جواب : یہ بات تمام لوگ جانتے
ہیں کہ انگریز بڑا چالاک اور مکار ہے اوراُس نے اپنی چالاکی اورمکاری سے
ہندوستان میں داخل ہونے کی کوشش کی، جب تک سلطان ٹیپو زندہ تھے سلطان نے
اپنی ایمانی طاقت سے انگریز کو ہندوستان پر قبضہ کرنے سے روکے رکھا تھا مگر
افسوس کہ مسلمانوں میں غدّار بہت ہیں اُن کو مال دیا جائے تو فوراً غدّاری
کردیتے ہیں تاریخ میں ہے کہ اس کا غلام انگریزوں کے ہاتھوں بِک گیا جب
انگریزوں نے حملہ کیا تو ٹیپو سلطان اپنے قلعہ میں جانا چاہتاتھا مگرا س
غدّار نے قلعے کے دروازے کو بند کردیا جس کی وجہ سے انگریزوں نے سلطان کو
گھیر لیا اس طرح مسلمانوں کا شیر ٹیپو سلطان اپنے غدّار غلام کی سازش سے
شہید ہوگیا۔
ٹیپو سلطان کو جس وقت شہید کیا گیا جب تک اس میں حیات کی رمک باقی تھی جسے
جان کنی کاعالم کہاجاتاہے آدمی کے اعضاءٹھنڈے پڑ جاتے ہیں آدمی میں پکڑنے
دھکڑنے کی قوت ختم ہوجاتی ہے ایسی حالت میں ایک انگریز ٹیپو سلطان کے قریب
پہنچا کہ سلطان کے ہاتھوں سے تلوار چھین لی جائے اورتلوار چھیننا ہی چاہتا
تھا کہ سلطان نے اس انگریز سپاہی کے دوٹکڑے کردئیے مسلمانوں کے ایسے شیر
ٹیپو سلطان تھے کہ اگر سلطان غدّاری کے ذریعہ شہید نہ کئے جاتے توانگریز
ہندوستان میں ہر گز نہ گھس پاتا۔
سلطان کی شہادت 1799ءمیں ہوئی 1799ءکے بعد بہادر شاہ ظفر کو شکست دینا
انگریزوں کے لئے کوئی بڑی بات نہیں تھی 1799ءکے بعد انگریز ہندوستان پر
پوری طرح مسلّط ہوگیا اور اس نے اپنی شیطانی حرکات دکھانی شروع کردیں ظلم
ہونے لگاانگریزبدمعاش (معاذ اللہ)اپنے آپ کو زمینی خدا سمجھنے لگا ایسے
حالات میں ایک مردِ مجاہد اُٹھے جن کا نام شیرِ اہلسنّت حضرت علامہ فضلِ حق
خیرآبادی رحمۃ اللہ علیہ ہے- |