خیر خواہی – ایک عظیم اسلامی وصف

تعارف:
خیر خواہی ایک ایسا عظیم جذبہ ہے جو انسان کو خودغرضی، حسد، بغض اور نفرت سے نکال کر محبت، ہمدردی، اور ایثار کی روش پر گامزن کرتا ہے۔ اسلام نے اپنے ماننے والوں کو خیر خواہی کی تعلیم دی، اور یہی وصف ایک مضبوط، متحد اور پُرامن معاشرے کی بنیاد رکھتا ہے۔

خیر خواہی کا مفہوم

"خیر" کے معنی ہیں بھلائی، اور "خواہی" کا مطلب ہے چاہنا۔ یعنی بغیر کسی دنیاوی مفاد کے دوسروں کے لیے بھلائی، کامیابی اور آسانی چاہنا۔ یہ وہ دل کا حال ہے جو مخلص ہو، اور ہر مسلمان کے لیے خیر کا طلبگار ہو۔

اسلام میں خیر خواہی کی اہمیت

نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:
"الدِّينُ النَّصِيحَةُ" (دین سراسر خیر خواہی ہے)
صحابہ کرام نے عرض کیا: "یارسول اللہ! کس کے لیے؟"
آپ نے فرمایا:
"اللہ کے لیے، اس کے رسول کے لیے، مسلمانوں کے رہنماؤں کے لیے، اور عام مسلمانوں کے لیے۔"
(صحیح مسلم)

خیر خواہی کا عظیم صحابی کا واقعہ

حضرت جریر بن عبداللہ البجلی رضی اللہ عنہ نے نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کے ہاتھ پر بیعت کی کہ:
"میں نماز قائم کروں گا، زکوٰۃ ادا کروں گا، اور ہر مسلمان کے لیے خیر خواہی کروں گا۔"
(صحیح بخاری، حدیث: 57)

ایک بار انہوں نے ایک مسلمان سے گھوڑا خریدا۔ فروخت کنندہ نے قیمت کم لگائی، حضرت جریر رضی اللہ عنہ نے فرمایا:
"یہ گھوڑا اس سے کہیں زیادہ قیمتی ہے، تم نے کم قیمت لگائی۔"
اور پھر خود زیادہ قیمت دے کر خریدا۔ جب لوگوں نے حیرت کا اظہار کیا تو فرمایا:
"میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے ہاتھ پر ہر مسلمان کی خیر خواہی کا عہد کیا ہے۔"

خیر خواہی کی تعلیمات – ایک عظیم حدیث

نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:
"کبھی کسی مسلمان کی مصیبت پر خوش نہ ہو، ایسا نہ ہو کہ اللہ تعالیٰ اس پر رحم فرمائے اور تمہیں اس آزمائش میں مبتلا کر دے۔"
(جامع ترمذی، حدیث: 2506)

یہ حدیث ہمیں حسد، کسی کی بدحالی پر خوش ہونا، اور دشمنی جیسے منفی رویوں سے بچنے کا درس دیتی ہے اور خیر خواہی کو زندگی کا لازم جزو بنانے کی ترغیب دیتی ہے۔

خیر خواہی کے عملی مظاہر

سچا مشورہ دینا

غیبت و چغلی سے پرہیز

دوسروں کے لیے دعا کرنا

کسی کی کمی یا غلطی چھپانا

حسد سے بچنا

کاروبار میں ایمانداری

خوشی و غم میں ساتھ دینا


اشعار میں خیر خواہی کا پیغام:

اپنے لیے تو سب ہی جیتے ہیں اس جہاں میں
ہے زندگی کا مقصد اوروں کے کام آنا

کرو مہربانی تم اہلِ زمیں پر
خدا مہرباں ہو گا عرشِ بریں پر

نتیجہ

خیر خواہی وہ روحانی طاقت ہے جو انسان کو بلند کردار بناتی ہے۔ یہ اسلامی معاشرت کا ایسا ستون ہے جو باہمی محبت، بھائی چارے اور اتحاد کو فروغ دیتا ہے۔
حضرت جریر رضی اللہ عنہ، نبی پاک صلی اللہ علیہ وسلم کی حدیث، اور شعر و حکمت کے ذریعے ہمیں سیکھنا چاہیے کہ ہم بھی دوسروں کے لیے وہی چاہیں جو اپنے لیے چاہتے ہیں۔

یاد رکھیں:
"جو دوسروں کے لیے خیر چاہتا ہے، اللہ تعالیٰ اس کے لیے خیر کے دروازے کھول دیتا ہے۔"

 

Iftikhar Ahmed
About the Author: Iftikhar Ahmed Read More Articles by Iftikhar Ahmed: 112 Articles with 51895 views I am retired government officer of 17 grade.. View More