پنجاب کا کاؤنٹر ٹیررزم ڈیپارٹمنٹ (سی ٹی ڈی) حالیہ برسوں میں دہشت گردی کے خلاف جنگ میں اپنی غیر معمولی کارکردگی کی وجہ سے سراہا جا رہا ہے۔ صوبائی پولیس کے اس اہم شعبے نے دہشت گردی کے خاتمے، انٹیلی جنس کی جمع آوری، اور عوام کی حفاظت کے لیے اپنی لگن اور پیشہ ورانہ مہارت سے پاکستانی عوام کا دل جیت لیا ہے۔ یہ مضمون سی ٹی ڈی پنجاب کی کامیابیوں، اس کے کردار، اور پاکستانی معاشرے پر اس کے مثبت اثرات کا جائزہ لیتا ہے، خاص طور پر حالیہ کامیاب آپریشنز کی روشنی میں جنہوں نے اسے “شاباش” کا مستحق بنایا۔ سی ٹی ڈی پنجاب کا پس منظر سی ٹی ڈی، جو پہلے کرمنل انویسٹی گیشن ڈیپارٹمنٹ (سی آئی ڈی) کے نام سے جانا جاتا تھا، کو 2010 میں پنجاب پولیس کے تحت دوبارہ تشکیل دیا گیا تاکہ دہشت گردی کے بڑھتے ہوئے خطرات سے نمٹا جا سکے۔ اسے نیشنل ایکشن پلان کے تحت نئے کردار سونپے گئے، جس میں انٹیلی جنس جمع کرنے کے علاوہ دہشت گردی سے متعلق مقدمات کی رجسٹریشن اور تفتیش شامل ہے۔ سی ٹی ڈی پنجاب اپنی کاؤنٹر ٹیررزم فورس (سی ٹی ایف) کے ساتھ، جو خصوصی تربیت یافتہ پولیس اہلکاروں پر مشتمل ہے، صوبے بھر میں دہشت گردوں کے خلاف آپریشنز کرتا ہے۔ حالیہ کامیابیاں سی ٹی ڈی پنجاب نے 2025 میں متعدد کامیاب انٹیلی جنس بیسڈ آپریشنز (آئی بی اوز) انجام دیے، جنہوں نے اس کی پیشہ ورانہ صلاحیتوں کو اجاگر کیا۔ مثال کے طور پر، جولائی 2025 میں، وزیراعلیٰ مریم نواز شریف نے تونسہ کے قریب دہشت گردوں کے خلاف کامیاب آپریشن پر سی ٹی ڈی اور پنجاب پولیس کو خراج تحسین پیش کیا، جس میں پانچ دہشت گرد ہلاک کیے گئے۔ اس کے علاوہ، سی ٹی ڈی نے راولپنڈی میں کار بم دھماکے کے ماسٹر مائنڈ کو ہلاک کیا اور ڈیرہ غازی خان اور میانوالی میں تحریک طالبان پاکستان (ٹی ٹی پی) کے اہم کمانڈرز کو گرفتار یا ہلاک کیا۔ ان آپریشنز نے سی ٹی ڈی کی دہشت گردی کے خلاف موثر حکمت عملی اور تیاری کو ظاہر کیا۔ اہم کامیابیوں کی جھلکیاں 1. موثر انٹیلی جنس جمع آوری سی ٹی ڈی پنجاب نے مدرسوں، مساجد، اور دیگر اہم مقامات سے متعلق معلومات جمع کرنے کے لیے ایک جامع ڈیٹا بیس بنایا، جو پنجاب انفارمیشن ٹیکنالوجی بورڈ (پی آئی ٹی بی) کے تعاون سے جیو ٹیگنگ کے ذریعے تیار کیا گیا۔ یہ نظام سی ٹی ڈی کو دہشت گردی سے متعلق سرگرمیوں کی نگرانی اور آپریشنز کی منصوبہ بندی میں مدد دیتا ہے۔ 2. کاؤنٹر ٹیررزم فورس کی تربیت سی ٹی ڈی کی کاؤنٹر ٹیررزم فورس، جو 1200 خصوصی تربیت یافتہ کارپورلز پر مشتمل ہے، پاکستانی فوج اور دوست ممالک کے تعاون سے جدید تربیت حاصل کرتی ہے۔ یہ فورس دہشت گردوں کے خلاف آپریشنز میں اہم کردار ادا کرتی ہے اور پنجاب کے مختلف ڈویژنوں میں قائم سی ٹی ڈی پولیس اسٹیشنز کے ساتھ مل کر کام کرتی ہے۔ 3. ہائی پروفائل گرفتاریاں اور آپریشنز سی ٹی ڈی پنجاب نے 2023 میں ایک خاتون خودکش بمبار کو کوئٹہ سے گرفتار کیا اور 18 فروری 2023 کو آٹھ ٹی ٹی پی دہشت گردوں کو گرفتار کیا۔ یہ آپریشنز صوبے میں امن و امان کی بحالی کے لیے سی ٹی ڈی کی لگن کو ظاہر کرتے ہیں۔ پاکستانی معاشرے پر اثرات سی ٹی ڈی پنجاب کی کامیابیاں صرف دہشت گردوں کی گرفتاری یا ہلاکت تک محدود نہیں ہیں بلکہ انہوں نے عوام میں تحفظ کا احساس پیدا کیا ہے۔ پاکستانی عوام، خاص طور پر پنجاب کے رہائشی، سی ٹی ڈی کی کارکردگی کو سراہتے ہیں، کیونکہ اس نے دہشت گردی کے واقعات میں کمی لائی اور معاشرے میں استحکام کو فروغ دیا۔ ایکس پر پوسٹس سے ظاہر ہوتا ہے کہ عوام سی ٹی ڈی کے کردار کو “فتنہ الخوارج” کے خاتمے کے لیے اہم سمجھتی ہے۔ مزید برآں، سی ٹی ڈی کی کوششیں نیشنل ایکشن پلان کے تحت دہشت گردی کے خلاف قومی حکمت عملی کے مطابق ہیں، جو اسے دیگر صوبائی سی ٹی ڈی یونٹس، جیسے کہ سی ٹی ڈی سندھ اور خیبرپختونخوا، کے ساتھ تعاون کرنے کے قابل بناتی ہیں۔ یہ تعاون دہشت گردی کے خلاف ایک مربوط نقطہ نظر کو یقینی بناتا ہے۔ چیلنجز اور مستقبل کے امکانات سی ٹی ڈی پنجاب کی کامیابیوں کے باوجود، اسے کئی چیلنجز کا سامنا ہے۔ دہشت گردی کی بدلتی حکمت عملیوں، جیسے کہ سوشل میڈیا کے ذریعے پروپیگنڈا اور نئی ٹیکنالوجیز کا استعمال، نے سی ٹی ڈی کے لیے نئے تقاضے پیدا کیے ہیں۔ مزید برآں، دہشت گرد گروہوں کی غیر ملکی فنڈنگ اور حمایت، جیسے کہ بھارت کی ریسرچ اینڈ اینالیسس ونگ (را) سے منسلک گروہوں کی سرگرمیاں، سی ٹی ڈی کے لیے ایک مستقل خطرہ ہیں۔ مستقبل میں، سی ٹی ڈی کو اپنی انٹیلی جنس صلاحیتوں کو مزید مضبوط کرنے، جدید ٹیکنالوجی کو اپنانے، اور بین الاقوامی تعاون کو بڑھانے کی ضرورت ہے۔ سی ٹی ڈی کی حالیہ نوکریوں کی بھرتی، جیسے کہ 467 کارپورلز کے عہدوں کے لیے اعلان، اس بات کی نشاندہی کرتا ہے کہ ادارہ اپنی افرادی قوت کو بڑھانے اور تربیت کو بہتر بنانے کے لیے پرعزم ہے۔ سی ٹی ڈی پنجاب نے دہشت گردی کے خلاف اپنی لگن، پیشہ ورانہ مہارت، اور موثر آپریشنز کے ذریعے پاکستانی عوام کا اعتماد حاصل کیا ہے۔ اس کی حالیہ کامیابیاں، جیسے کہ تونسہ، راولپنڈی، اور میانوالی میں آپریشنز، اس کی صلاحیتوں کا ثبوت ہیں۔ سی ٹی ڈی کا کردار نہ صرف دہشت گردی کے خاتمے بلکہ معاشرے میں امن و امان کی بحالی میں بھی اہم ہے۔ جیسے جیسے سی ٹی ڈی اپنی صلاحیتوں کو بڑھاتا ہے، یہ امید کی جاتی ہے کہ یہ پنجاب اور پاکستان بھر میں امن کے قیام میں اپنا کردار جاری رکھے گا۔ سی ٹی ڈی پنجاب واقعی “شاباش” کی مستحق ہے
|