قلم ایک ایسی طاقت ہے جو دنیا کو بدل سکتی ہے، قوموں کی
تقدیر سنوار سکتی ہے، اور اندھیروں میں روشنی بکھیر سکتی ہے۔ بندوق وقتی
طور پر خوف پیدا کر سکتی ہے، لیکن قلم دلوں کو جیتتا ہے، ذہنوں کو بدلتا ہے،
اور انسانیت کو جگاتا ہے۔ تاریخ گواہ ہے کہ جب بھی کسی قوم نے علم، تعلیم
اور قلم کو اہمیت دی، وہ ترقی کی منازل طے کرتی گئی۔ دوسری طرف وہ قومیں جو
صرف طاقت کے بل پر چلیں، بالآخر بکھر گئیں۔
قلم کے ذریعے نظریات جنم لیتے ہیں، انصاف کی آواز بلند ہوتی ہے، اور شعور
کی شمع جلتی ہے۔ ایک استاد کا قلم پوری نسل کا مستقبل بدل سکتا ہے، ایک
صحافی کا قلم سچ کو بے نقاب کر سکتا ہے، اور ایک طالبعلم کا قلم آنے والے
کل کی امید بن سکتا ہے۔ بندوق انسان کو خاموش کر سکتی ہے، لیکن قلم اُسے
بولنے کا حوصلہ دیتا ہے۔
بدقسمتی سے آج کے دور میں بندوق کی گونج قلم کی آواز کو دبا رہی ہے۔ لیکن
سچ یہ ہے کہ قلم کی طاقت خاموشی سے کام کرتی ہے، اور اس کا اثر دیرپا ہوتا
ہے۔ اگر ہم چاہتے ہیں کہ ہمارا ملک ترقی کرے، انصاف عام ہو، اور علم کو
فروغ ملے تو ہمیں قلم کو بندوق سے زیادہ طاقتور سمجھنا ہوگا-
|