حج عمرہ کی دعائیں حصہ دوئم

23۔ ہر چکر (سعی) شروع کرنے کی دعا

جب نیت اور دعا سے فارغ ہو جائیں تو پھر خانہ کعبہ کی طرف منہ کریں اور دونوں ہاتھ اٹھا کر ہر چکر کے شروع میں اپنی زبان سے یہ الفاظ ادا کریں :

بِسْمِ اﷲِ اَﷲُ أَکْبَرُ وَلِلّٰه الْحَمْدُ.

’’اللہ کے نام سے شروع کرتا ہوں، اللہ سب سے بڑا ہے، اور سب تعر یفیں اللہ ہی کے لئے ہیں۔‘‘

24۔ صفا و مروہ سے اُترنے کی دعا

جب آپ صفا یا مروہ سے اُتر یں تو اُترتے وقت یہ دعا کرتے رہیں :

اَللّٰهُمَّ اسْتَعْمِلْنِي بِسُنَّةِ نَبِيِّکَ صلی الله عليه وآله وسلم وَتَوَفَّنِي عَلٰی مِلَّتِه وَأَعِذْنِي مِنْ مُّضِلَّاتِ الْفِتَنِ بِرَحْمَتِکَ يَآ أَرْحَمَ الرَّاحِمِيْنَ.

(1. ابن همام، فتح القدير، 2 : 2361
2. الزيلعی، تبيين الحقائق شرح کنز الدقائق، 2 : 20)

’’اے اللہ! مجھے اپنے نبی کی سنت کا تابع بنا دے، اور مجھے آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے دین پر موت عطا کر، اور مجھے اپنی رحمت کے ساتھ گمراہ کرنے والے فتنوں سے پناہ دے۔ اے سب سے زیادہ رحم کرنے والے۔‘‘

25۔ مروہ کی طرف چلتے ہوئے یہ دعا کریں

صفا کی سیڑھیوں سے اُترتے ہی آپ کے سفر کا آغاز مروہ کی طرف شروع ہو جاتا ہے، لہٰذا مروہ کی طرف چلتے ہوئے یہ دعا کرتے رہیں :

سُبْحَانَ اﷲِ وَالْحَمْدُِ ﷲِ وَلَآ إِلٰه إِلاَّ اﷲُ، وَاﷲُ أَکْبَرُ وَلَا حَوْلَ وَلَا قُوَّةَ إِلاَّ بِاﷲِ الْعَلِيِّ الْعَظيْمِ.

’’اللہ پاک ہے، سب تعریفیں اللہ کے لئے ہیں، اور اللہ تعالیٰ کے سوا کوئی عبادت کے لائق نہیں، اللہ سب سے بڑا ہے۔ نیکی کرنے اور گناہ سے بچنے کی طاقت نہیں، مگر اللہ کی مدد سے، جو بہت بلند شان اور بڑی عظمت والا ہے۔‘‘

اگر مذکورہ دعا آپ کو زبانی یاد نہ ہو تو پھر دیگر اذکار مثلاً سُبحْانَ اﷲِ، اَلْحَمْدُِﷲِ، اَﷲُ اَکْبَرُ، اِسْتِغْفَار یا درودشریف کا ورد جاری رکھیں۔

26۔

مِيْلَيْنِ أَخْضَرَيْن

کی دعا :

جب آپ صفا سے مروہ کی طرف جا رہے ہوں تو تھوڑی ہی دور آپ کی نظر دو سبز ٹیوب لائٹس پر پڑے گی۔ ان دو ٹیوب لائٹس کے درمیان کی جگہ وہ تاریخی مقام ہے جہاں نشیب اور سیدنا اسماعیل علیہ السلام سے اُوجھل ہونے کی وجہ سے حضرت حاجرہ علیھا السلام دوڑ کر گزرتی تھیں۔ اللہ رب العزت کو ان کی یہ ادا اتنی پسند آئی کہ آج بھی حجاج جب اس مقام سے گزرتے ہیں تو مرد حاجیوں کو ذرا دوڑ کر چلنے کا حکم ہے لیکن جب دوسرے میل سے نکل جائیں تو پھر آہستہ ہو جائیں۔ میلین اخضرین کے درمیان یہ دعا پڑھنی چاہئے :

