"خیبرپختونخوا نے قائداعظم گیمز میں 98 تمغے جیت کر پنجاب کو چیلنج کیا، دوسری پوزیشن پر قابض!"


خیبرپختونخوا (KP) نے قائداعظم بین الصوبائی گیمز میں شاندار کارکردگی کا مظاہرہ کرتے ہوئے مجموعی طور پر 98 تمغے جیتے، جن میں 29 گولڈ، 31 سلور اور 38 برانز شامل ہیں، جس کے نتیجے میں انہوں نے دوسری پوزیشن حاصل کی۔ اختتامی روز خیبرپختونخوا نے کبڈی اور بیڈمنٹن کے فائنلز میں پنجاب کو ہرا کر گولڈ میڈلز جیتے -اسلام آباد میں منعقدہ گیمز میں خیبرپختونخوا کے کھلاڑیوں نے مختلف کھیلوں میں بہترین کارکردگی دکھائی جس پر صوبائی سپورٹس ڈائریکٹریٹ اور خیبرپختونخواہ اولمپک ایسوسی ایشن سمیت اس کھیلوں سے وابستہ تمام کھلاڑی مبارکباد کے مستحق ہیں.

اب تک موصولہ نتائج کے مطابق ایتھلیٹکسکے کھیل میں 6 گولڈ، 5 سلور اور 7 برانز (18 تمغے کل) اسی طرح کراٹے میں 4 گولڈ، 7 سلور اور 5 برانز (16 تمغے کل) جبکہ جوڈومیں 5 گولڈ، 2 سلور اور 7 برانز تمغے حاصل کئے ، بین الصوبائی مقابلوں میں تائیکوانڈومیں 5 گولڈ، 1 سلور اور 3 برانز تمغے (9 تمغے کل)بیڈمنٹن میں 3 گولڈ اور 1 براونز تمغہ اور سکواش میں 2 گولڈ، 1 سلور اور 2 برانز تمغے حاصل کئے والی بال (مرد): پہلی پوزیشن حاصل کرتے ہوئے کبڈی (مرد): پہلی پوزیشن حاصل کی گئی اسی طرح فٹ بال اور ہاکی میں خیبرپختونخواہ کی ٹیموں نے دوسری پوزیشن حاصل کی.

دیگر کھیلوں میں خیبرپختونخوا کے کھلاڑیوں نے بھی بہترین کارکردگی کا مظاہرہ کیانتائج کے مطابق ریسلنگ میں 6 سلور اور 2 برانز تمغے ، ٹیبل ٹینسمیں 4 سلور اور 3 برانز تمغے ، ویٹ لفٹنگ میں1 سلور اور 2 برانز تمغے ، باکسنگمیں 1 سلور اور 2 برانز تمغے حاصل کئے گئے اسی طرح سب سے زیادہ نظر انداز کئے جانیوالے سوئمنگ مقابلوں میں 3 براونز تمغے حاصل کئے جبکہ پہلی مرتبہ خواتین سوئمرز نے صوبے کی نمائندگی کی -خواتین کھلاڑیوں نے صوبے کی کارکردگی میںاہم کردار ادا کیا، جنہوں نے مجموعی طور پر 31 تمغے جیتے، جن میں 7 گولڈ، 10 سلور اور 14 برانز شامل ہیں۔

پنجاب نے 78 گولڈ، 53 سلور اور 42 برانز تمغے جیت کر پہلی پوزیشن حاصل کی، خیبرپختونخوا نے 98 تمغوں کے ساتھ دوسری پوزیشن حاصل کی، جبکہ سندھ نے 16 گولڈ، 28 سلور اور 35 برانز تمغوں کے ساتھ تیسری پوزیشن حاصل کی۔خیبرپختونخوا کے کھلاڑیوں کی شاندار کارکردگی ان کی محنت، عزم اور علاقے میں ٹیلنٹ کی صلاحیت کو ظاہر کرتی ہے۔ تاہم چند اہم تجاویز جو خیبرپختونخوا کے کھیلوں کی ترقی کے لیے ضروری ہیںان مقابلوں کیلئے سوئمنگ کی ٹیم نے تربیت نہیں حاصل کی اور انہیں صرف جسمانی تربیت دی گئی۔ خیبرپختونخو سپورٹس ڈائریکٹریٹ میں سوئمنگ کے لیے کوئی کوچ نہیں ہے،اور رضاکارانہ طور پر ایک کوچ کی خدمات حاصل کی گئی ۔اسی طرح باکسنگ میں بہتری کی گنجائش ہے، اگرچہ ٹیم کی کارکردگی اچھی تھی، لیکن فعال کھلاڑیوں اور کوچز کی تعداد بڑھا کر مزید کامیابیاں حاصل کی جا سکتی ہیں

