کامیاب پرنسپل کیسے ہوتا ہے ؟

تحریر ڈاکٹر محمد سلیم آفاقی

کامیاب پرنسپل کیسے ہوتا ہے ؟

کسی بھی تعلیمی ادارے کی کامیابی، ترقی اور شناخت اس کے پرنسپل کی قیادت سے منسلک ہوتی ہے۔ ایک سکول سربراہ صرف دفتری امور چلانے والا فرد نہیں ہوتا بلکہ وہ پورے تعلیمی ماحول کا معمار، نظم و ضبط کا نگہبان اور اساتذہ و طلبہ کے لیے رہنمائی کا مرکز و محور ہوتا ہے۔ اچھی قیادت جہاں ادارے کو نئی بلندیوں تک لے جاتی ہے، وہیں کمزور قیادت ایک بہترین سکول کو بھی پیچھے دھکیل سکتی ہے۔ اس لیے یہ سمجھنا ضروری ہے کہ ایک بہترین پرنسپل میں کون سی خصوصیات ہونی چاہئیں اور وہ کن رویّوں کے ذریعے ادارے کو مضبوط بناتا ہے۔


ایک اچھا پرنسپل ہمیشہ مستقبل پر نظر رکھتا ہے۔ وہ جانتا ہے کہ آج کے فیصلے کل کیا نتائج دیں گے، کون سا قدم ادارے کو کس سمت لے کر جائے گا اور کس طرح تدریسی نظام کو جدید تقاضوں کے مطابق بنایا جا سکتا ہے۔ واضح وژن رکھنے والا پرنسپل نہ صرف اپنے مقاصد طے کرتا ہے بلکہ انہیں اساتذہ اور اسٹاف تک مؤثر انداز میں پہنچاتا ہے۔ وہ ٹیم کو بتاتا ہے کہ ادارہ کہاں کھڑا ہے اور اسے کہاں پہنچنا ہے، اور یہی احساس ادارے میں ایک مشترکہ مقصد پیدا کرتا ہے۔


یہ بھی ایک حقیقت ہے کہ تعلیمی ادارہ چلانا انتظامی اعتبار سے ایک مشکل ذمہ داری ہے۔ اساتذہ کے اوقات کار، کلاسز کی ترتیب، طلبہ کے مسائل، والدین کی شکایات، بجٹ کی تقسیم، ریکارڈ کی درستگی، اور سرکاری یا نجی اداروں سے متعلقہ تمام امور—یہ سب ایک پرنسپل کے انتظامی حسنِ کارکردگی کے بغیر ممکن نہیں۔ اچھا پرنسپل نظم و ضبط قائم رکھتا ہے، وقت کی پابندی کو ترجیح دیتا ہے، اور دفتری ذمہ داریوں کو مؤثر انداز میں نمٹاتا ہے۔ وہ نہ خود بد نظمی کا شکار ہوتا ہے نہ ادارے کو ہونے دیتا ہے۔


سچ تو یہ ہے کہ ایک معیاری تدریسی نظام اساتذہ کے بغیر ممکن نہیں۔ ایک بہترین پرنسپل ہمیشہ اپنے اساتذہ کو قیمتی اثاثہ سمجھتا ہے۔ وہ ان کے مسائل سنتا ہے، ان کی پیشہ ورانہ ترقی کے مواقع پیدا کرتا ہے، تربیتی ورکشاپس کا انتظام کرتا ہے اور انہیں سیکھنے کے جدید طریقوں سے روشناس کراتا ہے۔ ایک اچھا پرنسپل جانتا ہے کہ اگر اساتذہ مطمئن ہوں گے تو طلبہ بھی بہتر سیکھ سکیں گے۔ وہ اساتذہ پر اعتماد کرتا ہے، انہیں فیصلہ سازی میں شامل کرتا ہے اور ان کی کامیابیوں کو سراہتا ہے۔


تعلیمی ادارے کا اصل محور طالب علم ہوتا ہے۔ ایک اچھا پرنسپل طلبہ کا خیر خواہ ہوتا ہے۔ وہ ان کی ضروریات کو سمجھتا ہے، ان کے مسائل کو اہمیت دیتا ہے اور بہتر تعلیمی و تربیتی ماحول فراہم کرنے کی کوشش کرتا ہے۔ ایسا پرنسپل کسی ایک طالب علم کے ساتھ امتیازی سلوک نہیں کرتا بلکہ انصاف اور مساوات کا دامن تھامے رکھتا ہے۔ وہ نظم و ضبط برقرار رکھتا ہے، مگر سختی کے ساتھ شفقت بھی ملحوظ رکھتا ہے تاکہ طلبہ کے دل میں احترام بھی ہو اور اعتماد بھی۔

کامیاب قیادت کے لیے بہترین کمیونیکیشن لازمی ہے۔ ایک اچھا پرنسپل نہ صرف اپنی بات واضح انداز میں پہنچانے کی صلاحیت رکھتا ہے بلکہ دوسروں کی بات بھی پوری توجہ سے سنتا ہے۔ وہ والدین کے ساتھ مؤثر رابطہ رکھتا ہے، اساتذہ کے ساتھ کھلے دل سے تبادلہ خیال کرتا ہے اور طلبہ کے خیالات کو بھی اہمیت دیتا ہے۔