رَبِّ اغْفِرْ وَارْحَمْ وَتَجَاوَزْ عَمَّا تَعْلَمُ إِنَّکَ تَعْلَمُ مَا لَمْ نَعْلَمْ، إِنَّکَ أَنْتَ الْأَعَزُّ الْأَکْرَمُ، وَاهْدِنِي لِلَّتِي هِيَ أَقْوَمُ، اَللّٰهُمَّ اجْعَلْه حَجًّا مَّبْرُوْرًا وَّسَعْيًا مَّشْکُورًا وَّذَنْبًا مَّغْفُوْرًا. اَللّٰهُمَّ اغْفِرْ لِي وَلِوَالِدَيَّ وَلِلْمُؤْمِنِيْنَ وَالْمُؤْمِنَاتِ وَالْمُسْلِمِيْنَ وَالْمُسْلِمَاتِ يَا مُجِيْبَ الدَّعْوَاتِ، رَبَّنَا اٰتِنَا فِی الدُّنْيَا حَسَنَةً وَّفِي الْآخِرَةِ حَسَنةً وَّقِنَا عَذابَ النَّارِ.

’’اے میرے پروردگار! بخش دے اور رحم فرما اور درگزر کر اس سے جسے تو جانتا ہے، بے شک تو جانتا ہے، وہ جو ہم نہیں جانتے، بیشک تو زبر دست بزرگی والا ہے، اور دکھا مجھے وہ راہ جو بہت سیدھی ہے۔ اے اللہ! اس حج کو مقبول حج بنا دے اور میری کوشش کو ماجور بنا دے، اور میرے گناہوں کو بخش دے۔ اے اللہ! مجھے اور میرے ماں باپ اور سب مومن مردوں اور عورتوں اور مسلمان مردوں اور عورتوں کو بخش دے، اے دعاؤں کو قبول کرنے والے! اے ہمارے پروردگار! ہمیں دنیا اور آخرت میں بھلائی دے اور دوزخ کی آگ سے بچا۔‘‘

27۔ وادی منیٰ کی دعا

عرفہ کی شب وادی منیٰ میں یہ دعا کرنی چاہئے :

سُبْحَانَ الَّذِي فِي السَّمَآءِ عَرْشُه، سَبْحَانَ الَّذِي فِي الْأَرْضِ مُؤْطِؤُه، سُبْحَانَ الَّذِي فِي الْبَحْرِ سَبِيْلُه، سُبْحَانَ الَّذِي فِی النَّارِ سُلْطَانُه، سُبْحَانَ الَّذِي فِي الْجَنَّةِ رَحْمَتُه، سُبْحَانَ الَّذِي فِي الْقَبْرِ قَضَاؤُه، سُبْحَانَ الَّذِي فِي الْهَوَآءِ رُوْحُه، سُبْحَانَ الَّذِي رَفَعَ السَّمَآءَ، سُبْحَانَ الَّذِي وَضَعَ الْأَرْضَ، سُبْحانَ الَّذِي لَا مَلْجَأَ وَلَا مَنْجَأَ إِلاَّ إِليْه.

’’پاک ہے وہ ذات جس کا عرش آسمان میں ہے، پاک ہے وہ ذات جس کا ٹھکانہ زمین میں ہے۔ پاک ہے وہ ذات جس کا راستہ سمندر میں ہے۔ پاک ہے وہ ذات جس کی حکمرانی آگ پر ہے۔ پاک ہے وہ ذات جس کی رحمت جنت میں ہے۔ پاک ہے وہ ذات جس کا حکم قبر میں ظاہر ہے۔ پاک ہے وہ ذات جس کا حکم ہوا پر ہے۔ پاک ہے وہ ذات جس نے آسمان کو بلند کیا۔ پاک ہے وہ ذات جس نے زمین کو بچھایا۔ پاک ہے وہ ذات جس کے سوا نہ کوئی سہارا ہے اور نہ کوئی جائے پناہ ہے۔‘‘

28۔ عرفات کی طرف روانگی

صبح مستحب وقت میں نمازِ فجر پڑھ کر سورج چمکنے پر عرفات کی طرف روانہ ہو جائیں، راستے میں ذکر و درود اور لبیک کی کثرت کریں اور عرفات کی طرف روانگی کے وقت یہ دعا مانگیں :

