جھوٹ اور دھوکہ دہی خواہ عام
حالات میں ہوں یا ملازمت کے حصول کے وقت ہرحال میں حرام ہے- حضرت نبی اکرم
صلی اللہ علیہ وسلم نےارشاد فرمایا :
من غشنا فليس منا-
ترجمہ : جس نے ہمیں دھوکہ دیا وہ ہم میں سے نہیں-
(صحیح مسلم ،كتاب الإيمان ،باب قول النبي صلى الله عليه وسلم من غشنا فليس
منا، حدیث نمبر:146)
دھوکہ دہی کے ذریعہ ملازمت حاصل کرنا شرعاً ناجائزوحرام ہےالبتہ اس سے حاصل
ہونے والی تنخواہ حلال ہے –
جس طرح زمین غصب کرکے مغصوبہ زمین میں نماز ادا کی جائے تو نماز ادا ہوجائے
گی لیکن غصب کا گناہ رہے گا-اسی طرح دھوکہ دہی کے ذریعہ ملازمت حاصل کرنا
گناہ ہے اور محنت پر حاصل ہونے والی تنخواہ حلال ہے-
واللہ اعلم بالصواب – |