چین کی جدید زراعت کی جانب پیش قدمی

چین کا شمار آبادی کے اعتبار سے دنیا کے ایک بڑے ملک میں کیا جاتا ہے اور اس میں کوئی دو رائے نہیں کہ 01 ارب 40 کروڑ سے زائد افراد کی خوراک کی ضروریات کو پورا کرنا ایک بڑا چیلنج ہے۔یہی وجہ ہے کہ چین نے فوڈ سیکیورٹی کے تقاضوں کو مدنظر رکھتے ہوئے خود کو وقت کے ساتھ بدلا ہے۔ زرعی اصولوں میں جدت لائی گئی ہے، جس سے فصلوں کی پیداوار میں مسلسل بہتری آئی ہے۔ آج ، چین اناج کی پیداوار میں نمایاں حد تک خود کفیل ہو چکا ہے اور اپنی آبادی کی خوراک کی ضروریات پورا کرنے کے ساتھ ساتھ دنیا میں بھی تحفظ خوراک کو یقینی بنانے میں پیش پیش ہے۔

اسی سلسلے کو آگے بڑھاتے ہوئے ابھی حال ہی میں چین کی جانب سے 2024 سے 2035 کی مدت کے لئے زراعت میں اپنی طاقت کو بڑھانے کے منصوبے کا اعلان کیا گیا ہے۔کمیونسٹ پارٹی آف چائنا کی مرکزی کمیٹی اور ریاستی کونسل کی جانب سے جاری کردہ اس منصوبے میں 2027 تک زراعت میں چین کی طاقت بڑھانے میں قابل ذکر پیش رفت کے حصول کا بنیادی ہدف مقرر کیا گیا ہے۔

اس کاوش کا مقصد 2027 تک دیہی احیاء اور زراعت اور دیہی علاقوں میں جدیدکاری کے ایک نئے مرحلے میں خاطر خواہ پیش رفت کرنا ہے۔2035 ء تک اس منصوبے میں دیہی علاقوں کی ہمہ جہت احیاء ، زرعی جدیدکاری کے بنیادی حصول اور دیہی علاقوں میں جدید معیار زندگی کے قیام میں فیصلہ کن پیش رفت کا تصور کیا گیا ہے۔

منصوبے کے مطابق چین کا مقصد اس صدی کے وسط تک اپنی زرعی طاقت کو جامع طور پر قائم کرنا ہے۔اس ضمن میں ملک ایک مستحکم اور قابل اعتماد سپلائی نظام کو یقینی بنانا چاہتا ہے، سائنسی اور تکنیکی جدت طرازی میں خود انحصاری حاصل کرنا چاہتا ہے، مضبوط بنیادی ڈھانچے کی تعمیر کرنا چاہتا ہے، اور موثر، اچھی طرح سے مربوط دیہی صنعتی چینز کو فروغ دینا چاہتا ہے.

اس منصوبے میں تعمیر کا تصور بھی واضح طور پر اجاگر کیا گیا ہے ، جس میں خوبصورت دیہی علاقوں کی تعمیر، کسانوں کی فلاح و بہبود کو بہتر بنانا، زراعت کی بین الاقوامی مسابقت کو بڑھانا، مکمل شہری۔دیہی انضمام اور جامع دیہی احیاء حاصل کرنا، اور صدی کے وسط تک زراعت اور دیہی علاقوں کو مکمل طور پر جدید بنانا شامل ہے۔

ان اہداف کو حاصل کرنے کے لئے ، یہ منصوبہ زیادہ مستحکم اور قابل اعتماد فراہمی کو یقینی بنانے اور زرعی سائنس ، ٹیکنالوجی اور آلات میں جدت طرازی کو فروغ دینے جیسے کلیدی کاموں کا خاکہ پیش کرتا ہے۔ اس منصوبے میں جدید زرعی کاروباری آپریٹنگ سسٹم کو بہتر بنانے، چھوٹے کاشتکاروں کو جدید زرعی طریقوں میں بہتر انضمام کو فروغ دینے اور پوری زرعی صنعت کی زنجیر کو اپ گریڈ کرنے پر زور دیا گیا ہے۔ ان کاموں میں زراعت میں بین الاقوامی تعاون کو مزید گہرا کرنا، ایک خوبصورت اور ہم آہنگ دیہی علاقوں کی تعمیر کو فروغ دینا شامل ہے جس میں رہائش اور کام کرنے کی خواہش وغیرہ جیسے عوامل شامل ہیں، اور دیہی معیار زندگی کی بہتر ی جیسے امور پر توجہ مرکوز کی گئی ہے. اس کے علاوہ، منصوبہ مربوط شہری۔دیہی ترقی کو فروغ دینے پر زور دیتا ہے.

وسیع تناظر میں چین کی مسلسل کوشش ہے کہ دیہی علاقوں میں ترقیاتی اصلاحات کو مزید آگے بڑھاتے ہوئے انسداد غربت کی کامیابیوں کو مستحکم کیا جائے تاکہ غربت سے باہر نکلنے والے افراد مستقل بنیادوں پر خوشحالی کی راہ پر گامزن رہ سکیں۔ اس ضمن میں دیہی املاکی حقوق کے نظام میں اصلاحات کو گہرا کرنے، دیہی آبادکاری کے نظام میں اصلاحات کو آگے بڑھانے، زرعی جدت کاری، شیئر ہولڈنگ کوآپریٹو سسٹم کی اصلاح کو فروغ دینے کے لئے دیہی اصلاحات کا نیا دور نافذ کیا جا رہا ہے ، تاکہ دیہی ترقی بالخصوص زراعت میں جدت سے تحفظ خوارک جیسے امور کی ضمانت دی جا سکے۔
 

Shahid Afraz Khan
About the Author: Shahid Afraz Khan Read More Articles by Shahid Afraz Khan: 1466 Articles with 756419 views Working as a Broadcast Journalist with China Media Group , Beijing .. View More