اَللّٰهُمَّ إِلَيْکَ تَوَجَّهْتُ وَعَلَيْکَ تَوَکَّلْتُ وَ وَجْهَکَ أَرَدْتُّ، فَاجْعَلْ ذَنْبِي مَغْفُوْرًا وَّحَجِّي مَبْرُوْرًا وَّارْحَمْنِي وَلَا تُخِيَبْنِي وَبَارِکْ لِي فِي سَفَرِي وَاقْضِ بِعَرَفَاتٍ حَاجَتِي إِنّکَ عَلٰی کُلِّ شَيئٍ قَدِيْرٌ.

’’الٰہی میں نے تیری طرف رخ پھیرا، اور تجھی پر بھروسہ کیا، اور تیری توجہ کا خواستگار ہوا۔ میرے گناہوں کی مغفرت کرنا اور میرے حج کو حج مقبول بنا۔ مجھ پر رحم فرما اور مجھے محروم و بے نصیب واپس نہ کر۔ میرے سفر میں برکت عطا کر اور عرفات میں میری حاجت پوری کر تو ہر چیز پر قدرت والا ہے۔‘‘

29۔ عرفات میںداخلے کی دعا

میدان عرفات میں داخل ہوتے وقت رب ذوالجلال کی تسبیح و تحمید کریں اور زبان سے یہ الفاظ ادا کریں :

سُبْحَانَ اﷲِ وَالْحَمْدُ لِلّٰه وَلَا إِلٰه إِلاَّ اﷲُ وَاﷲُ أَکْبَرُ.

’’پاک ہے اللہ، اور سب تعریفیں اسی کے لئے ہیں، اور کوئی معبود نہیں مگر اللہ، اور اللہ سب سے بڑا ہے۔‘‘

30۔ وقوف عرفات کی دعا

یہاں پر تاجدارِ کائنات صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کو مت بھولیے کیونکہ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم بھی ہم کو اس میدان میں نہیں بھولے تھے۔ لہٰذا آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم پر درود و سلام کی کثرت کیجیے۔ اس کے علاوہ اپنے والدین، عزیز و اقارب، اپنے وطن، عظمت اسلام اور دوست احباب کے لئے بھی دعا کیجیے اور اگر ہو سکے تو اس دعا کو ضرور پڑھیں :

