"بونیر گل دہ نمیر 2025" — ثقافت، کھیل اور تفریح کا حسین امتزاج



محکمہ کھیل خیبرپختونخوا کے زیر اہتمام ضلع بونیر میں پہلی بار تین روزہ ثقافتی اور روایتی کھیلوں کا شاندار میلہ ”بونیر گل دہ نمیر 2025“ منعقد ہوا۔ یہ ایونٹ علاقائی تاریخ میں اپنی نوعیت کا پہلا تھا، جس میں کھیلوں کے ساتھ ساتھ ثقافت، موسیقی، شاعری، نعت و قرات، فوڈ کورٹ، آتش بازی اور مختلف تفریحی سرگرمیوں کو شامل کیا گیا۔اس فیسٹیول میں بونیر کی تمام چھ تحصیلوں سے لوگوں نے بڑی تعداد میں شرکت کی۔ اس ایونٹ کا مقصد نوجوانوں کو مثبت تفریح فراہم کرنا اور مقامی ثقافت کو اجاگر کرنا تھا، جس میں وہ بخوبی کامیاب رہا۔

مردوں کے مقابلے گورنمنٹ ڈگری کالج ڈگر بونیر جبکہ خواتین کے مقابلے گورنمنٹ ہاشم سر گرلز کالج میں ہوئے۔ ”گل دہ نمیر“ بونیر میں ا±گنے والے سرخ پھول کا نام ہے، جس کے نام پر اس میلے کو منسوب کیا گیا۔افتتاحی تقریب گورنمنٹ ڈگری کالج ڈگر میں ہوئی جس میں پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین بیرسٹر گوہر علی خان اور صوبائی وزیر کھیل سید فخر جہان نے شرکت کی۔ اس موقع پر سیکرٹری کھیل ضیاء الحق، ڈپٹی کمشنر بونیر کاشف قیوم، ڈائریکٹر آپریشن جمشید بلوچ، منتخب نمائندگان، پی ٹی آئی کارکنان اور عوام کی بڑی تعداد موجود تھی۔تقریب میں آتش بازی، موسیقی، مارشل آرٹس، صوفی موسیقی، قومی پرچم کے ساتھ کھلاڑیوں کی پریڈ اور مختلف دلچسپ کھیل شامل تھے، جنہوں نے شائقین کو خوب محظوظ کیا۔

تقریب سے خطاب میں صوبائی وزیر کھیل فخر جہان نے کہا کہ پہلی بار خواتین کے لیے مینا بازار کا انعقاد کیا گیا۔ صوبائی کابینہ نے فیصلہ کیا ہے کہ شام کے اوقات میں اسکول گراو¿نڈز عوام کے لیے کھولے جائیں گے تاکہ نوجوان کھیلوں کی طرف راغب ہوں۔انہوں نے ”بونیر گل دہ نمیر“ کو ثقافتی ہم آہنگی، مقامی ہنر کی ترویج اور نوجوانوں میں شعور بیدار کرنے کا ذریعہ قرار دیا اور کہا کہ ایسی سرگرمیاں علاقے کی شناخت کو مضبوط کرتی ہیں۔چیئرمین پی ٹی آئی گوہر علی خان نے صوبائی حکومت کے اس اقدام کو سراہتے ہوئے کہا کہ ایسے ایونٹس نوجوانوں کو مثبت تفریح فراہم کرنے کے ساتھ ساتھ مقامی ثقافت و کھیلوں کے فروغ میں اہم کردار ادا کرتے ہیں۔

بونیر کا سرد موسم، بارشوں سے بھرپور دن، تاریخی حیثیت اور مقامی دلچسپی نے اس فیسٹیول کو یادگار بنا دیا۔ دکانیں شام کو بند کرنے والے بھی دیر رات تک ہونے والی افتتاحی و اختتامی تقریبات میں شریک رہے، خاص طور پر بزرگ شہریوں اور بچوں کی بڑی تعداد نے بھرپور شرکت کی۔فیسٹیول کے لیے فنڈنگ یوتھ ڈائریکٹریٹ نے فراہم کی، لیکن افسوس کی بات یہ ہے کہ اضافی ڈیوٹی پر تعینات ڈی ایس او اس سطح پر کارکردگی نہیں دکھا سکے، جس کی ضرورت تھی۔ اگر ڈائریکٹوریٹ کو صوبائی وزیر کھیل کے حلقے میں اپنی سرگرمیاں بڑھانی ہیں تو مستقل تعیناتیاں ضروری ہیں۔نئے ڈی جی اسپورٹس کو چاہیے کہ ڈی ایس اوز کو سمجھائیں کہ کھیل کے میدان میں اصل کامیابی کھلاڑیوں اور عوام کے ساتھ اچھے تعلقات سے آتی ہے، صرف افسری چلانے سے نتائج حاصل نہیں ہوں گے۔

ااختتامی تقریب میں ڈی جی اسپورٹس اور یوتھ ڈائریکٹریٹ کے اعلیٰ حکام نے شرکت کی۔ اس موقع پر مختلف شعبوں میں نمایاں خدمات انجام دینے والے افراد کو "فخرِ بونیر" ایوارڈز سے نوازا گیا۔ یہ اعزازات صرف کھلاڑیوں تک محدود نہیں تھے بلکہ تعلیم، ثقافت، رضاکارانہ خدمات، اور دیگر معاشرتی میدانوں میں کام کرنے والوں کو بھی دیے گئے، جسے عوامی سطح پر خوب سراہا گیا۔ سپورٹس ڈائریکٹوریٹ کا یہ قدم نہ صرف قابلِ تعریف ہے بلکہ اس سے عوام کو حوصلہ ملا کہ ان کی خدمات کو تسلیم کیا جا رہا ہے۔ تین روزہ فیسٹیول ہر لحاظ سے کامیاب، بامقصد اور یادگار ثابت ہوا۔

Musarrat Ullah Jan
About the Author: Musarrat Ullah Jan Read More Articles by Musarrat Ullah Jan: 686 Articles with 570845 views 47 year old working journalist from peshawar , first SAARC scholar of kp , attached with National & international media. as photojournalist , writer ,.. View More