حدیث چین
(Syed Musarrat Ali, Karachi)
|
حدیث چین یا حدیث الصِین مشہور احادیث میں سے ایک ہے جس پر علمائے اسلام اور محدثین کی مختلف آراء ہیں۔ اِس حدیث کے متعلق محدثین کا اختلاف ہے کہ اِس کی سند ضعیف ہے اور چونکہ عہد رسالت میں چین کا سفر اختیار کرنا سخت دشوار تھا تو اِس حدیث میں علم حاصل کرنے سے مراد آیا کونسا علم ہے؟۔ علمائے کرام اور فقہا نے اِس کے متعلق مختلف بیانات پیش کیے ہیں اور بعض علما نے سکوت اختیار کیا ہے۔ یہ حدیث اپنی سند کے ضعیف ہونے کے باوجود مشہور احادیث میں شمار ہوتی ہے۔ حدیث ضعیف ہو یا مستند، میں نے جو اپنی زندگی میں مشاہدات و تجربات سے سیکھا وہ بیان کر رہا ہوں :ـ چین کی سرکاری ایئر لائن، CAAC نے 1970 میں پاکستان انٹرنیشنل ائرلائنز سے چارٹرائیڈنٹ E1حاصل کئے، خریدنے سے پہلے بائیس رکنی ٹیم مسٹر واآنگ کی قیادت میں پی آئی اے کے انجینئرنگ ڈیپارٹمنٹ میں ٹریننگ کے لئے آئی۔ انسٹرومنٹ اوورہال شاپ میں ان کو ٹریننگ دینے کی ذمہ داری مجھے تفویض کی گئی۔ٹریننگ لیکچرز کے نوٹس لینے کے لئے تمام ارکان نے نہایت چھوٹی چھوٹی نوٹ بکس جیب سے نکال کر استعمال کیں، اس کے علاوہ کسی قسم کی کوئی کتاب اپنے ساتھ لے کر نہ گئے جن کو دیکھے اور پڑھے بغیر ہمیں فیڈرل ایوی ایشن ایجنسی کی جانب سے بالکل اجازت نہ تھی۔انھوں نے کوئی مینٹیننس مینوئل ساتھ لی اور نہ ہی کسی انسٹرومنٹ کو ٹیسٹ کرنے کا ٹیسٹ ایکوئپمنٹ۔ صر ف جہاز لے گئے جو مکمل طور پر پرزہ پرزہ کر کے رن وے پر پھیلا دئے جن کو دوبارہ سے اسمبل کرکے اپنے حساب سے جہاز بنا لئے۔یہ سب کچھ دیکھنے کا اتفاق ایسے ہؤا کہ ہماری ٹریڈ یونین کے صدر نے مجھے ماؤزے تنگ کی ریڈ بک کی ٹریننگ کے لئے پیکنگ بھیجا ، اپنی چھٹی لے کر یہ کورس بھی میں نے کر ڈالا۔ 1976دسمبر میں ٹوکیو سے راولپنڈی واپسی براستہ بیجنگ ہوئی تو پی آئی اے کے بوئنگ 707 جہاز پر ہمالیہ کے اوپر سے اُڑان بھرتے ہوئے جو نظارہ دیکھا وہ ایک خواب کی مانند تھا۔میرے ہمراہ 2 اگست 1975 کو بیاہنے والی میری اہلیہ تھیں اور راولپنڈی میں ہماری پانچ ماہ کی بیٹی ، جس کو اس کی نانی کے پاس چھوڑ کر کینن کمپنی کے خصوصی دعوت نامہ پرٹوکیو جانا پڑا تھا۔پیکنگ (نیا نام بیجنگ) ائرپورٹ پر اتر کر نہایت مایوسی ہوئی کیونکہ تصور میں ٹوکیو یا کسی دیگر بین الاقوامی ائیر پورٹ کی مانند ایک خوبصورت منظر تھا جو دیکھنے کو نہ ملا ۔ نہایت ویران سا منظر تھا (شاید ماؤزے تنگ جس نے یکم اکتوبر 1949ء کو بیجنگ میں عوامی جمہوریہ چین کی بنیاد رکھی ، اس کا 9 ستمبر 1976 کو انتقال ہؤا تھا ، اس وجہ سے)جس نے مزید مایوسی اس وقت پھیلائی جب جہاز سے اتر کر پیدل چل کر لاؤنج تک جانا پڑا جہاں صفائی کا معیار بھی اتنا اعلیٰ نہ تھا۔ یہ تھا چین 70 کی دہائی میں اور ایک آج کا چین ہے جسے نہ صرف دیکھنے مغرب سے لوگ آ رہے ہیں بلکہ چین میں تعلیم، ملازمت، اور کاروبار کی خاطر مستقل رہائش کرنے ولوں میں دن بدن اضافہ ہو رہا ہے۔
|