اَﷲُ أَکْبَرُ اَﷲُ أَکْبَرُ اَﷲُ أَکْبَرُ وَلِلّٰه الْحَمْدُ وَلِلّٰه الْحَمْدُ وَلِلّٰه الْحَمْدُ، لَآ إِلٰه إِلاَّ اﷲُ وَحْدَه لَاشَرِيْکَ لَه، لَه الْمُلْکُ وَلَه الْحَمْدُ. اَللّٰهُمَّ اهْدِنِي بِالْهُدٰی وَنَقِّنِي وَاعْتَصِمْنِي بِالتَّقْوٰی، وَاغْفِرْ لِي فِي الْآخِرَةِ وَالْاُوْلٰی. اَللّٰهُمَّ اجْعَلْه حَجًّا مَّبْرُوْرًا وّذَنْبًا مَّغْفُوْرًا، اَللّٰهُمَّ لَکَ صَلَاتِي وَنُسُکِي وَمَحْيَايَ وَمَمَاتِي وَإِلَيْکَ مَالِي، اَللّٰهُمَّ إِنِّي أَعُوْذُ بِکَ مِنْ عَذَابِ الْقَبْرِ وَوَسْوَسَةِ الصَّدْرِ وَشَتَاتِ الْأَمْرِ، اَللَّهُمَّ اهْدِنَا بِالْهُدٰی وَزَيِّنَّا بِالتَّقْوٰی وَاغْفِرْ لَنَا فِي الْاٰخِرَةِ وَالْاُوْلٰی، اَللّٰهُمَّ إِنِّي اَسْأَلُکَ رِزْقًا حَلَالًا طَيِّبًا مُّبَارَکاً، اَللّٰهُمَّ أَمَرْتَنِي بِالدُّعَائِ وَلَکَ الْإِجَابَةُ وَإِنَّکَ لَا تُخْلِفُ وَعْدَکَ، اَللّٰهُمَّ مَا أَحْبَبْتَ مِنْ خَيْرٍ فَأَحِبَّه إِلَيْنَا وَيَسِّرْه لَنَا، وَمَا کَرِهْتَ مِنْ شَرٍّ فَکَرِّهْه إِلَيْنَا وَجَنِّبْنَا عَنْه، وَلَا تَنْزِعْ مِنَّا الْإِسْلامَ بَعْدَ إِذْ هَدَيْتَنَا، لَا إِلٰه إِلاَّ اﷲُ وَحْدَه لَا شَرِيْکَ لَه، لَه الْمُلْکُ وَلَه الْحَمْدُ، يُحْيِي وَيُمِيْتُ وَهُوَ عَلٰی کُلِّ شَيئٍ قَدِيْرٌ. اَللّٰهُمَّ اجْعَلْ فِي صَدْرِي نُوْرًا، وَّفِی سَمْعِي نُوْرًا، وَّفِي بَصَرِي نُوْرًا، وَفِي قَلْبِي نُوْرًا. اَللّٰهُمَّ اشْرَحْ لِي صَدْرِي وَيَسِّرْ لِي أَمْرِي، وَأَعُوْذُ بِکَ مِنْ وَسَاوِسِ الصَّدْرِ وَتَشَتُّتِ الْأَمْرِ وَعَذَابِ الْقَبرِْ. اَللّٰهُمَّ إِنِّي أَعُوْذُ بِکَ مِنْ شَرِّ مَا يَلِجُ فِي اللَّيْلِ وَشَرِّ مَا يَلِجُ فِي النَّهَارِ وَشَرِّ مَا تُهِبُّ الرِّيَاحُ وَشَرِّ بَوَائِقِ الدَّهْرِ، رَبَّنَا اٰتِنَا فِي الدُّنْياَ حَسَنَةً وَّفِي الْاٰخِرَةِ حَسَنَةً وَّقِنَا عَذَابَ النَّار. اَللّٰهُمَّ إِنِّي أَسْأَلُکَ مِنْ خَيْرِمَا سَأَلَکَ نَبِيُّکَ وَاُعُوْذُ بِکَ مِنْ شَرِّ مَا اسْتَعَاذَ مِنْه نَبِيُّکَ صلی الله عليه وآله وسلم، ﴿رَبَّنَا ظَلَمْنَا اَنْفُسَنَا وَاِنْ لَمْ تَغْفِرْ لَنَا وَتَرْحَمْنَا لَنَکُوْنَنَّ مِنَ الْخَاسِرِيْنَ﴾. ﴿رَبِّ اجْعَلْنِیْ مُقِيْمَ الصَّلٰوةِ وَمِنْ ذُرِّيَتِیْ رَبَّنَا وَتَقَبَّلْ دُعَآئِی رَبَّنَا اغْفِرْ لِیْ وَلِوَالِدَیَّ وَلِلْمُؤْمِنِيْنَ يَوْمَ يَقُوْمُ الْحِسَابُ﴾. ﴿رَبِّ ارْحَمْهُمَا کَمَا رَبَّيَانِیْ صَغِيْرًا﴾. ﴿رَبَّنَا اغْفِرْ لَنَا وَلِاَخْوَانِنَا الَّذِيْنَ سَبَقُوْنَا بِالْاِيْمَانِ وَلَا تَجْعَلْ فِی قُلُوْبِنَا غِلّاً لِّلَّذِيْنَ اٰمَنُوْا رَبَّنَا اِنَّکَ رَؤُفٌ الرَّحِيْمُ﴾. ﴿رَبَّنَا اِنَّکَ اَنْتَ السَّمِيْعُ الْعَلِيْمُ، وَتُبْ عَلَيْنَا اِنَّکَ اَنْتَ التَّوَّابُ الرَّحِيْمُ﴾، لَا حَوْلَ وَلَا قُوَّةَ إِلاَّ بِاﷲِ الْعَلِیِّ الْعَظِيْم. اَللّٰهُمَّ إِنَّکَ تَعْلَمُ وَيَرٰی مَکَانِي وَتَسْمَعُ کَلاَمِي وتَعْلَمُ سِرِّي وَعَلَانِيَتِي وَلَا يَخْفٰی عَلَيْکَ شَيئٌ مِنْ أَمْرِي وَأَنَا الْبَائِسُ الْفَقِيْرُ الْمُسْتَغِيْثُ الْمُسْتَجِيْرُ الْوَجِلُ الْمُشْفِقُ الْمُقِرُّ الْمُعْتَرِفُ بِذَنْبِه، أَسْأَلُکَ مَسْأَلَةَ الْمِسْکِيْنِ وَأَبْهَلُ إِلَيْکَ اِبْتِهَالَ الْمُذْنِبِ الذَّلِيْلِ، وَأَدْعُوْکَ دُعَائَ الْخَائِفِ الضَّرِيْرِ مَنْ خَضَعَتْ لَکَ رَقَبَتُه وَفَاضَتْ عَيْنَاه وَنَحِلَ لَکَ جَسَدُه وَرَغِمَ لَکَ أَنْفُه. اَللّٰهُمَّ لَا تَجْعَلْنِي بِدُعَائِکَ شَقِيًا وَکُنْ لِي رَؤُوْفًا رَّحِيْمًا، يَا خَيْرَ الْمَسْئُوْلِيْنَ وَيَا خَيْرَ الْمُعْطِيْنَ، يَا أَرْحَمَ الرَّاحِمِيْنَ. وَالْحَمْدُِﷲِ رَبِّ الْعَالَمِيْنَ اٰمِيْنَ. يَا مَنْ لاَّ يُبْرِمُه إِلْحَاحُ الْمُلِحِّيْنَ فِي الدُّعَائِ، وَلَا تَضْجِرُه مَسْأَلَةُ السَّائِلِيْنَ، أَذِقْنَا بَرْدَ عَفْوِکَ وَحَلَاوَةَ مَغْفِرَتِکَ وَلَذَّةَ مُنَاجَاتِکَ وَرَحْمَتِِکَ. إِلٰهِي مَنْ مَّدَحَ إِلَيْکَ نَفْسَه فَإِنِّي لَائِمُ نَفْسِي أَخْرَسَتِ الْمَعَاصِي لِسَانِي فَمَا لِي وَسِيْلَةٌ مِنْ عَمَلٍ وَلَا شَفِيْعٌ سِوَی الْأَمَلِ.

