عوام کی خوشحالی کا کامیاب حوالہ

75 سال قبل عوامی جمہوریہ چین کے قیام کے بعد سے چینی عوام کا معیار زندگی تمام پہلوؤں سے اعتدال پسند خوشحالی کی جانب بڑھا ہے۔ملک کے قومی ادارہ برائے شماریات (این بی ایس) کی جانب سے جاری کردہ ایک رپورٹ کے مطابق 1949 میں چین کے رہائشیوں کی فی کس ڈسپوزایبل آمدنی صرف 49.7 یوآن (7.1 امریکی ڈالر) تھی، لیکن 2023 میں بڑھ کر 39218 یوآن تک پہنچ گئی، جو 75.8 گنا اضافہ یا 6 فیصد کی سالانہ شرح نمو ہے۔1978 میں چین کی جانب سے اصلاحات اور کھلے پن کے آغاز کے بعد سے قابل ذکر تبدیلیاں لائی گئی ہیں۔ نجی معیشت نے تیزی سے ترقی کی ہے ، اور قومی معیشت تیز رفتار سے وسیع تر ہو چکی ہے۔

اصلاحات اور کھلے پن سے قبل، رہائشیوں کی کھپت کی سطح نسبتا کم تھی، اور گھریلو اخراجات بنیادی طور پر کھانے، کپڑے اور روزمرہ کی ضروریات کے لئے استعمال ہوتے تھے، لیکن اب لوگ گاڑیوں اور گھریلو آلات جیسے پائیدار سامان پر زیادہ خرچ کر رہے ہیں.ان تبدیلیوں کی عکاسی "اینگل کوایفی شنٹ" سے واضح ہے ، جو کل گھریلو اخراجات کے تناسب کے طور پر کھانے کے اخراجات کی پیمائش کرتا ہے۔ 2023 میں انڈیکس 29.8 فیصد تھا ، جو 1978 میں 63.9 فیصد سے 34.1 فیصد پوائنٹس کم ہے۔

مثال کے طور پر گھریلو سامان کی ملکیت کو لے لیں ، 2023 کے آخر میں فی 100 گھروں میں ریفریجریٹرز کی اوسط تعداد 103.4 تک پہنچ گئی ، جبکہ 1981 میں صرف 0.2 تھی۔ 2023 کے اواخر تک فی 100 گھروں میں گھریلو رنگین ٹی وی کی تعداد 107.8 تھی جبکہ 1981 میں یہ تعداد 0.6 تھی۔ 2023 کے اواخر تک فی 100 گھروں میں گھریلو واشنگ مشینوں کی تعداد 98.2 تھی جبکہ 1981 میں یہ تعداد 6.3 تھی۔
عوامی جمہوریہ چین کے قیام کے اوائل میں رہائش کے حالات نسبتاً کمزور تھے۔ اصلاحات اور کھلے پن کے بعد، ہاؤسنگ کا نظام ویلفیئر ہاؤسنگ الاٹمنٹ سے مارکیٹائزیشن میں تبدیل ہوگیا ہے، اور شہری اور دیہی رہائشیوں کے لئے رہائش کی کمی آہستہ آہستہ کم ہوگئی ہے. آج ،رہنے کے حالات زیادہ آرام دہ اور کشادہ ہو گئے۔قومی ادارہ شماریات کی رپورٹ میں ساتویں قومی مردم شماری کے نتائج کا حوالہ دیتے ہوئے کہا گیا ہے کہ 1978 کے مقابلے میں 2020 میں فی کس ہاؤسنگ فلور ایریا میں 4.8 گنا اضافہ ہوا، جو شہری رہائشیوں کے لئے 38.6 مربع میٹر اور دیہی رہائشیوں کے لئے 46.8 مربع میٹر تک پہنچ گیا۔

اسی طرح چینی عوام طویل عمر سے لطف اندوز ہو رہے ہیں۔ 2023 میں اوسط عمر 78.6 سال تک پہنچ گئی ، جو عوامی جمہوریہ چین کے قیام کے اوائل کے مقابلے میں 43.6 سال کا اضافہ ہے۔2023 کے اواخر تک 99.8 فیصد شہری آبادیوں کو شاہراہوں تک رسائی حاصل تھی، جو 2013 کے مقابلے میں 0.6 فیصد پوائنٹس کا اضافہ ہے، اور 99.9 فیصد دیہی کمیونٹیز کو کیبل ٹی وی سگنل تک رسائی حاصل تھی، جو 2013 کے مقابلے میں 10.7 فیصد زیادہ ہے۔

ٹریٹ شدہ پینے کے صاف پانی کی فراہمی، 2023 تک 98.2 فیصد شہری کمیونٹیز کا احاطہ کر چکی ہے، جو 2013 کے مقابلے میں 6.9 فیصد پوائنٹس زیادہ ہے، دیہی اعتبار سے یہ شرح 88.2 فیصد ہے،جو 2013 کے مقابلے میں 42.6 فیصد پوائنٹس کا اضافہ ہے.طبی اور تعلیمی خدمات میں بھی بہتری آئی ہے۔ 2023 تک 96.1 فیصد گاؤوں میں میڈیکل سروس مراکز فعال تھے، جو 2013 کے مقابلے میں 14.5 فیصد زیادہ ہیں۔ دریں اثنا، 92.4 فیصد گاؤوں میں کنڈرگارٹن یا پری اسکول کلاسوں تک آسان رسائی کو ممکن بنایا گیا ہے، جو 2013 کے مقابلے میں 16.7 فیصد زیادہ ہے۔

شہرکاری کی بتدریج ترقی کے ساتھ ، شہری رہائشیوں کی کھپت کی طاقت میں بہتری آئی ہے ، اجناس کی فراہمی تیزی سے وافر ہوگئی ہے ، اور شہری صارفین کی مارکیٹ نے تیزی سے ترقی کو برقرار رکھا ہے۔شہری علاقوں میں صارفین کے سامان کی خوردہ فروخت میں 1953 سے 2023 تک 12.1 فیصد کی اوسط سالانہ ترقی کی شرح درج کی گئی۔ مجموعی خوردہ فروخت میں صارفین کے سامان کی شہری خوردہ فروخت کا تناسب 1952 میں 45.4 فیصد سے بڑھ کر 2023 میں 86.4 فیصد ہوگیا۔

ترقی کے عمل میں چین نے غربت کے خلاف جاری جنگ میں غیر معمولی اور شان دار کامیابیاں حاصل کی ہیں۔ 2020 تک، دیہی چین میں 98.99 ملین افراد کو غربت سے باہر نکالا گیا ہے، اور تمام 832 غریب کاؤنٹیوں کو غربت سے نجات دلائی گئی ہے۔ یوں چین اپنے عوام کی خوشحالی اور ترقی کو یقینی بناتے ہوئے اور پالیسی سازی میں عوام کو مرکزی حیثیت دیتے ہوئے ترقی و کامرانی کے سفر پر گامزن ہے جو دیگر دنیا کے لیے ایک کامیاب حوالہ ہے۔
 
Shahid Afraz Khan
About the Author: Shahid Afraz Khan Read More Articles by Shahid Afraz Khan: 1328 Articles with 615752 views Working as a Broadcast Journalist with China Media Group , Beijing .. View More