چین ، کھیلوں کی ایک مضبوط طاقت
(SHAHID AFRAZ KHAN, Beijing)
|
چین ، کھیلوں کی ایک مضبوط طاقت تحریر: شاہد افراز خان ،بیجنگ
ابھی حال ہی میں چینی صدر شی جن پھنگ نے ملک کے 15ویں قومی کھیلوں کا افتتاح کیا، جو ملک کے سب سے بڑی کثیر النوع گیمز کہلاتے ہیں۔ چین کے اعلیٰ رہنما کی حیثیت سے، شی جن پھنگ نے ملک کو ایک کھیلوں کی طاقت بنانے اور عوامی تندرستی کو فروغ دینے کو اپنی اولین ترجیح بنایا ہے تاکہ عوام کی صحت بہتر ہوسکے۔
شی جن پھنگ کے خیال میں، “جب کھیل فروغ پاتے ہیں، تو چین مضبوط ہوتا ہے؛ جب قوم خوشحال ہوتی ہے، تو کھیل بھی فروغ پاتے ہیں۔خود بھی کھیلوں کے شوقین، شی جن پھنگ نے بتایا کہ انہیں تیراکی پسند ہے ، یہ وہ مہارت ہے جو انہوں نے بچپن میں سیکھی تھی۔ ساتھ ہی وہ ہائیکنگ، فٹبال، والی بال، باسکٹ بال، ٹینس اور مارشل آرٹس کے بھی شوقین ہیں۔
شی جن پھنگ کا ماننا ہے کہ کھیل شخصیت اور عزم کو فروغ دیتے ہیں، اور انہوں نے طلبہ کی اخلاقی، فکری، جسمانی اور جمالیاتی مکمل ترقی پر زور دیا ہے۔ انہوں نے کہا، “چینی جدیدیت عوامی صحت کے ساتھ گہری ربط رکھتی ہے۔” “ایک صحت مند قوم کے لیے کھیلوں میں بڑے پیمانے پر شرکت ضروری ہے، اور مضبوط مسابقتی کھیل کی بنیاد عوامی تندرستی ہے۔
شی جن پھنگ بین الاقوامی کھیلوں کے انعقاد کو بڑی اہمیت دیتے ہیں، جنہیں بہت سے لوگ چین کی تبدیلی اور ترقی کی نمائندگی سمجھتے ہیں۔ جب وہ 2007 میں شنگھائی میں فرائض سرانجام دے رہے تھے، تو انہوں نے خصوصی افراد کے لیے نمایاں کھیلوں کے ایونٹ خصوصی اولمپیڈز ورلڈ سمر گیمز کی تیاریوں کی نگرانی کی۔ انہوں نے میٹنگز کی صدارت کی، مقامات کا معائنہ کیا اور تیاریوں کو قریب سے دیکھا۔ یہ تجربہ چین بھر میں بڑے پیمانے پر ایونٹس کے انعقاد کے لیے قیمتی حوالہ بن گیا۔
قومی سطح پر ، انہوں نے 2008 کے بیجنگ اولمپکس اور پیرا اولمپکس، 2014 کے نان جنگ یوتھ اولمپکس، اور 2022 کے بیجنگ ونٹر اولمپکس و پیرا اولمپکس کے انعقاد میں رہنمائی فراہم کی، جنہوں نے چین کو دنیا کے سامنے ایک جدید اور کھلے ملک کے طور پر پیش کیا۔ شی جن پھنگ نے واضح کیا ہے کہ مسابقتی کھیلوں کے نتائج ،کھیلوں کی طاقت میں ڈھلنے کی جانب پیش رفت کا اہم اشارہ ہیں۔ چین نے مسلسل اولمپک میڈل ٹیبلز میں اعلیٰ مقام حاصل کیا ہے اور ٹیبل ٹینس اور ویٹ لفٹنگ جیسے کھیلوں میں مضبوط کارکردگی برقرار رکھی ہے۔ شی جن پھنگ کی قیادت میں، چین کی اعلیٰ سطح کی کھیلوں میں مجموعی مسابقتی ترقی جاری ہے۔ مضبوط اولمپک نتائج کی بنیاد پر، چینی کھلاڑیوں نے تسلسل کے ساتھ تاریخی پیش رفت کی ہے۔2021 سے، چینی کھلاڑیوں نے 500 سے زائد عالمی چیمپیئن شپ ٹائٹلز جیتے ہیں۔ شی جن پھنگ نے طلبہ کے لیے بہترین جسمانی تربیت کو یقینی بنانے پر زور دیا ہے۔ ان کے زیرنگرانی کئی پالیسی اقدامات متعارف کروائے گئے جن میں اسکولوں میں جسمانی تربیت کو مضبوط کرنے کی رہنما ہدایات، طلبا کی فٹنس کو بہتر بنانے کا اقدام، اور نزدیک بینی کی روک تھام و کنٹرول کا ایک عملی منصوبہ شامل ہے۔
عوامی فٹنس مہم کو قومی حکمت عملی کی سطح پر اہمیت دینے اور اسے پانچ سالہ منصوبہ بندی میں شامل کرنے کے نتیجے میں، ملک میں جامع ادارہ جاتی ضمانت قائم ہو چکی ہے۔ملک بھر میں کھیلوں کے وینیوز کا رقبہ 2024کے آخر تک تقریباً 4.23 ارب مربع میٹر تک پہنچ چکا ہے، اور 38.5 فیصد سے زائد باشندے باقاعدگی سے ورزش کر رہے ہیں۔ اوسط متوقع عمر 79 سال ہوگئی ہے۔ شی جن پھنگ کے نزدیک “جدیدیت کا سب سے اہم اشارہ لوگوں کی صحت ہے، جو خوشحال زندگی کی بنیاد ہے،”
شی جن پھنگ نے کھیلوں کی سفارت کاری کے ذریعے چین کے دوستوں کا دائرہ مستحکم اور وسعت دی ہے۔ بطور صدر، انہوں نے برلن میں نوجوان فٹبال دوستانہ میچ دیکھے، ارجنٹینا کے دورے پر اپنے نام کی نمبر دس جرسی وصول کی، اور فرانس کے ہم منصب کے ساتھ اولمپک مشعل کا بھی تبادلہ کیا۔ حالیہ 15ویں قومی کھیلوں کی افتتاحی تقریب سے قبل، انہوں نے انٹرنیشنل اولمپک کمیٹی کی صدر کرِسٹی کووَرٹی اور تاحیات اعزازی صدر تھامس باخ سے گوانگ چو میں ملاقات کی۔ شی جن پھنگ نے انہیں بتایا کہ اولمپک روح لوگوں کی بہتر دنیا کی امنگوں کا اظہار کرتی ہے، اور یہ چین کے بنی نوع انسان کے ہم نصیب معاشرے کے وژن کے ساتھ انتہائی ہم آہنگ ہے۔
|
|