’’اللہ بہت بڑا ہے، اللہ بہت بڑا ہے، اللہ بہت بڑا ہے، اور اللہ کے لئے ہیں سب تعریفیں، اور اللہ کے لئے ہیں سب تعریفیں، اور اللہ کے لئے ہیں سب تعریفیں، اور اللہ کے لئے ہیں سب تعریفیں۔ نہیں کوئی معبود سوائے اللہ تعالیٰ کے، جو اکیلا ہے، اس کا کوئی شریک نہیں۔ بادشاہت ساری کی ساری اور تمام تعریفیں اسی کی ہیں۔ اے اللہ! مجھے ہدایت یافتہ بنا اور مجھے (گناہوں سے) پاک فرما، اور مجھے تقوی کے ذریعہ محفوظ بنا، اور مجھے دنیا اور آخرت میں بخش دے۔ اے اللہ! میرے اس حج کو مقبول فرما اور گناہ کو بخشا ہوا فرما دے۔ اے اللہ! میری نماز اور عبادت اور میری زندگی اور موت تیرے ہی لئے ہے، اور آخرکار میرا (رجوع بھی) تیری طرف ہے۔ اے اللہ! میں تیری پناہ مانگتا ہوں قبرکے عذاب اور دل کے وسوسوں اور معاملات کی پریشانی سے۔ اے اللہ! ہدایت کے ساتھ ہماری رہنمائی کر اور ہمیں پرہیزگاری کے ساتھ آراستہ کر اور ہمیں دنیا و آخرت میں بخش دے۔ اے اللہ! میں تجھ سے حلال، پاک اور بابرکت روزی کا مطالبہ کرتا ہوں۔ اے اللہ! تو نے مجھے دعا کرنے کا حکم فرمایا ہے، اور قبول کرنا تیرے اختیار میں ہے، اور تو وعدے کے خلاف نہیں کرتا۔ اے اللہ! تو جس بھلائی کو اچھا سمجھتا ہے پس اس کو ہمارے لئے محبوب بنا، اور اس کو ہمارے لئے آسان کر دے، اور جس برائی کو تو مکروہ سمجھتا ہے، پس اس کو ہمارے لئے مکروہ بنا دے، اور ہم کو اس سے دور رکھ، اور ہم سے اسلام نہ چھین بعد اس کے کہ تو نے ہمیں ہدایت عطا فرمائی۔ نہیں کوئی معبود سوائے اس ایک اللہ کے، اس کا کوئی شریک نہیں۔ ساری بادشاہت اور تمام تعریفیں اسی کے لئے ہیں، وہی زندہ کرتا ہے اور مارتا ہے اور وہ ہر چیز پر قادرہے۔ اے اللہ! میرے سینے اور کانوں اور آنکھوں اور دل میں نور بھر دے۔ اے اللہ! میرا سینہ کھول دے اور میرے معاملات کو آسان کر دے، اور میں سینے کے وسوسوں اور کاموں کی ابتری اور قبرکے عذاب سے تیری پناہ مانگتا ہوں۔ اے اللہ! میں پناہ مانگتا ہوں تیری اس چیز کے شر سے جو داخل ہوتی ہے رات میں، اور اس چیز کے شر سے جو داخل ہوتی ہے دن میں، اور اس چیز کے شر سے جس کو اڑاتی ہیں ہوائیں، اور زمانہ کے حوادث کے شر سے۔ اے اللہ! ہمیں دنیا اور آخرت میں بھلائی عطا کر اور آگ کے عذاب سے بچا۔ اے اللہ! میں تجھ سے وہ بھلائی چاہتا ہوں جو تجھ سے تیرے نبی مکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے مانگی، اور اس چیز کے شر سے تیری پناہ مانگتا ہوں جس سے تیرے نبی مکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے پناہ مانگی۔ اے ہمارے پروردگار! ہم نے اپنے نفس پر ظلم کیا اگر تو ہمیں نہیں بخشے گا، اور ہم پر رحم نہیں کرے گا، تو ہم خسارہ اُٹھانے والے ہوں گے۔ اے میرے رب! مجھے اور میری اولاد کو نماز قائم رکھنے والا بنا دے، اے ہمارے رب! اور تو میری دعا قبول فرما لے۔ اے ہمارے رب! مجھے بخش دے اور میرے والدین کو (بخش دے) اور دیگر سب مومنوں کو بھی، جس دن حساب قائم ہو گا۔ اے ہمارے پروردگار! بخش دے ہمیں اور ہمارے ان بھائیوں کو جو ہم سے پہلے ایمان کے ساتھ گزر گئے ہیں، اور ایمان والوں کے متعلق ہمارے دل میں کینہ نہ ٹھہرا۔ اے ہمارے رب! بے شک تو مہربان اور رحیم ہے۔ اے ہمارے رب! تحقیق تو سننے والا اور جاننے والا ہے، اور ہماری توبہ قبول فرما، بے شک تو توبہ قبول کرنے والا اور بڑا مہربان ہے، نیکی کرنے اور گناہ سے بچنے کی طاقت صرف اللہ ہی کی مدد سے ممکن ہے۔ جو بلند شان اور باعظمت ہے۔ اے اللہ! بے شک تو جانتا ہے اور میری قیام گاہ کو دیکھتا ہے، اور میرے کلام کو سنتا ہے اور میرے ظاہر اور باطن کو جانتا ہے اور میرے کاموں میں سے کوئی چیز بھی تجھ پر پوشیدہ نہیں ہے، اور میں نہایت مفلس فریاد کرنے والا ایک فقیر ہوں (نیز میں) پناہ چاہنے والا ڈرنے والا اپنے گناہوں کا اعتراف، اور اقرار کرنے والا ہوں۔ میں تجھ سے مسکین فقیر کی طرح سوال کرتا ہوں، اور ایک ذلیل گناہگار کی طرح تیرے سامنے آہ و زاری کرتا ہوں، اور ایک خوف کرنے والے اندھے کی طرح تجھ سے دعا مانگتا ہوں، جس کی گردن تیرے لئے جھکی ہو، اور آنکھیں آنسو بہاتی ہوں، اور جس کا جسم (تیری یاد میں) لاغر ہو گیا ہو، اور اس کی ناک تیرے لئے خاک آلود ہو گئی ہو۔ اے اللہ! مجھے اپنے سامنے دعا مانگنے سے محروم نہ کرنا، اور تو میرے حق میں مہربان رحم کرنے والا بن جا۔ اے سب سے زیادہ مانگنے والوں کو نوازنے والے، اے سب سے زیادہ عطا فرمانے والے، اے سب سے زیادہ رحم فرمانے والے، سب تعریفیں اللہ کے لئے ہیں جو تمام جہانوں کا پالنے والا ہے۔ قبول فرما، اے وہ ذات کہ نہیں بیزار کرتا اس کو، دعا میں اصرار کرنے والوں کا اصرار اور نہ ہی تنگ کرتا ہے اس کو، سوال کرنے والوں کا سوال۔ (اے اللہ!) ہمیں اپنے عفو کی ٹھنڈک اور اپنی بخشش کی لذت اور اپنے حضور میں عاجزانہ دعا اور اپنی رحمت کا مزا چکھا۔ الٰہی! جو تیری بارگاہ میں اپنے نفس کی تعریف کرتا ہے (وہ کرتا رہے) میں تو یقیناً اپنے نفس کی ملامت کرنے والا ہوں۔ حالانکہ گناہوں نے میری زبان کو گونگا کر دیا ہے، پس میرے پاس اعمال کا کوئی وسیلہ نہیں اور نہ ہی کوئی شفاعت کرنے والا ہے، سوائے تیری رحمت کی اُمید کے۔‘‘

