چینی حکام نے اپنی روایت کو برقرار رکھتے ہوئے ابھی حال
ہی میں دیہی ترقی کے لئے ایک جامع پالیسی بلیو پرنٹ جاری کیا ہے، جسے "نمبر
1 مرکزی دستاویز"بھی کہا جاتا ہے۔اس بلیو پرنٹ میں ملک کی زرعی طاقت کی
تعمیر کے لئے ایک تفصیلی روڈ میپ تشکیل دیا گیا ہے اور اناج کے تحفظ ، زرعی
جدت طرازی اور گہری اصلاحات پر زور دیتے ہوئے عملی اور ٹھوس اقدامات کا
تعین کیا گیا ہے۔
چینی قیادت نے ہمیشہ کی طرح اپنے زراعت و دیہات دوست رویوں کو اجاگر کرتے
ہوئے ایک مرتبہ پھر دیہی اصلاحات کو گہرا کرنے اور دیہی احیاء کو آگے
بڑھانے پر زور دیا ہے۔یہ پختہ عزم بھی ظاہر کیا گیا ہے کہ اناج جیسی اہم
زرعی مصنوعات کی فراہمی کو یقینی بنانے اور غربت کے خاتمے میں ملک کی
کامیابیوں کو مستحکم اور وسعت دینے کے لئے چین کی صلاحیت کو بڑھانے کے لئے
مسلسل کوششیں کی جائیں گی۔
ایک ایسے وقت میں جب چین دیہی علاقوں کو خوشحال بنانے، دیہی بنیادی ڈھانچے
کو آگے بڑھانے، دیہی حکمرانی کے نظام کو بہتر بنانے اور وسائل کی تقسیم کی
ضمانت دینے اور اسے بہتر بنانے کے میکانزم پر توجہ مرکوز کر رہا ہے ،ان
کوششوں کا مقصد زرعی کارکردگی کو بڑھانا، دیہی علاقوں کو تقویت دینا اور
کاشتکاری کی آمدنی کو بڑھانا ہے۔
چین کی یہ کوشش بھی ہے کہ دیہی معیشت کو فروغ دینے میں زرعی مصنوعات کی
پروسیسنگ صنعتوں کو مضبوط بنایا جائے ، نئی دیہی صنعتوں کی حوصلہ افزائی کی
جائے ، اور صنعتی رہنماؤں کے ابھرنے میں مدد فراہم کی جائے جس سے جدت طرازی
اور ترقی کو تیزی سے آگے بڑھایا جا سکتا ہے۔ موئثر دیہات دوست پالیسیوں کے
ثمرات یوں بھی برآمد ہوئے ہیں کہ حالیہ برسوں میں، دیہی علاقوں نے نئے
کاروباری ماڈلز کو ابھرتے دیکھا ہے، مقامی برانڈز اور صنعتیں پھل پھول رہی
ہیں اور کمیونٹی کی ترقی اور خوشحالی لانے دونوں میں اپنا حصہ ڈال رہی ہیں۔
اس سے یہ بھی پتہ چلتا ہے کہ اصلاحات دیہی بحالی کا ایک اہم محرک ہیں۔
اصلاحات کے اگلے مرحلے میں، چین کی کوشش ہے کہ دیہی اراضی کی پالیسیوں کو
بہتر بناتے ہوئے اور زیادہ پائیدار ترقی کو یقینی بنانے کی خاطر شہرکاری کے
دائرہ کار کو بڑھایا جائے۔ اس بات پر بھی زور دیا جا رہا کہ مقامی
کاشتکاروں کو بااختیار بنایا جائے اور بنیادی ڈھانچے کو وسعت دینے کے مقصد
سے اصلاحات ایک مرکزی نقطہ رہیں۔
اس سےقبل چین کے اعلیٰ حکام 2024 تا2027 کی مدت کے لئے دیہی علاقوں کے
احیاء سے متعلق ایک منصوبہ جاری کرتے ہوئے واضح اہداف کا ایک سلسلہ طے کر
چکے ہیں۔چینی حکومت 2027 تک دیہی علاقوں کی جدید کاری میں خاطر خواہ پیش
رفت حاصل کرنا چاہتی ہے اور 2035 تک دیہی علاقوں کی ہمہ جہت احیاء میں
فیصلہ کن پیش رفت کی جائے گی، جس میں بنیادی طور پر زرعی جدیدکاری اور دیہی
