تن لینڈ کا تعلیمی نظام
(Dr-Muhammad Saleem Afaqi, Peshawar)
تحریر ڈاکٹر محمد سلیم آفاقی
فن لینڈ کا تعلیمی نظام
فن لینڈ کا تعلیمی نظام دنیا بھر میں اپنی سادگی، مساوات اور مؤثریت کے باعث ایک مثالی حیثیت رکھتا ہے۔ یہ نظام اس تصور پر قائم ہے کہ تعلیم کو بوجھ نہیں بلکہ ایک خوشگوار اور فطری عمل ہونا چاہیے۔ اسی وجہ سے فن لینڈ میں بچے سکول دباؤ کے تحت نہیں بلکہ شوق اور دلچسپی کے ساتھ جاتے ہیں۔ یہاں ذہنی، جسمانی اور اخلاقی نشوونما کو یکساں اہمیت دی جاتی ہے تاکہ بچہ ایک متوازن شخصیت کے طور پر پروان چڑھ سکے۔
فن لینڈ کے تعلیمی نظام کی سب سے نمایاں خصوصیت مساوی تعلیمی مواقع ہیں۔ امیر اور غریب، شہری اور دیہی علاقوں کے تمام بچوں کو ایک جیسی معیاری تعلیم فراہم کی جاتی ہے۔ سرکاری اور نجی سکولوں میں نمایاں فرق نہیں رکھا جاتا، جس کے باعث کسی قسم کا احساسِ محرومی یا طبقاتی تقسیم پیدا نہیں ہوتی۔ سکولوں کی عمارتیں اور تعلیمی ماحول بھی سادگی اور مساوات کی عکاسی کرتے ہیں، جہاں دکھاوے کی بجائے سکون اور مقصد کو ترجیح دی جاتی ہے۔
اس نظام میں اساتذہ کو مرکزی حیثیت حاصل ہے۔ فن لینڈ میں استاد بننے کے لیے اعلیٰ تعلیم، تحقیقی صلاحیت اور سخت تربیت ضروری ہوتی ہے، جس کی بدولت اساتذہ کو معاشرے میں عزت اور اعتماد حاصل ہے۔ وہاں اساتذہ پر مکمل بھروسہ کیا جاتا ہے اور انہیں غیر ضروری نگرانی یا دباؤ کا سامنا نہیں کرنا پڑتا۔ استاد اور شاگرد کے درمیان تعلق دوستانہ اور بااعتماد ہوتا ہے، جو سیکھنے کے عمل کو مزید مؤثر بنا دیتا ہے۔
فن لینڈ کے تعلیمی نظام میں ہوم ورک اور امتحانات کی تعداد کم رکھی جاتی ہے۔ بچوں کو رٹا لگانے کی بجائے سمجھنے، سوال کرنے اور عملی تجربات کے ذریعے سیکھنے کی ترغیب دی جاتی ہے۔ کھیل، تخلیقی سرگرمیاں اور گروہی کام نصاب کا لازمی حصہ ہیں، جس سے بچوں میں تعاون، تخلیقی سوچ اور خود اعتمادی پیدا ہوتی ہے۔بچوں کو مختلف قسم کی سکلز سکھائی جاتی ہیں۔ یہی وجہ کہ فن لینڈ شرح خواندگی کے لحاظ سے دنیا بھر میں ٹاپ پر ہے۔
یہ بھی ایک حقیقت ہے کہ طلبہ کی فلاح و بہبود کو فن لینڈ کے سکولوں میں خصوصی اہمیت حاصل ہے۔ مفت تعلیم کے ساتھ ساتھ مفت کھانا، طبی سہولیات اور نفسیاتی معاونت فراہم کی جاتی ہے تاکہ کوئی بھی بچہ جسمانی یا ذہنی دباؤ کے بغیر تعلیم حاصل کر سکے۔ والدین، اساتذہ اور تعلیمی ادارے باہمی تعاون سے بچوں کے بہتر مستقبل کے لیے کام کرتے ہیں۔
درحقیقت فن لینڈ کا تعلیمی نظام ہمیں یہ سبق دیتا ہے کہ تعلیمی کامیابی کا راز سختی، مقابلے اور بے جا دباؤ میں نہیں بلکہ اعتماد، مساوات اور خوشگوار تعلیمی ماحول میں پوشیدہ ہے۔ اگر ہم بھی اپنے تعلیمی نظام میں ان اصولوں کو اپنانے کی سنجیدہ کوشش کریں تو آنے والی نسلوں کے لیے بہتر اور روشن مستقبل کی بنیاد رکھی جا سکتی ہے۔ |
|