– ڈاکٹر شاکرہ نندنی" />

شمعِ اَخْلَاقِيَّت کا اجالا

"خدمتِ انسانیت وہ شمع ہے جو نہ صرف دوسروں کے اندھیروں کو روشن کرتی ہے بلکہ خدمت کرنے والے کے دل کو بھی سکون اور روشنی سے بھر دیتی ہے۔"
– ڈاکٹر شاکرہ نندنی

خدمتِ انسانیت ایک عظیم فریضہ اور زندگی کا بہترین مقصد ہے۔ یہ وہ عمل ہے جو انسان کو دوسروں کے دلوں میں بسانے کے ساتھ ساتھ دنیا میں نیکی کے چراغ روشن کرتا ہے۔ اس کا فلسفہ نہ صرف ہمارے مذہبی عقائد بلکہ انسانی اخلاقیات کا بھی اہم جزو ہے۔

دنیا کی تاریخ گواہ ہے کہ عظیم انسان وہی ہیں جنہوں نے اپنی زندگی دوسروں کی خدمت میں گزاری۔ ان کا نام آج بھی محبت اور عزت کے ساتھ لیا جاتا ہے۔ ہمیں یہ بات ذہن نشین کرنی چاہیے کہ انسانیت کی خدمت نہ صرف فرد کی اخلاقی تربیت کا ذریعہ ہے بلکہ معاشرے کی فلاح و بہبود کا بنیادی ستون بھی ہے۔

خدمتِ انسانیت کا جذبہ درحقیقت اللہ کی رضا حاصل کرنے کا ذریعہ ہے۔ جب ہم دوسروں کی مدد کرتے ہیں تو یہ عمل اللہ کے نزدیک نہایت پسندیدہ ہوتا ہے۔ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: "بہترین انسان وہ ہے جو دوسروں کے لیے سب سے زیادہ فائدہ مند ہو۔"

یہ عمل ہر مذہب اور تہذیب میں اعلیٰ مقام رکھتا ہے۔ اسلام میں صدقہ، خیرات، اور دیگر فلاحی کاموں کو بڑی فضیلت دی گئی ہے۔ یہی اصول ہمیں یہ سمجھاتا ہے کہ ہماری زندگی کا مقصد صرف اپنی ذات کے لیے جینا نہیں بلکہ دوسروں کے لیے آسانیاں پیدا کرنا بھی ہے۔

خدمتِ انسانیت کا سب سے بڑا انعام قلبی سکون ہے۔ جب ہم دوسروں کے مسائل حل کرتے ہیں یا ان کے لیے آسانیاں پیدا کرتے ہیں، تو دل میں ایک اطمینان پیدا ہوتا ہے۔ یہ سکون دنیا کے کسی اور چیز سے حاصل نہیں کیا جا سکتا۔

ایک بزرگ کا قول ہے: "خوشی دوسروں کو دینے سے بڑھتی ہے۔" یہ حقیقت ہے کہ جب ہم کسی کی مدد کرتے ہیں، تو ہماری اپنی روح کو بھی سکون ملتا ہے۔ یہی وجہ ہے کہ خدمت کرنے والے افراد زیادہ مطمئن اور خوشحال نظر آتے ہیں۔

خدمتِ انسانیت کا راستہ ہمیشہ آسان نہیں ہوتا۔ اس راہ میں مشکلات اور رکاوٹیں آتی ہیں، لیکن یہ وہ راستہ ہے جو انسان کو عظمت کی بلندیوں تک لے جاتا ہے۔ جب ہم اپنی خواہشات کو پسِ پشت ڈال کر دوسروں کے لیے کام کرتے ہیں، تو یہ قربانی ہمیں اللہ کے قریب کر دیتی ہے۔

یاد رکھیں، کسی کی مدد کرنا ہمیشہ مادی نہیں ہوتا۔ بعض اوقات ایک مسکراہٹ، حوصلہ افزائی کا ایک جملہ، یا کسی کے درد کو سننا بھی خدمتِ انسانیت میں شامل ہے۔

آج کے نوجوانوں کو اس بات کا شعور ہونا چاہیے کہ وہ معاشرے کا مستقبل ہیں۔ اگر وہ خدمتِ انسانیت کو اپنا مقصد بنائیں تو ہماری دنیا امن اور محبت کا گہوارہ بن سکتی ہے۔ نوجوانوں کو چاہیے کہ وہ اپنی توانائیاں فلاحی کاموں میں صرف کریں اور ان مسائل کے حل میں اپنا کردار ادا کریں جو ہمارے معاشرے کو درپیش ہیں۔

خدمتِ انسانیت ایک مقدس عمل ہے جو نہ صرف دوسروں کی زندگی بدلتا ہے بلکہ انسان کو دنیا اور آخرت میں کامیابی کی ضمانت بھی دیتا ہے۔ یہ ہمیں سکھاتا ہے کہ زندگی کا اصل مقصد اپنی ذات سے بڑھ کر سوچنا اور دوسروں کے لیے جینا ہے۔

آئیے ہم سب مل کر یہ عزم کریں کہ اپنی زندگی کو خدمتِ انسانیت کے لیے وقف کریں گے۔ اسی میں حقیقی کامیابی اور سکون ہے۔ یاد رکھیں، ایک شمع جو دوسروں کو روشنی دیتی ہے، کبھی اندھیرے میں نہیں رہتی۔
 

Dr. Shakira Nandini
About the Author: Dr. Shakira Nandini Read More Articles by Dr. Shakira Nandini: 384 Articles with 266184 views Shakira Nandini is a talented model and dancer currently residing in Porto, Portugal. Born in Lahore, Pakistan, she has a rich cultural heritage that .. View More