خیبر پختونخوا میں کھیل اور نوجوانوں کے لیے 11.6 ارب روپے کا بجٹ، ماہرین نے عملدرآمد پر سوالات اٹھا دیے


پشاور: خیبر پختونخوا حکومت نے مالی سال 2025–26 کے سالانہ ترقیاتی پروگرام (ADP) میں کھیل اور امورِ نوجوانان کے لیے 11.6 ارب روپے مختص کیے ہیں۔ تاہم، ماہرین کا کہنا ہے کہ یہ رقم صوبے میں کھیلوں کی ترقی اور نوجوانوں کی سرگرمیوں کے فروغ کے لیے ناکافی ہے، خاص طور پر جب کہ صوبے میں نوجوانوں کی آبادی لاکھوں میں ہے اور بیشتر علاقوں میں اسپورٹس انفرااسٹرکچر خستہ حالی کا شکار ہے۔

مالی سال 2024–25 میں بھی کھیل اور نوجوانوں کے شعبے کے لیے یہی رقم مختص کی گئی تھی، مگر ا±س وقت ترقیاتی منصوبوں کے لیے محض 411 ملین روپے رکھے گئے تھے، باقی رقم تنخواہوں، تقریبات اور دفتری اخراجات پر خرچ ہو گئی۔ ماہرین کا مو¿قف ہے کہ محض بجٹ اعلانات کافی نہیں، عملی اقدامات ہی اصل فرق لاتے ہیں۔ADP 2025–26 کے مطابق صوبائی ترقیاتی بجٹ 547 ارب روپے ہے، جس میں سے کھیل اور نوجوانوں کے شعبے کو صرف تقریباً 2 فیصد حصہ دیا گیا ہے۔ مقابلتاً سڑکوں کی تعمیر کے لیے 53.6 ارب روپے اور تعلیم کے لیے 13 ارب روپے سے زائد مختص کیے گئے ہیں۔

بجٹ میں شامل نمایاں اسکیموں میں شامل ہیں احساس نوجوان پروگرام کے تحت 1.5 ارب روپے کی خطیر رقم، تاکہ نوجوان خود کفیل اور بااختیار بن سکیں۔ اسی طرح صوبہ بھر میں کھیلوں کی سرگرمیوں اور باصلاحیت کھلاڑیوں کی سرپرستی کے لیے 800 ملین روپے۔جبکہ فٹسال گراونڈز کے قیام کے لیے 316.8 ملین روپے اور اسپورٹس سہولیات کی اپ گریڈیشن اور معیار بہتر بنانے کے لیے 11 ملین روپے۔بجٹ میں یوتھ ڈویلپمنٹ پیکیج کے لیے 315 ملین روپے مختص کئے گئے ہیں.

نئے منصوبوں میں ضلع بونیر میں ایک جدید، بین الاقوامی معیار کا ملٹی پرپز انڈور جمنازیم قائم کرنے کا منصوبہ شامل ہے، جو مقامی نوجوانوں کو جدید فٹنس اور کھیلوں کی سہولیات فراہم کرے گا۔ اس کے علاوہ، صوبے کے تمام ڈویڑنل ہیڈکوارٹرز پر خواتین کے لیے انڈور اسپورٹس فیسلٹی بنانے کی تجویز بھی دی گئی ہے۔یہ بجٹ وزیراعلیٰ علی امین گنڈاپور کی سربراہی میں صوبائی حکومت کی نوجوانوں اور کھیلوں کی ترقی کے لیے سنجیدہ کمٹمنٹ کی عکاسی کرتا ہے۔ وزیر کھیل و امورِ نوجوانان سید فخر جہان کی قیادت میں متعلقہ محکمے نے کئی نئے منصوبے تجویز کیے ہیں، جن کا مقصد نوجوان نسل کو مثبت سرگرمیوں کی طرف راغب کرنا ہے۔

کھیلوں سے وابستہ افراد اور تنظیموں نے حکومت سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ صرف بجٹ اعلانات تک محدود نہ رہے بلکہ ضلعی سطح پر اسپورٹس گراو?نڈز، کوچنگ سینٹرز، تربیتی اسکیمیں اور کھیلوں کے مقابلوں کے انعقاد کو یقینی بنایا جائے۔ ان کا کہنا ہے کہ جب تک نچلی سطح پر سہولیات فراہم نہیں ہوتیں، بجٹ کی بڑی رقومات کا کوئی حقیقی فائدہ سامنے نہیں آئے گا۔

#KPKSportsBudget #YouthEmpowerment #EhsaasNojawan #FutsalGroundsKP #AliAminGandapur #FakharJihan #SportsDevelopmentKP #KhyberPakhtunkhwaBudget #IndoorGymKP #WomenSportsKP #ADP2025 #KPKNews

Musarrat Ullah Jan
About the Author: Musarrat Ullah Jan Read More Articles by Musarrat Ullah Jan: 713 Articles with 595659 views 47 year old working journalist from peshawar , first SAARC scholar of kp , attached with National & international media. as photojournalist , writer ,.. View More