ہر شخص کے لیے تین پھول

چین کے صوبہ یون نان کی کھون منگ دونان فلاور مارکیٹ چین میں پھولوں کی واحد قومی تجارتی مارکیٹ ہے ، جس میں ایشیا کا سب سے بڑا اور دنیا میں پھولوں کی نیلامی کا دوسرا بڑا مرکز "کھون منگ انٹرنیشنل فلورا آکشن ٹریڈنگ سینٹر " قائم ہے۔ یہاں روزانہ 100 سے زائد زمروں کے 1700 سے زائد اقسام کے پھول مارکیٹ میں فروخت کیے جاتے ہیں ۔صوبہ یون نان میں پھولوں کی سالانہ پیداوار 19 ارب پھولوں تک پہنچ جاتی ہے اور اگر اسے دنیا بھر میں تقسیم کیا جائے تو ہر شخص کو تین پھول مل سکتے ہیں۔یون نان میں پھولوں کی منڈی میں نیلامی اور تجارتی ماڈل بہت کامیاب رہاہے۔ چینی حکام اس حوالے سے کہتے ہیں کہ "بہترین پھول، بہترین لوگ لے جائیں"۔

دیوہیکل اسکرینیں مارکیٹ کی نبض سے جگمگا رہی ہوتی ہیں، جو تازہ کٹے ہوئے پھولوں کی بدلتی ہوئی قیمتوں کو ظاہر کرتی ہیں۔ نیلامی کرنے والے فوری فیصلے کرتے ہیں اور جلد ہی نیلام ہونے والے پھول نہ صرف ملک کے اندر بلکہ 50 سے زائد غیر ملکی مارکیٹوں میں دور دور تک کا سفر شروع کر دیتے ہیں۔

سرکاری اعداد و شمار سے پتہ چلتا ہے کہ نیلامی ٹریڈنگ سینٹر میں یومیہ لین دین کا حجم 6 ملین ٹن تک ہے۔دونان کے رہائشیوں نے 1983 میں پھول اگانا شروع کیے تھے۔ 90 کی دہائی میں، انہوں نے تجارتی کاشت اور تازہ کٹے ہوئے پھولوں کی تجارت کے راستے کا آغاز کیا۔ اُس وقت، کسان اور تاجر دونان گاؤں کی مرکزی سڑک پر پھول بیچتے تھے، جس سے پچاس میٹر لمبی "دونان پھولوں کی گلی" بن جاتی تھی۔اگلی دہائیوں میں ، دونان میں اگنے والے پھول ملک بھر کے مزید علاقوں میں فروخت ہوئے۔ 1999 میں ، چین کی پہلی پیشہ ورانہ پھولوں کی ٹریڈنگ مارکیٹ دونان میں قائم کی گئی تھی۔

اس کے بعد سے ، دونان نے اپنے پھولوں کی صنعت کے سلسلے کو مزید ترقی اور مضبوط کیا ہے ، آہستہ آہستہ خود کو ایشیا میں تازہ کٹے ہوئے پھولوں کے تجارتی مرکز کے طور پر قائم کیا ہے۔ آج صورت حال یہ ہے کہ چین میں 10 تازہ کٹے ہوئے پھولوں میں سے سات دونان سے آتے ہیں۔ہر روز، دونان میں تازہ پھولوں کی 1700 سے زیادہ اقسام کی تجارت کی جاتی ہے، جس نے خود کو تجارت، لاجسٹکس، مالیاتی خدمات اور پھولوں کے بڑے اعداد و شمار کی معلومات کے لئے قومی مرکز کے طور پر قائم کیا ہے، ساتھ ہی پھولوں کی سیاحت کے لئے ایک کنونشن اور نمائشی مرکز کے طور پر بھی قائم کیا ہے.

دونان کی کھلے پھولوں کی صنعت نے عالمی پھولوں کی مارکیٹ میں ایک اہم کھلاڑی کے طور پر چین کے کردار کو بھی مستحکم کیا ہے۔پھولوں کی کاشت کے لئے وقف تقریباً 1.5 ملین ہیکٹرز اور صنعت میں 5 ملین سے زیادہ افراد کی شمولیت کے ساتھ ، چین دنیا کا سب سے بڑا پھول پیدا کرنے والا ، اور ایک اہم پھولوں کا تاجر اور صارف بن گیا ہے۔

چینی حکام کی جاری کردہ ایک گائیڈ لائن میں تجویز دی گئی ہے کہ 2025 تک ملک کی پھولوں کی صنعت کی سالانہ فروخت 300 ارب یوآن (42 ارب ڈالر) اور 2035 تک 700 ارب یوآن تک پہنچ جائے گی۔مارکیٹ کے اس طرح کے امید افزا امکانات نے پھولوں کے کاشتکاروں کی حوصلہ افزائی کی ہے کہ وہ اپنی معلومات کو بہتر بناتے رہیں اور کاشت کاری کی تکنیک کو اپ ڈیٹ کریں۔

اس ضمن میں پہلے ہی ،جدید ٹیکنالوجی اور پانی و کھاد کے لئے ایک مربوط اسمارٹ آبپاشی نظام کے تعارف نے کاشت کاری کی تکنیک میں انقلاب برپا کر دیا ہے۔اس کی وجہ سے گلاب کی پیداوار اور معیار دونوں میں خاطر خواہ اضافہ ہوا ہے۔ اس وقت، صرف چار کارکنوں کی ایک ٹیم 1.3 ہیکٹر پھولوں کے کھیتوں کو مؤثر طریقے سے سنبھال سکتی ہے، تعطیلات کے دوران، مارکیٹ کی زیادہ مانگ کا مطلب ہے کہ وہ یومیہ 01 لاکھ40 ہزار گلاب فروخت کرسکتے ہیں۔

پھولوں کی صنعت نے خوشحالی کی ایک لہر کو جلا بخشی ہے جو اپنے آپ سے کہیں آگے تک پھیلی ہوئی ہے۔ پھولوں کی صنعت پر مرکوز ایک پھلتی پھولتی مارکیٹ دیکھی جا سکتی ہے۔دونان نے ملک بھر میں 49 لاجسٹک انٹرپرائزز ، تقریباً 12ہزار برانڈز ، 10 ہزار سے زیادہ پھول بروکرز ، 3 لاکھ 50 ہزار سے زیادہ پھولوں کی ہول سیل مارکیٹوں اور پھولوں کی دکانوں کے ساتھ تعاون قائم کیا ہے۔جیسے جیسے پھولوں کی صنعت پھل پھول رہی ہے ، خوشحالی کی لہر کا اثر دونان کے آس پاس کے علاقوں کو تبدیل کر رہا ہے۔ پھلتے پھولتے لاجسٹکس، مالیاتی خدمات اور سیاحت کے شعبے خطے میں ایک متحرک معاشی ترقی میں حصہ ڈال رہے ہیں۔
 

Shahid Afraz Khan
About the Author: Shahid Afraz Khan Read More Articles by Shahid Afraz Khan: 1295 Articles with 588434 views Working as a Broadcast Journalist with China Media Group , Beijing .. View More