میٹھا بوجھ

چین میں قیام کے دوران یہ بات مشاہدے میں آئی ہے کہ چینی شہریوں کو اپنی جسمانی صحت اور فٹنس کا بھرپور احساس ہے۔ عموماً یہاں آپ کو موٹاپے کے شکار لوگ شازونادر ہی ملیں گے۔ یہ امر بھی قابل ذکر ہے کہ دو دہائیوں کے دوران جمع کیے گئے اعداد و شمار سے پتہ چلتا ہے کہ چینی شہریوں کی مجموعی جسمانی فٹنس میں بہتری آئی ہے ، اور شہری اور دیہی رہائشیوں کے درمیان فٹنس کا فرق کم ہوا ہے۔پانچویں قومی فزیکل فٹنس مانیٹرنگ نتائج کے مطابق 2014 کے مقابلے میں کوالیفائڈ لیول پاس کرنے والے افراد کے تناسب میں 0.8 فیصد پوائنٹس کا اضافہ ہوا ہے۔

یہ مجموعی طور پر قومی جسمانی فٹنس کی سطح میں مستقل بہتری کی نشاندہی کرتا ہے۔یہی وجہ ہے کہ متعلقہ حکام چینی شہریوں کو صحت مند رکھنے میں مدد کے لیے مزید پراعتماد اور پرعزم ہیں۔یہاں ،اس بات کو بھی مدنظر رکھا جا رہا ہے کہ صرف کوالیفکیشن لیول کو پورا کرنا ہی کافی نہیں ہے بلکہ یہ کوشش کی جا رہی ہے کہ زیادہ سے زیادہ عام لوگوں کو بہترین جسمانی فٹنس کی سطح تک پہنچنے کے قابل بنایا جائے گا. دوسرے الفاظ میں، کھیلوں کے اعتبار سے ایک معتدل خوشحال معاشرے کے حصول کے بعد، اب چینی حکام کا مقصد جسمانی فٹنس کی اعلیٰ سطح اور اسے پائیدار صورت حال تک پہنچانا ہے۔

موٹاپے کا مقابلہ کرنے کے لئے ملک گیر مہم اچھی طرح سے جاری ہے ، ملک بھر کے اسپتالوں میں ایک کے بعد ایک وزن کے انتظام کے کلینک قائم کیے جارہے ہیں۔ بہتر صحت کی دیکھ بھال کی خدمات کے ساتھ یہ اقدامات دائمی بیماریوں کی روک تھام کے لئے چین کے فعال نقطہ نظر کی عکاسی کرتے ہیں۔

جسمانی فٹنس کی حوصلہ افزائی کے لئے ، چین نے 2008 میں 8 اگست کو اپنا قومی فٹنس دن طے کیا ، اور صحت کے بارے میں بڑھتی ہوئی عوامی آگاہی کے نتیجے میں فٹنس کی صنعت پھل پھول رہی ہے۔ 2023 کے اختتام تک چین میں تقریبا 117000 فٹنس ادارے موجود تھے جو تقریباً 70 ملین ممبروں کو خدمات فراہم کرتے ہیں۔سائیکلنگ نے آٹوموبائل کے دنیا کے سب سے بڑے صارفین میں بھی مضبوط واپسی کی ہے ، شہری علاقوں میں ہر 100 میں سے 30 سفر اب سائیکل کے ذریعہ کیے جاتے ہیں۔

چونکہ افرادی قوت میں آٹومیشن جسمانی مشقت کو کم کرتی ہے ، لہذا یہ تفریحی سرگرمیوں کے لئے بھی وقت نکالنے کی سہولت دیتی ہے۔ ملک میں فٹنس کی بڑھتی اہمیت سے واقف نوجوان خاص طور پر صحت کی نگرانی اور بہتری کے لئے ہیلتھ ٹریکنگ ایپس ، ویئرایبل ڈیوائسز اور موبائل پلیٹ فارمز جیسے ڈیجیٹل ٹولز کو اپنا رہے ہیں۔جیسے جیسے ملک کا متوسط آمدنی والا گروپ پھیلتا جا رہا ہے ، فٹنس اور صحت مند طرز زندگی ایک بڑھتا ہوا رجحان بن رہا ہے۔ اب پارکوں میں عمر رسیدہ افراد کو تائی چی کی مشق کرتے ہوئے دیکھنا عام بات ہے ، انہی پارکوں میں محض بیٹھے رہنے والے افراد کے کوئی آثار نظر نہیں آتے ہیں۔

یہ امر بھی خوش آئند ہے کہ چین کی صحت اور تندرستی کی صنعت رواں سال مجموعی آمدنی میں 9 ٹریلین یوآن (تقریبا 1.28 ٹریلین امریکی ڈالر) پیدا کرے گی، جو ملک کی صحت مند زندگی کی بڑھتی ہوئی خواہش کا ثبوت ہے.دریں اثنا، فٹنس کا شعبہ آن لائن ورزش کے رجحان کی وجہ سے طاقت حاصل کر رہا ہے." آسک سی آئی" کنسلٹنگ کے تجزیہ کاروں نے پیش گوئی کی ہے کہ اس سال مارکیٹ 1.12 ٹریلین یوآن تک پہنچ جائے گی ، جس سے ظاہر ہوتا ہے کہ فٹنس کی تلاش بھی ایک طاقتور معاشی ڈرائیور ہے۔

یہ بات بالکل واضح ہے کہ موجودہ رجحان کو دیکھتے ہوئےچینی لوگ مناسب وزن کنٹرول کی عادات کو مزید اپنائیں گے اور موٹاپے کے بغیر ایک پرتعیش طرز زندگی میں مشغول ہوں گے۔ بلا شبہ، حقیقی خوشحالی ایک قوم کی صحت مند طرز زندگی فراہم کرنے کی صلاحیت میں مضمر ہے اور، اس مقصد کے لئے، چین اپنے راستے پر عمدگی سے گامزن نظر آتا ہے.

 
Shahid Afraz Khan
About the Author: Shahid Afraz Khan Read More Articles by Shahid Afraz Khan: 1328 Articles with 615708 views Working as a Broadcast Journalist with China Media Group , Beijing .. View More