محکمہ پولیس میں جعلی باشندے

آزاد کشمیر کا تاریخی اور میرپور کی خوبصورتی کی نشانی چوک شہیداں میں سراپا احتجاج مظاہرے کی خاص وجہ جہاں شہر کے دیگر لوگوں کیلئے وجہ حیرانگی بنی وہاں جب میں نے اس مظاہرے کی وجہ دریافت کی تو بندہ ناچیز وہاں پر انگشت برادر کھڑا کا کھڑا وہ گیا نوجوان طالب علم جن کے چہروں پر جہاں آگے بڑھنے کا جذبہ جھلک رہا تھا وہاں غم غصے کی موجود آگ اور نفرت بھی اپنی مثال آپ تھی طلباءتنظیموں کے راہنماﺅں نے محکمہ پولیس آزاد کشمیر خوب اچھے انداز میں تنقید کا نشانہ بنایا اور اس میں مبینہ طور پر جعلی باشندوں کاسہارا لیکر بھرتی ہونے والے مہاجرین پولیس ملازمین کیخلاف تاحال حکومتی اور محکمانہ سطح پر کاروائی نہ ہونا وزیر اعظم آزاد کشمیر اور چیف سیکرٹری آزاد کشمیر کی نااہلی اور نا قص قرار دیا یہ طلباءبتا رہے تھے کہ ایک ظلم تو اپنی جگہ پر بدستور موجود تھا اور دوسرا جعلی باشندوں کی بنیاد پر بھرتی کی صورت میں ظلم یہ ہے کہ آزاد کشمیر کے اندر مہاجرین پولیس ملازمین کا فیصد کوٹہ مقرر ہے اور اس کوٹے کے حساب سے میرپور میں11عدد مہاجرپولیس ملازم تعینات رہ کر نوکری کر سکتے ہیں جبکہ اس وقت میرپور میں 75فیصد مہاجر پولیس ملازمین کام نوکر ی کر رہے ہیں جس کی وجہ سے ایک طرف میرپور کے مقامی پولیس ملازمین کے ساتھ محکمانہ ناقابل تلامی اور نا انصافی ظلم ہے اور دوسری طرف میرپور کے مقامی نوجوانوں کیلئے نوکری کرنے کے دروازے بند کرنے کی منصوبہ بندی تھی میرپور کے طلبا تنظیموں نے آزاد کشمیر کے اندر بالخصوص میرپور میں گذشتہ کئی عرصے سے غیر قانونی اور بغیر استحقاق کے تعینات میں اتنا بڑا الزام کیے لگا دیا اور اس الزام کے ان پاس پاس ثبوت کیا ہیں مگر احتجاجی مظاہرے کے دوسرے روز اخبارات میں چھپنے والی خبروں کی تاحال محکمہ پولیس کی اجازت نے کوئی متعلقہ نہ آنا طلبا تنظیموں کی سچائی کا ثبوت کی وضاحت ہے ایسی صورت میں اگر واقعی طلباءتنظیموں کا موقف اور الزام درست ہے تو بازار کے علاوہ واقفان حال کے مطابق میرپور آزاد کشمیر کے مقامی نوجوانوں کے مستقبل کی وہ سودا بازی ہے جو پاکستان کے علاقوں سے مہاجرین کی لسٹوں سے ہونے والے ممبران اسمبلی کے ذریعے سیاسی اثر و رسوخ ناجائز استعمال کے ذریعے ہو رہی ہے ایسے لوگ بھرتی ہوئے ہیں جن کے پاس باشندے جعلی ہونے کے علاوہ ان کے تھانوں کے کریکٹر سرٹیفکیٹ بھی انتہائی مشکوک ہیں جو کہ یقینا حکومت آزاد کشیر کیلئے ایک بڑا چیلنج ہیں اور پھر ایک اپنے محکمہ کے اندر جعلی باشندوں کی بنیاد پر بھرتی ہو رہی ہے جس کا صرف مقصد عوام کی جان و مال اور عزت کی حفاظت ہے اور پھر مشکوک افراد کی موجودگی میں یہ عظیم کام کیلئے انجام کو پہنچے گا یہ تو ایس میں ہے کہ دود ھ کی رکھوالی بلی کے سپرد۔۔۔۔۔میرے مطابق آزاد کشمیر کے اندر پیپلز پارٹی کی موجودہ کس کے وزیر اعظم چوہدری عبدالمجید نے وزارت عظمہ کا حلف اٹھانے کے بعد پہلی تقریر میں یہ کہا تھا کہ میری حکومت کے اندر میرٹ اور استحقاق کی مکمل بحالی اور حکمرانی ہو گی اور جو شخص اس کی خلاف ورزی کرے گا اس کیخلاف سخت ترین کاروائی ہو گی یوں وزیر اعظم کے خلف کے بعد وزارت عظمہ کی پہلی تقررکی روشنی میں اگرمیرٹ دیکھاجائے تو میرٹ کا تقاضا یہی ہے کہ مہاجرین کی لسٹوں پر بھرتی ہونےو الے ملازمین کے تمام کوائف چیک کیئے جائیں اگر کوائف درست ہیں تو کوٹے پر عملدرآمد کو ہر صورت میں یقینی بنایا جائے اور اگر کوائف درست نہیں تو ملازمین کو فوری طور پر برطرف کرکے میرٹ کی بحالی کو یقینی بنایا جائے بصورت دیگر آزاد کشمیر کے لوگ پیپلز پارٹی کے میرٹ کی بحالی کے دعوے کو بھی فرض اور نام نہاد دعوے پر مجبور ہو نگے -
Mumtaz Ali Khaksar
About the Author: Mumtaz Ali Khaksar Read More Articles by Mumtaz Ali Khaksar: 49 Articles with 37463 viewsCurrently, no details found about the author. If you are the author of this Article, Please update or create your Profile here.