اچھی کمیونیکیشن غلط فہمیوں کو کم کرتی ہے، ادارے میں مثبت ماحول پیدا کرتی ہے اور ٹیم ورک کو مضبوط بناتی ہے۔ایک بہترین پرنسپل نصابی و ہم نصابی سرگرمیوں کے ذریعے بچوں کی مکمل نشوونما کو یقینی بناتا ہے ۔

قیادت کا اصل امتحان مشکل حالات میں ہوتا ہے۔ ایک بہترین پرنسپل وہ ہے جس کے فیصلے ذاتی پسند یا ناپسند کی بجائے اصولوں، انصاف اور میرٹ پر مبنی ہوں۔ وہ دباؤ میں آکر فیصلے نہیں بدلتا، حق کی بات کھل کر کہتا ہے اور اصولوں پر سمجھوتہ نہیں کرتا۔ مضبوط کردار والا پرنسپل ادارے کے لیے رول ماڈل بن جاتا ہے۔ اس کے رویے طلبہ و اساتذہ کو بھی مثبت طور پر متاثر کرتے ہیں۔

یہ بھی ایک حقیقت ہے کہ ایک مؤثر پرنسپل ہر اہم کام کرنے سے پہلے اپنے مخلص سٹاف کے ساتھ مشاورت کرتا ہے۔ مکمل منصوبہ بندی ادارے میں میرٹ کو فروغ دیتی ہے اور اسے کامیابی کی طرف لے جاتی ہے۔

آج کا دور جدید ٹیکنالوجی کا دور ہے۔ ایک اچھا پرنسپل اس حقیقت کو سمجھتا ہے کہ تعلیمی نظام کو جدید تقاضوں کے مطابق چلانا وقت کی اہم ضرورت ہے۔ وہ ٹیکنالوجی کا استعمال نہ صرف انتظامی امور میں بہتر انداز میں کرتا ہے بلکہ اساتذہ اور طلبہ کو بھی ڈیجیٹل لٹریسی کی جانب راغب کرتا ہے۔ وہ آن لائن مینجمنٹ سسٹم، ڈیجیٹل حاضری، جدید تدریسی ایپس اور سمارٹ کلاسز کو فروغ دیتا ہے۔


ہر ادارہ مختلف چیلنجز کا سامنا کرتا ہے۔ کبھی اسٹاف کی کمی، کبھی کسی والدین کا اعتراض، کبھی طلبہ کے باہمی جھگڑے تو کبھی کسی استاد کی کارکردگی کا مسئلہ—یہ سب روزمرہ کے معاملات ہیں۔ ایک اچھا پرنسپل گھبراتا نہیں بلکہ خاموشی سے مسئلے کی جڑ تک جاتا ہے اور ایسا حل نکالتا ہے جو سب کے لیے قابلِ قبول ہو۔ وہ جذبات میں آکر نہیں بلکہ حکمت عملی کے ساتھ فیصلہ کرتا ہے۔

ایک سکول کی پہچان صرف اس کی عمارت نہیں بلکہ اس کا ماحول ہوتا ہے۔ اچھا پرنسپل ایسا ماحول بناتا ہے جہاں اساتذہ عزت محسوس کریں، طلبہ اعتماد کے ساتھ سیکھیں، اور والدین مطمئن ہوں۔ وہ ماحول میں خوش اخلاقی، تعاون، دیانت داری اور پیشہ ورانہ ذمہ داری کو فروغ دیتا ہے۔ اس کے رویے کی نرمی، گفتگو کی شائستگی اور رویے کی سنجیدگی ادارے کے مجموعی ماحول پر اثر انداز ہوتی ہے۔

ایک اچھا پرنسپل وہ ہے جو صرف عہدے پر فائز نہ ہو بلکہ اپنے کردار، وژن، رویّوں اور انتظامی صلاحیت کی بنیاد پر حقیقی قائد ثابت ہو۔ ایسے پرنسپل کی موجودگی میں ادارے پروان چڑھتے ہیں، اساتذہ مطمئن رہتے ہیں اور طلبہ بہتر تعلیم حاصل کرتے ہیں۔ دنیا میں وہی تعلیمی ادارے ترقی کرتے ہیں جن کے پاس مضبوط، ذمہ دار اور بصیرت رکھنے والے سربراہ موجود ہوں۔ اس لیے معاشرے کی ترقی کے لیے ضروری ہے کہ ہمیں ایسے قائدین کا انتخاب اور تربیت کرنی چاہیے جو روشنی کا چراغ اٹھا کر نئی نسل کی راہیں منور کر سکیں

 

Dr-Muhammad Saleem Afaqi
About the Author: Dr-Muhammad Saleem Afaqi Read More Articles by Dr-Muhammad Saleem Afaqi: 54 Articles with 60374 views
Dr. Muhammad Saleem Afaqi is a prominent columnist and scholar from Nasar Pur, GT Road, Peshawar. He earned his Ph.D. in Education from Sarhad Unive
.. View More