarrat Ullah Jan: 636 Articles with 497416 views 47 year old working journalist from peshawar , first SAARC scholar of kp , attached with National & international media. as photojournalist , writer ,.. View More