"جاپان میں آف سائیڈ"


پاکستانی عوام کی ایک عجیب عادت ہے: جہاں موقع ملے، کھیل کو کھیل نہیں بلکہ "سیڑھی" بنا لیتے ہیں۔ کرکٹ سے لے کر ہاکی اور اب فٹ بال تک—ہر جگہ کچھ نہ کچھ ایسا کرتب دکھا دیتے ہیں کہ دنیا حیران رہ جائے۔ تازہ ترین کرتب یہ ہے کہ 22 افراد پر مشتمل جعلی فٹ بال ٹیم سیالکوٹ ایئرپورٹ سے سیدھا جاپان جا پہنچی۔ابھی تک دنیا ہمیں فٹ بال ورلڈ کپ میں شرکت نہ کرنے پر افسوس کر رہی تھی، مگر شکر ہے ہم نے ثابت کر دیا کہ ٹیم بھیجنا ہمارے لیے مسئلہ نہیں، چاہے وہ ٹیم گیند کو پاوں سے کھیلتی ہو یا پاسپورٹ کو۔

کہانی یوں ہے کہ ایک ہوشیار ملزم، جس کا نام ملک وقاص بتایا گیا ہے، نے فیصلہ کیا کہ اگر اصلی ٹیم ورلڈ کپ نہیں کھیل سکتی تو جعلی ٹیم کیوں نہ "فلائی" کرے۔ اس نے 22 افراد سے فی کس 40 لاکھ روپے وصول کیے، سب کو جوتے اور یونیفارم پہنائے اور کہا: "بیٹا، گیند کی فکر نہ کرو، پاسپورٹ سیدھا رکھو۔"سیالکوٹ ایئرپورٹ پر جب ٹیم داخل ہوئی تو شاید سکیورٹی والوں نے سوچا ہوگا کہ "واہ! ہماری قومی ٹیم جاپان جا رہی ہے، لگتا ہے فیفا نے اچانک دعوت دے دی ہے۔" کسی نے یہ سوال نہ پوچھا کہ بھائی پاکستان میں فیفا کی رینکنگ تو ایسی ہے کہ شاید نیپال بھی ہمیں آسانی سے ہرا دے، تو پھر جاپان جیسے ملک کے ساتھ میچ کب طے ہو گیا؟

ٹیم جیسے ہی جاپان اتری تو ایئرپورٹ حکام نے کاغذات دیکھے۔ ان میں لکھا تھا کہ "پاکستانی ٹیم جاپان کے ساتھ دوستانہ میچ کھیلے گی۔" جاپانی حکام کو شک اس وقت ہوا جب انہوں نے دیکھا کہ "کھلاڑی" گیند کو ہاتھوں سے پکڑ کر لے جا رہے ہیں اور کچھ تو بھاری بھرکم جوتوں میں لپٹے ہوئے ایسے لگ رہے تھے جیسے وہ فٹ بال کھیلنے نہیں بلکہ شادی پر بینڈ بجانے آئے ہیں۔جاپانیوں نے کہا: "یہ ٹیم نہیں، یہ ٹیمپو ہے۔" نتیجہ یہ نکلا کہ پورے کے پورے 22 "کھلاڑی" ڈی پورٹ کر دیے گئے۔ یوں میچ شروع ہونے سے پہلے ہی ختم ہو گیا۔

ملک وقاص نامی کوچ نے نہ صرف ٹیم تیار کی بلکہ جعلی فٹ بال فیڈریشن کی رجسٹریشن، وزارت خارجہ کے جعلی کاغذات اور جعلی شیڈول تک بنا ڈالا۔ یہ وہی ملزم ہے جس نے اعتراف کیا کہ جنوری 2024 میں بھی 17 افراد کو جعلی ٹیم کے روپ میں جاپان بھجوایا تھا۔یعنی یہ اس کا پہلا "ٹورنامنٹ" نہیں تھا بلکہ وہ باقاعدہ "سیریز" کھیل رہا تھا۔ فرق صرف یہ ہے کہ جاپانیوں نے اس بار VAR (ویڈیو اسسٹنٹ ریفری) کی طرح پکڑ لیا۔

