مرید! حضور ہم مسلمان کئی ارب ہیں لیکن آج فلسطین کی حالت
بیان سے باہر ہے!
مرشد!پتر یہ دنیا ہے ،یہاں تخت کی جنگ ہے ،یہ ترقی پسند مغرب کا نعرہ ہے کہ
جنگ اور محبت میں سب جائز ہے جبکہ امام کائنات صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے
کی تعلیمات تو جنگ کے قائدے قانون بتاتی ہے ،چھوٹے بڑوں کے حقوق بتاتے ہیں
،
جانوروں کے حقوق بتائیں ہیں،
لیکن پتر افسوس اونٹ کی کٹی ٹانگ پر چلانے والے سیکولر مریضوں کا ہم مسلمان
گلہ بھی کریں تو کیسے کریں ،
پتر ہم تو خود امام کائنات صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے اسوہء رسول صلی اللہ
علیہ وآلہ وسلم کی اطاعت سے اپنی زندگیوں کو منور نہیں کرتے ،جب تک اطاعتِ
رسول صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کو زندگی کا نصب العین نہیں بنائیں گئے تو ہم
انسان کے درجے تک کیسے پہنچ پائیں گے ۔۔؟
پتر یہ مغربی تعلیم تو صرف خود غرضیوں تک ہی محدود ہے کیونکہ یہ لوگ اپنی
الہامی کتابوں تک کو اپنی مرضی سے بدل چکے ہیں لہذا ان خود غرض کو غـــزہ
کے بچوں کے اڑتے ہوئے چیتھڑے نظر نہیں آتے۔۔۔۔پتر یہ حکمرانی کی جنگ ہے ،ناانصافی
کا بول بالا ہے لیکن یہ طے ہے کہ ناانصافی رب العالمین کو پسند نہیں کیونکہ
میرا رب عادل ہے اور فلسطین کا مقدمہ جب رب العالمین کے حضور فلسطین والے
مسلمان پیش کریں گے تب پتہ چلے گا!
مرید! اللہ اکبر
|