"روس اور بیلاروس کے کھلاڑی خاموش! 2025 یونیورسٹی گیمز میں میڈیا سے بات چیت پر پابندی"
(Musarrat Ullah Jan, Peshawar)
2025 کی ورلڈ یونیورسٹی گیمز 16 جولائی کو جرمنی میں شروع ہوں گی۔ روسی اور بیلاروسی کھلاڑی، جو غیر جانبدار حیثیت میں حصہ لے رہے ہیں، کو انٹرویوز دینے کی اجازت نہیں ہوگی، روسی خبر رساں ایجنسی TASS کے مطابق۔"چونکہ FISU ہمیشہ بین الاقوامی فیڈریشنز کے اصولوں کی پابند رہتی ہے، اس لیے روس اور بیلاروس سے تعلق رکھنے والے غیر جانبدار حیثیت والے تیراکوں کو Rhine-Ruhr 2025 FISU ورلڈ یونیورسٹی گیمز کے دوران میڈیا سے بات کرنے کی اجازت نہیں دی جائے گی،" یہ بیان منگل کو FISU کے پریس آفس کی جانب سے TASS کو جاری کیا گیا۔
یہ پابندی ان تمام تیراکوں اور غوطہ خوروں پر لاگو ہوگی جو اس مقابلے میں حصہ لے رہے ہیں، جو 16 سے 27 جولائی کے درمیان جرمن شہروں بوخم، ڈوئسبرگ، ایسن، مولہائم آن ڈر ر±وہر، ہیگن اور برلن میں منعقد ہوں گے۔ TASS پہلے ہی رپورٹ کر چکا ہے کہ روس نے سات کھیلوں میں شرکت کے لیے اپنی ٹیمیں بھیجی ہیں، جن میں تیراکی، کشتی رانی، جوڈو، تیر اندازی، فینسنگ، تائیکوانڈو، ٹیبل ٹینس اور ٹینس شامل ہیں۔
ورلڈ آکواٹکس، جو کہ تیراکی کی عالمی گورننگ باڈی ہے، نے ستمبر 2023 میں روسی اور بیلاروسی تیراکوں کو مخصوص شرائط کے تحت بین الاقوامی مقابلوں میں حصہ لینے کی اجازت دی تھی۔ ان میں سب سے اہم شرط یہ تھی کہ کھلاڑیوں کو "غیر جانبدار حیثیت" دی جائے، جس کے لیے سخت معیار پر پورا اترنا ضروری ہے۔ ان میں سے ایک شرط یہ بھی ہے کہ غیر جانبدار کھلاڑیوں کو میڈیا سے بات چیت کی اجازت نہیں ہوگی، جو کہ بہت سی دیگر فیڈریشنز سے ایک نمایاں فرق ہے۔
مارچ 2022 میں، ورلڈ آکواٹکس نے یوکرین میں جاری جنگ کے ردعمل میں بین الاقوامی سفارشات جاری کیں، جن کے نتیجے میں روس اور بیلاروس کو عالمی مقابلوں سے نکال دیا گیا۔ مارچ 2023 میں، انٹرنیشنل اولمپک کمیٹی نے ان پابندیوں میں کچھ نرمی کی اور تجویز دی کہ روس اور بیلاروس کے انفرادی کھلاڑی مخصوص شرائط کے ساتھ حصہ لے سکتے ہیں، تاہم یہ اجازت ٹیم ایونٹس پر لاگو نہیں تھی۔
ورلڈ یونیورسٹی گیمز میں 150 سے زائد ممالک کے تقریباً 8,500 کھلاڑیوں کی شرکت متوقع ہے۔ کھلاڑی 18 کھیلوں میں حصہ لیں گے، جن میں 15 لازمی اور 3 اختیاری کھیل شامل ہیں۔ یہ پہلی بار ہوگا کہ 3x3 وہیل چیئر باسکٹ بال کو بھی شامل کیا جا رہا ہے۔ کھلاڑیوں کو اولمپک ولیج کے بجائے مقامی جامعات اور ہوٹلوں میں ٹھہرایا جائے گا۔ اس ایونٹ میں پائیداری پر خاص زور دیا گیا ہے اور تقریباً 12,000 رضاکاروں کو شامل کیا جائے گا۔
صرف 2025 کی گیمز یا تیراکوں کے معاملے تک محدود نہ رہتے ہوئے، یہ اشارے بھی مل رہے ہیں کہ روس اور بیلاروس کے حوالے سے بین الاقوامی رویہ نرم ہو رہا ہے۔ ریاستی سرپرستی میں ڈوپنگ کی بنا پر پابندی کے بعد روسی ایتھلیٹس کو اولمپک بینر کے تحت شرکت کی اجازت دی گئی، اور پیرس 2024 میں بھی غیر جانبدار کھلاڑیوں نے شرکت کی۔ اب ایک دہائی سے زیادہ ہو چکی ہے جب روسی ایتھلیٹس نے اپنے قومی پرچم، ترانے اور نشانات کے تحت آخری بار مقابلہ کیا تھا۔
تاہم ایسا لگتا ہے کہ کچھ بین الاقوامی فیڈریشنز (تمام نہیں) 2025 میں چند پابندیاں ختم کرنے پر غور کر رہی ہیں۔ ورلڈ آکواٹکس ان میں شامل ہے۔ جنوری میں اس ادارے نے 110 روسی کھلاڑیوں کو غیر جانبدار حیثیت میں بین الاقوامی مقابلوں میں حصہ لینے کی اجازت دی، جو کہ پچھلے مہینوں کے مقابلے میں خاصی بڑی تعداد ہے، جیسا کہ شارٹ کورس ورلڈ چیمپئن شپ (بڈاپسٹ) میں دیکھا گیا۔ورلڈ ایتھلیٹکس نے بھی روس پر ڈوپنگ سے متعلق پابندی ختم کر دی ہے، اگرچہ یوکرین جنگ سے متعلق پابندیاں بدستور موجود ہیں۔ دیگر کھیلوں جیسے جوڈو اور فینسنگ نے بھی اپنی حدود نرم کر دی ہیں۔ گزشتہ ہفتے انٹرنیشنل فینسنگ فیڈریشن نے کئی کھلاڑیوں کو یورپی چیمپئن شپ میں غیر جانبدار حیثیت میں شرکت کی منظوری دے دی۔
#universitygames #germaney #pakistan #russianplayer #mediaban
|