عوام حیران ہیں کہ یہ سب کیسے ہو گیا۔ کوئی کہہ رہا ہے کہ "چلو فٹ بال کھیلنے کے بجائے کم از کم ٹیم نے سفر تو کر لیا۔" کوئی طنز کر رہا ہے کہ "ہمارے فٹ بال کھلاڑیوں کو تو ویزے ہی نہیں ملتے، مگر جعلی ٹیم سیدھی جاپان جا پہنچی۔"کچھ لوگوں نے تو یہاں تک کہا: "پاکستان کو چاہیے تھا کہ اس ٹیم کو واپس بلانے کے بجائے ورلڈ کپ میں ہی بھیج دیتا۔ شاید قسمت سے ایک آدھ گول ہو جاتا۔"

یہ کہانی محض ایک جعلسازی نہیں بلکہ ایک طنزیہ آئینہ ہے۔ وزارت خارجہ کے جعلی کاغذات، جعلی فیڈریشن، جعلی شیڈول—سب کچھ "اصلی" انداز میں کیا گیا۔ لگتا ہے جیسے ملک وقاص نے پورا پروفیشنل کلب کھول رکھا تھا، صرف فرق یہ تھا کہ یہاں گیند کی جگہ پاسپورٹ کک ہوتا تھا۔اب سوال یہ ہے کہ ایف آئی اے کو اتنی دیر کیوں لگی؟ جنوری 2024 میں پہلی جعلی ٹیم گئی تھی تو کیا حکام نے سمجھا کہ یہ "ایکسپورٹ پالیسی" کا حصہ ہے؟

خیر، اب ایف آئی اے نے کارروائی کرتے ہوئے مقدمہ درج کر لیا ہے اور ملزم گرفتار ہے۔ لیکن یہ گرفتاری بھی پاکستانی فٹ بال ٹیم کے کھیل کی طرح ہے: دیر سے ہوئی، کمزور حکمت عملی کے ساتھ ہوئی، اور نتیجہ غیر یقینی ہے۔اس ساری کہانی میں اصل تماشائی عوام ہیں، جو پہلے ہی کرکٹ کے مسائل، ہاکی کی بربادی اور اولمپک میں زیرو کارکردگی دیکھ دیکھ کر تھک چکے ہیں۔ اب ان کے سامنے فٹ بال کا یہ نیا ڈرامہ آیا ہے۔

عوام سوچ رہے ہیں کہ اگر جعلی ٹیمیں ہی جا رہی ہیں تو کیوں نہ ہم سب مل کر "جعلی اولمپکس" کا انعقاد کریں، جہاں ہر کھیل کی ٹیم جعلی ہو، مگر کم از کم ہم تمغے تو جیت جائیں۔پاکستانی کھیلوں کی دنیا میں ایک نیا باب کھل گیا ہے: جعلی ٹیموں کا۔ یہ باب اتنا دلچسپ ہے کہ اگر فیفا کو پتا چل جائے تو وہ ہمیں ورلڈ کپ میں خصوصی انٹری دے، لیکن صرف اس شرط پر کہ ہم اپنی "اصلی ٹیم" کو باہر رکھیں اور جعلی ٹیم کو کھیلنے دیں۔ کیونکہ سچ یہ ہے کہ ہماری جعلی ٹیم شاید اصلی ٹیم سے بہتر کارکردگی دکھا دے۔
#kikxnow #sportsnews #mojo #mojosports #Kpk #Kp #pakistan #games #sportnews #pakistan #japan #footballteam

Musarrat Ullah Jan
About the Author: Musarrat Ullah Jan Read More Articles by Musarrat Ullah Jan: 783 Articles with 647832 views 47 year old working journalist from peshawar , first SAARC scholar of kp , attached with National & international media. as photojournalist , writer ,.. View More