ہمارے میڈیا کو کیا ہوگیا ہے؟

بعض لوگ تو اب غلط بات کرنے سے بھی گھبراتے ہیں کہ کہیں کوئی میڈیا والا اس بات کو سن نہ لے ۔کیونکہ یہ بھی ہر جگہ اپنے کیمرے لیکر آجاتے ہیں۔سب ممالک میں ایسا ہی ہوتا ہے۔مگر یہاں کے حالات کچھ مختلف ہیں۔ہمارا میڈیا میری سمجھ سے تو باہر ہے۔ان کا اصل مسئلہ کیا ہے یہ مجھے ابھی تک سمجھ نہیں آیا۔اتنی بات نہیں ہوتی جتنا اس کو طول دے کر ایک مخصوص طبقہ فکر کے لیئے مسائل پیدا کر دیتے ہیں۔ڈی سی او میانوالی کا تبادلہ سننے میں آیا کہ ہو گیا ہے ۔چلو جو بھی حکومتی فیصلہ تھا اسے کم از کم ڈی سی او صاحب نے تو مان لیا۔کچھ لوگوں نے ان کے کام کی تعریف کر کے اگر اس تبادلے پر افسوس کا اظہار کیا تو اس میں ان کا کیا قصور؟اچھے کام کیے اور چلے گئے تو کچھ لوگوں کا نقصان ضرور ہوا مگر کچھ کا فائدہ بھی تو ہوا ان کے جانے سے ۔اب اگر ہمارامیڈیا کسی کی طرف داری نہ کر رہا ہوتا تو ان لوگوں کے فائدہ کا خیال بھی رکھتااور ان کی خوشی کی بھی بات کرتا مگر ہمارا میڈیا صرف ان لوگوں کے ساتھ جڑ گیا جن کا نقصان ہوا۔سراسر ناانصافی تھی مگر کسی نے نہ پوچھا۔محکمہ پولیس ہر وقت ہماری خدمت میں پیش پیش ہوتا ہے۔کہیں پر گشت کہیں پر چھاپے ہر ممکن طرح سے ہمیں سکون اور تحفظ فراہم کرتا ہے۔میڈیا نے اس کو بھی نہیں چھوڑا۔ایک موٹر سائیکل اگر کہیں سے مل گیا تو عین ممکن ہے کسی نے نیکی کر کے نہر میں ڈالی ہو اب اگر اتنی خدمت کے عوض ایک موٹر سائیکل پولیس والوں نے رکھ بھی لیا تو اس بات کا شور مچانے کا کیا مطلب؟انعام اللہ خان نے اگر کہہ بھی دیا کہ نواز لیگ میں سی آئی اے کے باشندے موجود ہیں تو اس بات کو اجاگو کرنا ہرگز درست نہ ہوگا۔ایک ہاسٹل وارڈن اگرگرلز کالج کے ہاسٹل میں رہ رہی ہو اور اس کے جوان بچے ہوں تو وہ اس کا ذاتی مسئلہ ہے مگر میڈیا والے وہاں بھی جا پہنچے۔اگر میڈم لڑ کیوں کو عدالت میں لے ہی گئی تھی تو اس بات کا شور مچانا میری عقل ناقص سے تو باہر ہے۔گلن خیل میں اگرٹریفک کی تعداد میں اضافہ ہو گیا ہے تو زیادہ سے زیاد ہ کیا ہو گا چند لوگ بیمار ہو جائیں گے تو اس کا زکر اب باقی لوگوں سے کرنے کی کوئی خاص وجہ؟قائدآباد میں اگر پینے کے پانی کو محفوظ کرنے کے لیے کوئی ٹینکی نہیں انتظامیہ کا کیا قصور؟ٹوٹی ہوئی سڑکیں ، ناقص حالت میں گلیاں،غیراعلانیہ لوڈشیڈنگ اور سیورج کی عدم موجودگی اگر ہے بھی سہی تو اس بات کی نشاہی کیوں کی جا تی ہے؟بازار سے گزرنے کا راستہ نہیں ملتا جگہ جگہ اگر سامان پڑا ہے تو خود دوکاندار آکر رکھتے ہیں اور اس کام میں انہوں نے میڈیا سے کبھی بھی مدد نہیں مانگی تو ان کی ناجائز تجاوزات کا شور مچانا بے معنی ہے۔

کیا میڈیا والے یہ سب باتیں حکومت کو بتانا چاہتے ہیں ؟اگر ایسا ہے تو کیا حکومت کو اس کا علم نہیں؟اگر علم بھی ہے تو آئے روز ایسا کیوں؟اکیسویں صدی میں کم از کم ایک یہ فائدہ ضرور ہوا ہے کہ عوام اب باخبر رہنے لگی ہے۔اور اب حالات یہاں تک آگئے ہیں کہ عوام سوال جواب کرنے کی نوبت تک آگئی ہے۔اب کوئی بھی راز نہ تو ان سے چھپ سکتا ہے نہ ہی ایسی کوئی گستاخی کرنے کی ہمارا میڈیا کوشش کرتا ہے۔
Zia Ullah Khan
About the Author: Zia Ullah Khan Read More Articles by Zia Ullah Khan: 54 Articles with 47952 views https://www.facebook.com/ziaeqalam1
[email protected]
www.twitter.com/ziaeqalam
www.instagram.com/ziaeqalam
ziaeqalam.blogspot.com
.. View More