خیبرپختونخواہ کے سپورٹس میں ویٹ لفٹنگ کی کارکردگی میں بہتری کی ضرورت ہے۔ خیبرپختونخوا کے پاس ویٹ لفٹنگ کے زیادہ کوچز ہیں، لیکن پھر بھی سونے کے تمغے نہیں جیتے جا سکے۔ ٹیبل ٹینس میں ٹیم کو مزید تربیت اور سہولتیں فراہم کی جانی چاہئیں۔ صوبائی مقابلوں میں گولڈ حاصل کرنے کے باوجود، ٹیم کی عالمی سطح پر بہتر کارکردگی کے لیے مزید وسائل کی ضرورت ہے۔ ریسلنگ میں بھی بہتر نتائج کی توقع کی جا رہی ہے، لیکن اس کھیل میں مزید تربیت اور سہولتوں کی ضرورت ہے تاکہ اس کا معیار اور بہتر ہو سکے۔فٹ بال اور ہاکی کے کھیل میں مردوں کی فٹ بال اور ہاکی ٹیموں نے دوسری پوزیشن حاصل کی، لیکن ان دونوں کھیلوں میں بہتری کی گنجائش موجود ہے۔کیونکہ فٹ بال میں کوچز تو موجود ہیں لیکن ان سے کام لینے کی ضرورت ہے اس طرح گراﺅنڈز کھولنے کی ضرورت ہے تاکہ نوجوان فٹ بال کی طرف آسکیں ، ہاکی میں مزید بہتری کی جاسکتی ہیں اور اس کیلئے سہولیات کی فراہمی ہے ، خواتین ہاکی میں مردان کی خاتون کھلاڑی نے پہلے میچ میں ہیٹ ٹرک کرکے سب کو حیران کردیا ، خواتین ہاکی کی بہتری کیلئے ایسوسی ایشن سمیت صوبائی سپورٹس ڈائریکٹریٹ کو ایسے افراد کو لانا چاہئیے جو گراﺅنڈز میں جا کر تربیت دیں.

کبڈی میں پہلی پوزیشن حاصل کرنا خوش آئند ہے، حالانکہ پنجاب کے پاس زیادہ سہولتیں اور کوچز ہیں، خیبرپختونخوا میں صرف سات دن کی تربیت کے ساتھ یہ کامیابی حاصل کی گئی اگر مزید سہولتیں اور تربیت فراہم کی جائے تو مزید گولڈ حاصل کیے جا سکتے ہیںجبکہ اصل صورتحال یہ ہے کہ صوبے کے پاس کبڈی کا کوئی آفیشل کوچ بھی نہیں.جس کی ضرورت بہت زیادہ ہے.والی بال (مرد): مردوں کی والی بال ٹیم نے گولڈ جیتا،اور ٹیم کو مزید بہتر کیا جاسکتا ہے کیونکہ صرف ایک کوچ کی موجودگی اور محدود جگہ کی وجہ سے ان کی صلاحیتوں کو پوری طرح سے اجاگر نہیں کیا جا سکا۔

خیبرپختونخوا کے پاس سکواش کے زیادہ کوچز ہیں، اور اسی وجہ سے ٹیم نے زیادہ گولڈ تمغے جیتے ہیں۔ اس کھیل میں کامیابی کا راز تربیت اور کوچنگ کے معیار میں ہے۔ تائیکوانڈو اور جوڈو میں خیبرپختونخوا کی کارکردگی بہتر رہی، لیکن ان کھیلوں میں بھی زیادہ جگہ اور وسائل کی کمی ہے، خصوصاً جوڈو کے کھلاڑیوں کے لیے مناسب جگہ کی کمی ہے۔کراٹے اور ایتھلیٹکس کے کھیل میںخیبرپختونخوا نے بہترین نتائج حاصل کیے ہیں، لیکن ان کھیلوں میں بھی کچھ خامیاں ہیں جن کو درست کرنے کی ضرورت ہے تاکہ عالمی سطح پر بہتر پوزیشن حاصل کی جا سکے۔

خیبرپختونخواکے کھیلوں کے میں قومی سطح پر منعقدہ ان بین الصوبائی مقابلوں میں سندھ، بلوچستان، اسلام آباد اور گلگت بلتستان کی ٹیموں کو شکست دینا ایک اہم کامیابی ہے، لیکن ر خیبرپختونخوا کی پوزیشن کو مزید مستحکم کرنے کے لیے مزید ترقی کی ضرورت ہے۔لیکن اس کیلئے اب ضروری ہے کہ مقابلوں سے واپس آنیوالے ٹیموں کے کوچز کیساتھ بیٹھ کر حکمت عملی ترتیب دی جائے ، ان کے مسائل پوچھے جائیں اور ان کے حل کیلئے اقدامات اٹھائے جائیں ۔

#KPSports #QuaidEAzamGames #KPExcellence #WomenInSports #KPChampions #Athletics #Karate #Judo #Taekwondo #Badminton #Kabaddi #Squash #Football #Hockey #Wrestling #TableTennis #Weightlifting #Boxing #Swimming #SportsInKPK
Musarrat Ullah Jan
About the Author: Musarrat Ullah Jan Read More Articles by Musarrat Ullah Jan: 647 Articles with 506778 views 47 year old working journalist from peshawar , first SAARC scholar of kp , attached with National & international media. as photojournalist , writer ,.. View More