احکام شریعت(مسائل اور جوابات)طہارت اول

تشنگان علم
اسلام علیکم و رحمۃ اللہ و برکاتہ

سوال1 :کسی شخص کی آنکھ فجر کے آخری لمحات میں کھلی تو اس پر اس وقت غسل فرض تھا اب اگر یہ نہائے گاتو نماز کا وقت ختم ہوجائے گا ایسی صورتحال میں وہ کیا کرے
جواب: اگر اتنا وقت بھی میسر نہیں کہ پاکی حاصل کر کے نماز پڑھ لے تو تیمم کر کے نماز پڑھ لے اور بعد میں غسل کر کے نماز کا اعادہ کر لے ۔

تیمم کا طریقہ
سب سے پہلے پاکی حاصل کر نے کی نیت کریں
پھر دونوں کو ہاتھوں کو زمین یا جو چیز جنس زمین سے ہوپر ماریں اور پھر سارے منہ پر ہاتھ کو پھیریں اس طرح کہ کو ئی بھی حصہ باقی نہ رہ جائے
پھر دوبارہ ہاتھوں کو زمین یا جنس زمین پر ماریں اور پھر الٹے ہاتھ سے سیدھے ہاتھ پرمسح کریں پھر الٹے ہاتھ کا سیدھے ہاتھ سے مسح کریں یو ں تیمم ہوجائے گا

نوٹ تیمم زمین یا جنس زمین سے ہی ہوتا ہے جنس زمین اسے کہتے ہیں کہ جو آگ سے نہ جلے ہو اور نہ پگھلے ہو اور نہ ہی نرم ہو جیسے سنگ مرمر، عقیق فیروزہ وغیرہ

سوال:2اکثر دیکھا گیا ہے کہ گھروں میں بچھے ہوئے قالین وکارپیٹ پر بچوں نے پیشاب کیا ہوتا ہے اب اگر کسی شخص کے ہاں دعوت وغیرہ میں جانے کا اتفاق ہو تو ایسی صورت میں کیا اس ناپاک کارپیٹ پر نماز پڑھ سکتے ہیں
جواب: اگر کسی کارپیٹ یا قالین پر کسی بچے نے پیشاب وغیرہ کیا ہو اور وہ سوکھ گیا ہو تو اس پر کوئی پاک کپڑا (جائے نماز) بچھا کر اس پر نماز پڑھ سکتے ہیں لیکن آپ نے جو سوال کیا ہے اس میں محض گمان ہے کہ شاید کسی بچے نے پیشاب کیا ہوگا ایسی صورت میں اس وقت تک بغیر کپڑا بچھائے بھی نماز پڑھ سکتے ہیں جب تک کہ اس بات کا یقین نہ ہوجائے کہ یہ ناپاک ہے صرف گمان سے(یعنی شاید کسی بچے نے پیشاب کیا ہو) کوئی پاک چیز ناپاک نہیں ہوتی ہے ہاں البتہ احتیاط وادب اسی میں ہے کہ کوئی پاک وصاف کپڑا بچھا کر نماز پڑھیں۔

کارپیٹ پاک کرنے کا طریقہ
کارپیٹ کو اچھی طرح دھویا جائے پھر اسے لٹکا دیا یہاں تک کہ پانی کے قطرے ٹپکنا موقوف ہوجائیں اس عمل کو تین مرتبہ کیا جائے تو کا رپیٹ پاک ہو جائے گا اور ایک آسان طریقہ یہ ہے کہ دیوار پر قالین کو لٹکا کر اچھی طرح بہتے پانی سے(یعنی پائپ سے ) تمام کارپیٹ کواس وقت تک دھوتے رہیں جب تک یہ غالب گمان نہ ہوجائے کہ نجاست دور ہوگئی ہے۔

سوال : 3ٹنکی کی صفائی کے دوران ایک مری ہوئی چھپکلی پائی گئی پوچھنا یہ ہے کہ اس پانی سے کیا وضو ،غسل ہوجائے گا نیز اس دوران جو نمازیں ادا کیں تو کیا انہیں دوبارہ پڑھا جائے گا اور کتنی نمازوں کا اعادہ کیا جائے گا
جواب ایسی صورت میں اگرٹنکی یا ٹینک سو100 گز کا ہے یعنی 10x10 کا ہے تو جب تک پانی کا نجاست(چھپکلی) کی وجہ سے رنگ ،بو یا ذائقہ تبدیل نہ ہوجائے پانی پاک ہے اور اگر 10x10سے کم کی ٹنکی یا ٹینک ہے تو کل پانی ناپاک ہو گیا ہے لہذا تمام کا تمام پانی نکالا جائے اور اگر یہ معلوم نہ ہو کہ یہ چھپکلی کب گری ہے تواگر پھولی پھٹی ہوئی ہے توتین دن اورتین راتوں کی نماز وں کا اعادہ کیا جائے اور اگر پھولی پھٹی نہ ہو تو ایک دن کی نماز کا اعادہ کریں۔

سوال : 4عورتوں کے مخصوص ناپاکی کے ایام میں معلمہ قرآن مجید کی کس طرح تعلیم دے نیز اگر ناپاکی کے ایام میں امتحانات آجائیں تو کیا اس میں قرآن کی آیات کو لکھا جا سکتا ہے یا نہیں
جواب معلمہ ایسی حالت میں قرآن مجید کا ایک ایک کلمہ سانس توڑ توڑکر پڑھائے اور امتحانات میں آیات کو لکھنے میں کوئی مضائقہ نہیں البتہ لکھنے میں خاص اس بات کی احتیاط کی جائے قرآن مجید کے الفاظوں پر کسی طرح ہاتھ مس نہ ہو کہ ناپاکی کی حالت میں (یعنی جس پر غسل فرض ہو) کا قرآن پڑھنا یا چھونا دونوں حرام ہے البتہ ایسی حالت میں درود اذکار کر سکتیں ہیں اور قرآن پاک کی وہ آیات کہ جن میں دعائیہ معنی ہو انہیں بنیت دعا پڑھا جاسکتا ہے جیسے سورہ فاتحہ کو بنیت دعا پڑھ سکتے ہیں۔

سوال: 5اگر مصنوعی دانت لگوایا ہوا ہو اور نکالنا ممکن نہ ہو تو کیا اس صورت میں غسل ہو جائے گا۔
جواب اگر باآسانی مصنوعی دانت نکال کر غسل کر نا ممکن ہو تو نکالنا ضروری ہے اور اگر مشقت سے نکالا جائے گا یا نکل تو آسانی سے جائے گا مگر دوبارہ صحیح طور پر لگانے میں کافی مشقت ہوگی تو اس صورت میں نکالنا ضروری نہیں ہے بغیر نکالے غسل ہوجائے گا۔واللہ تعالی اعلم بالصواب

والسلام مع الاکرام ابو السعد مفتی محمد بلال رضا قادری
mufti muhammed bilal raza qadri
About the Author: mufti muhammed bilal raza qadri Read More Articles by mufti muhammed bilal raza qadri: 23 Articles with 71705 views Currently, no details found about the author. If you are the author of this Article, Please update or create your Profile here.