علاقوں کو جدید حالات زندگی کے بنیادی تقاضوں سے آراستہ کیا جائے گا۔
یہ امر بھی قابل تقلید ہے کہ چین نے حالیہ عرصے میں جہاں اصلاحات میں ماحول
دوست کاشتکاری اور بہتر عوامی خدمات کو آگے بڑھایا ہے وہاں یہ نکتہ بھی
کلیدی رہا ہے کہ کسان کیا محسوس کرتے ہیں اور ان کی ضروریات کیا ہیں ۔ یہ
اس باعث بھی اہم ہے کہ چین کا مقصد زیادہ مضبوط زرعی بنیاد اور زیادہ
خوشحال دیہی علاقوں کو فروغ دینا ہے، جس میں کسانوں کے لئے بہتر معیار
زندگی ہو۔
چینی حکام کی ہمیشہ یہ کوشش بھی رہی ہے کہ اصلاحات اور کھلے پن کے ساتھ
ساتھ سائنسی اور تکنیکی جدت طرازی کو محرک قوت کے طور پر استعمال کرتے ہوئے
ملک میں فوڈ سیکیورٹی کو یقینی بنایا جائے ۔یہ تکنیکی کوششوں کا نتیجہ ہی
ہے کہ شدید قدرتی آفات سے پیدا ہونے والے چیلنجز کے باوجود، چین نے 2024
میں اناج کی پیداوار کا تاریخی سنگ میل حاصل کیا، پہلی بار اناج کی پیداوار
700 ملین ٹن سے تجاوز کر گئی ہے۔
اناج اور خوراک کی پیداوار کے لحاظ سے چین اس فلسفے پر مضبوطی سے کاربند ہے
کہ "اناج کا پیالہ مضبوطی سے اپنے ہاتھوں میں تھامنا چاہیے،" ۔اسی فلسفے کی
روشنی میں چینی حکومت کا مقصد اناج کی پیداوار کے علاقے کو مستحکم کرنا،
پیداوار میں اضافہ کرنا اور اہدافی اقدامات کے ذریعے نقصانات کو کم کرنا
ہے۔تحفظ خوراک کو یقینی بنانے میں ایک اہم حکمت عملی ، اعلیٰ معیار کے
کھیتوں کی توسیع ہے ، جو خشک سالی اور سیلاب دونوں کے خلاف مزاحمت کرنے کے
لئے ڈیزائن کیے گئے ہیں اور مستحکم پیداوار کو یقینی بناتے ہیں۔ زرعی
انفراسٹرکچر میں جدت طرازی اس حکمت عملی کی ریڑھ کی ہڈی کی حیثیت رکھتی ہے۔
یہ امر قابل ذکر ہے کہ چین نے 2024 کے آخر تک تقریباً 66.7 ملین ہیکٹر سے
زیادہ اعلیٰ معیار کے کھیت تعمیر کیے ہیں ، جس میں آبپاشی کا نیٹ ورک 10
ملین کلومیٹر پر محیط ہے اور یہ زمین کے خط استوا کے گرد 250 بار چکر لگانے
کے برابر ہے۔ یہ کھیت عام کھیتوں کے مقابلے میں اناج کی پیداوار میں 10
فیصد اضافہ کرسکتے ہیں۔
خوراک کے تحفظ کو یقینی بنانے کے لئے پیداوار میں اضافے کے ساتھ ساتھ اناج
کے زیاں کو کم کرنا بھی نہایت اہم ہے۔ اس ضمن میں چینی حکام مکینیکل
نقصانات کو کم سے کم کرنے اور آفات کی روک تھام کی کوششوں کو مضبوط بنانے
کے ساتھ ساتھ کٹائی کے لیے اعلیٰ معیار کی مشینری کو ترقی دینے کا ارادہ
رکھتے ہیں۔ان تمام کوششوں کا مقصد زرعی آپریشنز کی مجموعی کارکردگی کو
بڑھانا اور پائیدار خوراک کی پیداوار کو یقینی بنانا ہے ، تاکہ اناج کی
پیداوار میں خودکفالت کی صلاحیت کو مزید بڑھایا جا سکے اور چینی عوام کی
خوراک کی ضروریات پوری کرنے کے ساتھ ساتھ دنیا میں بھی فوڈ سیکیورٹی کے
عالمی تعاون میں اپنا کردار ادا کیا جا سکے۔
|