خیبر پختونخوا سپورٹس فاونڈیشن کی 2023-24 کی کارکردگی میں شفافیت اور احتساب ، رائٹ ٹو انفارمیشن میں معلومات نہیں دی جارہی
(Musarrat Ullah Jan, Peshawar)
پشاور – خیبر پختونخوا سپورٹس فاونڈیشن (KPSF) کی 2023-24 کی سالانہ کارکردگی پر شفافیت اور احتساب کے حوالے سے گہری تشویش کا اظہار کیا جا رہا ہے۔ فاونڈیشن کی مالیاتی انتظامیہ، فیصلوں کی شفافیت، اور قانونی معاملات کے حوالے سے کئی سوالات اٹھ رہے ہیں، جن کا کوئی واضح جواب نہیں دیا گیا۔ایک حالیہ جائزے سے پتا چلا ہے کہ فاونڈیشن کے مختلف اہم امور میں بدانتظامی اور غیر شفافیت پائی جا رہی ہے، جن میں کھلاڑیوں کو مالی امداد دینے کا عمل، وسائل کا انتظام، اور قانونی مسائل شامل ہیں۔
سال 2023-24 میں کتنے کھلاڑیوں نے سپورٹس فاونڈیشن سے مالی امداد کے لیے درخواست دی، جن میں سے کتنی درخواستیں منظور ہوئیں، جبکہ کتنی درخواستوں کو مسترد کر دیا گیا۔ مسترد ہونے والی درخواستوں کی وجوہات ابھی تک واضح نہیں کی گئیں، فاونڈیشن کی ملازمین کی تنخواہوں کا کوئی تفصیلی حساب کتاب عوام کے سامنے نہیں آیا، اور نہ ہی سال 2023-24 میں ملازمین کو ادا کی جانے والی تنخواہوں کا کوئی بریک ڈاو¿ن فراہم کیا گیا ہے۔ اس کے باعث عوام میں یہ سوالات اٹھ رہے ہیں کہ عوامی پیسے کو کیسے خرچ کیا جا رہا ہے، اور فاونڈیشن کے مالی معاملات پر شفافیت کے حوالے سے سنجیدہ تحفظات پائے جا رہے ہیں۔
فاونڈیشن کی گاڑیوں کی حالت اور ایندھن کے استعمال کا ریکارڈ بھی عوامی سطح پر نہیں دیا گیا۔ 2023-24 کے دوران فاونڈیشن کی گاڑیوں کے حوالے سے نہ تو کوئی تفصیلات فراہم کی گئی ہیں اور نہ ہی ایندھن کے استعمال کے بارے میں معلومات دی گئی ہیں، جو عوامی وسائل کے ضیاع اور بدانتظامی کا خدشہ ظاہر کرتی ہیں۔ایک اور اہم مسئلہ شانگلہ سپورٹس کمپلیکس کی ڈی نوٹیفیکیشن کے بعد فنڈز کی واپسی کا ہے،۔ عوامی سطح پر بار بار پوچھے جانے کے باوجود، فنڈز کی واپسی کے حوالے سے کوئی معلومات فراہم نہیں کی گئی،
سال 2023-24 میں چند سپورٹس کمپلیکس کو ڈی نوٹیفائی کیا گیا، لیکن ان کی تعداد اور اس فیصلے کی وجوہات ابھی تک واضح نہیں کی گئی ہیں۔ اس کے علاوہ، اس وقت کے ڈویلپمنٹ ڈائریکٹر کا نام بھی سامنے نہیں آیا، جس سے فاونڈیشن کے فیصلوں کے حوالے سے احتساب کا فقدان محسوس ہو رہا ہے۔صوبائی سپورٹس ڈائریکٹوریٹ کے کئی ترقیاتی منصوبے اس وقت عدالتوں میں زیر سماعت ہیں، جن کے بارے میں عوام کو کوئی واضح معلومات نہیں مل رہی۔ ان کیسز میں تاخیر اور عدالتوں میں پھنسنے کی وجہ سے کئی اہم منصوبوں کی تکمیل میں مشکلات پیش آ رہی ہیں، اور اس کا اثر صوبے میں کھیلوں کے انفراسٹرکچر کی ترقی پر پڑ رہا ہے۔
یکم اپریل 2024 کو صوبائی سپورٹس ڈائریکٹوریٹ کے انفارمیشن آفیسرز کو معلومات کی درخواستیں دی گئیں، لیکن مقررہ وقت میں ان درخواستوں پر کوئی کارروائی نہیں کی گئی۔ اس کے بعد خیبر پختونخوا انفارمیشن کمیشن میں بھی درخواست دائر کی گئی، لیکن وہاں سے صرف نوٹسز جاری کیے گئے ہیں، اور نہ ہی کسی قسم کی جرمانہ عائد کیا گیا ہے۔ اس مسلسل عدم کارروائی سے شفافیت پر مزید سوالات اٹھ رہے ہیں۔
خیبر پختونخوا سپورٹس فاونڈیشن کی 2023-24 کی کارکردگی میں بدانتظامی، غیر شفافیت اور احتساب کی کمی نے عوامی سطح پر سنگین تحفظات کو جنم دیا ہے۔ کھلاڑیوں کو امداد دینے کا عمل، عوامی وسائل کا ضیاع، اور ترقیاتی منصوبوں میں تاخیر جیسے مسائل فوری توجہ کے متقاضی ہیں۔ عوام، کھلاڑیوں اور حکام کو چاہیے کہ اس ادارے کی شفافیت اور احتساب کو یقینی بنانے کے لیے فوری طور پر اقدامات اٹھائیں۔
#KPSF #SportsTransparency #KPK #SportsFoundation #AccountabilityMatters #KPKSports #GovernanceIssues |