اپنی سمت صحیح کرلیں
(Syed Musarrat Ali, Karachi)
|
جیسے مرنے سے پہلے توبہ کی جائے تو قبول ہو جاتی ہے ایسے ہی کوئی بھی قوم صفحئہ ہستی سے مٹ جانے سے پہلے اپنی سمت صحیح کرلے تو وہ چِین کی مانند دنیا کی سب سے بڑی معاشی طاقت بن کراُبھرتی ہے اور پھر اس کو دنیا کی واحد سُپر پاور بننے سے کوئی نہیں روک سکتا۔میں آگرہ انڈیا میں پیدا ہؤا اور 1948 میں ہجرت کے بعد سے آج تک الحمدللہ پاکستانی ہوں۔پاکستان سے عمر میں ایک سال بڑا ہونے کے ناطے میرا حق ہے کہ میں پاکستان کے حکمرانوں کو نصیحت کر سکتا ہوںکیونکہ ہر تھوڑے عرصے بعد میری افواج کو سرحدوں کی حفاظت کے ساتھ ساتھ ملک کے تمام اداروں کو درست کرنے کی ذمہ داری بھی اٹھانی پڑتی ہے جس کے باعث پاکستان اپنے پڑوسی ممالک سے بہت پیچھے رہ گیا ہے۔ایمانداری سے تجزیہ کرنے پر معلوم ہی نہیں ہوگا بلکہ یقین آجائیگا کہ مذہبِ اسلام کے نام پر وجود میں آنے والا اسلامی جمہوریہ پاکستان پوری دنیا میں ایک دہشت گرد ملک کہلاتا ہے، شرم آتی ہے لیکن محض شرمانے سے کام چل جاتا تو آج اسّی برس بیت جانے کے بعد بھی حسرت ہی رہی کہ دنیائے اسلام کے علاوہ دیگر اقوام بھی ہماری پیروی کریں کیونکہ ہمارا دعویٰ ہے کہ ہم تاریخ کی سب سے عظیم شخصیت حضرت محمدﷺ کے پیروکار ہیں۔یہ یقین آبھی جائے تو اپنی سمت صحیح کئیے بغیر ہم دنیا کی امامت کا مقام کیسے حاصل کر سکتے ہیں جب تک اس کے لئے کوئی ٹھوس پالیسی مرتب نہ کریں۔اس کے لئے پہلے خود اچھا انسان بننا ہوگا اور پھر پوری قوم کو ایک اچھی و مثالی قوم بنانے کے لئے اسکولوں اور مدرسوں میں مغلوں اور انگریزوں کی تاریخ اور قرانِ پاک کے رَٹّے لگانے والے سلیبس کی جگہ "اچھے انسان بنیں" جیسی کتابیں پڑھانا ہو ں گی۔شرط یہ ہے کہ پڑحانے والے خود بھی اچھے انسان ہوں جیسے تمام مذاہب کے پیغمبروں نے اللہ تعالیٰ کی منشاء کے مطابق بنانے کی کوشش کی اور کافی حد تک تمام پیغمبر کامیاب بھی رہے۔ جیسا کہ اللہ کے حکم کے مطابق دین و دنیا کو ساتھ رکھ کر زندگی گذارنے کا سلیقہ حضرت محمدﷺ نے بتایا ، اس کے لئے پورا نظامِ تعلیم تبدیل کرکے اس کی جگہ ریسرچ اور ٹیکنیکل شعبہ جات کے ادارے قائم کئے جائیں تاکہ دورِ حاضر کے تقاضے پورے کرنے کے قابل بھی پوری قوم کو بنایا جا سکے۔مزید کسی کو سمجھنا ہو تو مکمل پالیسی میرے پاس عرصہ دراز سے موجود ہے ، رابطہ کیا جاسکتا ہے۔
|