31۔ مزدلفہ کو روانگی کی دعا

اَللَّهُمَّ إِلَيْکَ أَفَضْتُ وَمِنْ عَذَاِبکَ أَشْفَقْتُ وَإِلَيْکَ رَغِبْتُ وَمِنْ سَخَطِکَ رَهِبْتُ فَاقْبَلْ نُسُکِي وَأَعْظِمْ أَجْرِي وَتَقَبَّلْ تَوْبَتِي وَارْحَمْ تَضَرُّعِي وَاسْتَجِبْ دُعَائِي وَأَعْطِنِي سُؤَالِي يَا أَرْحَمَ الرَّاحِمِيْنَ.

’’اے اللہ! میں تیری طرف حاضر ہوا، میں تیرے عذاب سے خوف زدہ ہوں، اور تیری طرف رجوع کرتا ہوں، اور تیرے غضب سے ڈرتا ہوں، پس قبول کر اے اللہ! میرے حج کو، اور اس کے بعد ثواب عظیم عنایت فرما، اور میری توبہ قبول کر۔ اے اللہ! میرے حج کو قبول فرما اور اس کا ثواب عظیم عنایت فرما، اور میری توبہ قبول کر اور رحم کر، تو میری گریہ و زاری پر، اور قبول کر تو میری دعا کو، اور میرا مانگا ہوا مجھے عطا کر، اے سب سے بڑھ کر رحم فرمانے والے۔‘‘

32۔ وقوف مزدلفہ کی دعا

مزدلفہ میں رات بھر جاگنا، نماز، تلاوت، دعائیں اور ذکر اَذکار کرتے رہنا باعثِ اجر و ثواب اور انتہائی فضلیت کا باعث ہے۔ اس موقع پر یہ دعا بھی کریں :

اَللّٰهُمَّ إِنِّي أَسْأَلُکَ أَنْ تَرْزُقَنِي فِي هَذَا الْمَکَانِ جَوَامِعَ الْخَيْرِکُلِّه، وَأَنْ تَصْرِفَ عَنِّي السُّوْئَ کُلَّه، لَا يَفْعَلُ ذَالِکَ غَيْرُکَ وَلَا يَجُوْدُ بِه إِلاَّ أَنْتَ.

’’اے اللہ! میں تجھ سے اس امر کا سوال کرتا ہوں کہ عطا کر مجھے اس (مقدس) جگہ میں مجموعہ تمام نیکیوں کا اور مجھ سے تمام برائیاں دور کر دے۔ پس بے شک یہ کام تیرے سوا اور کوئی نہیں کر سکتا اور نہ ہی تیرے سوا کوئی بخشش فرما سکتا ہے۔‘‘

33۔ قیام مزدلفہ میں صبح کی نماز کے بعد کی دعا

اَللَّهُمَّ بَلِّغْ رُوْحَ مُحَمَّدٍ مِنَّا التَّحِيَةَ وَالسَّلَامَ وَأَدْخِلْنَا دَارَ السَّلَامِ يَا ذَا الْجَلَالِ وَالْإِکْرَامِ.

