"نعمت" جس کو ہم نے صحیح استعمال نہیں کیا نمبر 4

(پاکستان کے ہیرے جواہرات کی تصویر گوگل سے لی گئی ہے)

انگریزوں سے آزادی حاصل کرنے کے بعد جو زمین کا ٹکڑا پاکستان کہلاتا ہےاس میں 1971 تک مشرقی پاکستان بھی شامل تھا جو اب بنگلہ دیش کہلاتا ہے۔اللہ تعالیٰ نے پاکستان کی سر زمین میں بے شمار نعمتیں عطا کی تھیں لیکن افسوس ان میں سے کسی کی قدر ہم نے نہ کی۔ آج ہم پاکستان کے قیمتی پتھروں کے ذخائر کی بے قدری کے بارے میں ذکر کریں گے۔
پاکستان نامی زمین کے ٹکڑے میں قیمتی پتھروں کی کان کنی اور کاروبار کی ایک طویل اور بھرپور تاریخ ہے جو قدیم زمانے سے ملتی ہے۔ یہ علاقہ صدیوں سے اپنے قیمتی اور نیم قیمتی پتھروں کے لیے جانا جاتا ہے۔اس علاقے میں قیمتی پتھروں کی کان کنی کے ابتدائی ریکارڈ وادی سندھ کی تہذیب (2600-1900 قبل مسیح) کے ہیں۔ موجودہ پاکستان کا خطہ معدنیات اور قیمتی پتھروں سے مالا مال تھا ۔پاکستان میں قیمتی پتھروں کی کان کنی کے سب سے مشہور علاقوں میں سے ایک صوبہ خیبر پختونخواہ کی وادی سوات ہے۔ یہ خطہ زمرد کی کانوں کے لیے جانا جاتا ہے جو دنیا میں کچھ اعلیٰ معیار کے زمرد پیدا کرتی ہیں۔ وادی سوات میں کانیں بنیادی طور پر مقامی کمیونٹیز چلاتی ہیں جو ارد گرد کی چٹانوں سے قیمتی پتھر نکالنے کے لیے کان کنی کے روایتی طریقے استعمال کرتی ہیں۔پاکستان میں قیمتی پتھروں کی کان کنی کا ایک اور اہم علاقہ گلگت بلتستان کے علاقے میں وادی ہنزہ ہے۔ یہ علاقہ مختلف قیمتی پتھروں کے ذخائر کے لیے جانا جاتا ہے بشمول پکھراج، ایکوامارائن، اور ٹورمالائن۔ وادی ہنزہ میں بارودی سرنگیں زیادہ تر چھوٹے پیمانے پر ہیں اور مقامی کمیونٹیز کے ذریعے چلائی جاتی ہیں۔ سوات اور ہنزہ کی وادیوں کے علاوہ پاکستان میں قیمتی پتھروں کی کان کنی کے دیگر علاقوں میں خیبرپختونخوا میں کوہستان کا علاقہ شامل ہے، جہاں روبی اور اسپنل پائے جاتے ہیں اور گلگت بلتستان میں بلتستان کا علاقہ جہاں نیلم اور گارنیٹ پائے جاتے ہیں۔معدنیات، خاص طور پر قیمتی پتھر، پاکستان کی قومی معیشت میں اپنا حصہ ڈالنے کی بڑی صلاحیت رکھتے تھے لیکن بد قسمتی سے ایک عملی اور محتاط نکتہ نظر استعمال نہ کرنے کے باعث ہم اس عظیم نعمت سے خاطر خواہ فائدہ نہ اٹھا سکے۔ پاکستان میں قیمتی پتھروں کی کان کنی کی صنعت کو کئی چیلنجز کا سامنا ہے جیسے کہ سیاسی عدم استحکام، سرمایہ کاری کی کمی، اور محدود انفراسٹرکچر۔ جدید ٹیکنالوجی کے استعمال کے ذریعے قیمتی پتھروں کو کاٹنے اور پالش کرنے کی سہولیات کا قیام اور پائیدار کان کنی کے طریقوں پر عمل درآمدکر کے ابھی بھی اللہ کی اس عظیم نعمت کو بے قدری سے بچایا جاسکتا ہے جس کے نتیجہ میں ملکی معیشت بہتر بنائی جاسکتی ہے۔
فَبِاَىِّ اٰلَاۤءِ رَبِّكُمَا تُكَذِّبٰنِ‏ تم اپنے پروردگار کی کون کون سی نعمت کو جھٹلاؤ گے؟
Syed Musarrat Ali
About the Author: Syed Musarrat Ali Read More Articles by Syed Musarrat Ali: 213 Articles with 161571 views Basically Aeronautical Engineer and retired after 41 years as Senior Instructor Management Training PIA. Presently Consulting Editor Pakistan Times Ma.. View More