ُُ’’اے اللہ! ہماری طرف سے روحِ محمد صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کو ہمارے درود و سلام پہنچا۔ اے صاحب جلال و اکرام، ہمیں امن کے گھر داخل فرما۔‘‘

34۔ جمرہ کبریٰ (بڑے شیطان ) پر پہلی رمی کرنے سے پہلے کی دعا

جمرہ عقبہ پر پہنچنے کے بعد تلبیہ پکارنا بند کر دیں اور یہ دعا پڑھنے کے بعد سات کنکریاں ماریں۔

بِسْمِ اﷲِ اَﷲُ أَکْبَرُ رَغْمًا لِلشَّيْطَانِ وَ رِضًا لِلرَّحْمٰنِ.

’’اللہ کے نام سے شروع کرتا ہوں جو سب سے بڑا ہے، تاکہ شیطان ذلیل ہو اور ربِ رحمان راضی ہو۔‘‘

35۔ طوافِ وداع

باب کعبہ پر کھڑے ہو کر بوسہ دیں، خانہ کعبہ کا پردہ پکڑ کر پیکر عجز و انکساری بن کر یہ دعا مانگیں :

اَلسَّائِلُ بِبَابِکَ يَسْأَلُکَ مِنْ فَضْلِکَ وَمَعْرُوْفِکَ وَيرْجُوْ رَحْمَتَکَ.

’’تیرے در کا سائل تجھ سے تیرے فضل اور مہربانیوں کا سوال کرتا ہے اور تیری رحمت کی اُمید کرتا ہے۔‘‘

36۔ خانہ کعبہ سے جدا ہوتے وقت کی دعا

جب آپ طواف وداع، زمزم اور مقام ملتزم سے فارغ ہو جائیں تو پھر حجر اسود کو بوسہ دے کر خانہ کعبہ کی جدائی پر افسوس کرتے ہوئے کعبہ شریف کی طرف منہ کیے اُلٹے پاؤں مسجد حرام سے باہر آ جائیں اور باہر آتے وقت یہ دعا پڑھیں :

اَللّٰهُمَّ لَا تَجْعَلْه اٰخِرَ الْعَهْدِ مِنْ بَيْتِکَ الْحَرَامِ، وَإِنْ جَعَلْتَ فَعَوِّضْ مِنْه الْجَنَّةَ، اٰئِبُوْنَ تَائِبُوْنَ عَابِدُوْنَ لِرَبِّنَا حَامِدُوْنَ لِلرَّحْمَةِ قَاصِدُوْنَ. صَدَقَ اﷲُ وَعْدَه نَصَرَ عَبْدَه وَهَزَمَ الْأَحْزَابَ وَحْدَه، لَا حَوْلَ وَلَا قُوَّةَ إِلاَّ بِاﷲِ الْعَلِيِّ الْعَظِيْمِ.

’’اے اللہ! میرے اس حج کو اپنے حرمت والے گھر کی آخری زیارت گاہ نہ بنا۔ اور اگر تو اس کو آخری زیارت بنائے تو اس کا بدلہ جنت عنایت کر۔ ہم لوٹنے والے، توبہ کرنے والے، عبادت کرنے والے، اپنے رب کی حمد کرنے والے اس کی رحمت کا قصد کرنے والے ہیں۔ اللہ تعالیٰ نے اپنا وعدہ سچ کر دکھایا، اُس نے اپنے بندے (حضرت محمد صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کی مدد فرمائی، اور انہوں نے اکیلے ہی (اسلام دشمن) لشکروں کو شکست دی، نیکی کرنے کی طاقت اور گناہوں سے بچنے کی توفیق صرف اللہ تعالیٰ ہی کی مدد سے ہے جو بہت ہی بلند، عظمت والا ہے۔‘‘
پیرآف اوگالی شریف
About the Author: پیرآف اوگالی شریف Read More Articles by پیرآف اوگالی شریف: 832 Articles with 1381994 views Currently, no details found about the author. If you are the author of this Article, Please update or create your Profile here.