کچھ دن پہلے میرے ایک دوست نے
مجھ سے پوچھا محبت کیا ہے؟ اُس وقت تو میں اُسے کوئی جواب نا دےسکا۔ اب
میرے دوست کیلیے جواب حاضر ہے-
محبت لغوی اعتبار سے دوستی،الفت،حب،شفقت اور چاہت کو کہا جاتا ہےِ۔ (فرہنگ
عامرہ از محمدعبدالله خاں خویشکی)اور امام لغت امام راغب اسفہانی اس لفظ کا
مہفوم اسطرح بیان کرتے ہیں۔(المحبتہ) کے معنی کسی چیز کو اچھا سمجھ کر اسکا
ارادہ کرنے اور چاہنے کے ہیں۔قرآن حکیم میں حب کے مشتقات تقریبا(٨٣) تراسی
مقامات پر استعمال ہوئے ہیں۔ الله تعالا نے انسان کی فطرت میں محبت اور
رحمت کا جذبہ پیدا کر رکھا ہے سورتہ الروم میں الله نے ارشاد فرمایا۔(اور
تمہارے درمیان محبت اور رحمت پیدا کردی)کسی سے محبت اور چاہت کرنے کا مطلب
یہ ہےکہ آدمی اسکی پسند کو اپنی پسند اور اسکی ناپسندیدگی کو اپنی
ناپسندیدگی بنا لے اپنے محبوب کی راہ پر گامزن ہو جائےاور اسکی خوشنودی کی
خاطرہر چیز قربان کرنے کلئےتیار رہے۔آپکو یہ بھی پتا ہے کہ اسلام میں
خودکشی حرام ہے۔ آپ لوگوں اخبارات میں اکثر پڑھا ہوگا کہ فلاں شخص نے محبت
میں ناکامی پر زہر پی کر زندگی کا خاتمہ کر لیا آپکے خیال میں اُسنے کیا
بہت اچھا کام کیا ہے؟ میرے بھائی اسکوں محبت نہیں کہتے یہ نفس پرستی ہے ۔آجکل
یہ بھی دیکھا گیا ہے کہ اکثر لوگ اپنے جسم پر اپنے محبوب کا نام لکھواتے
ہیں اور ہر ایک سے کہتے ہیں مجھے اس سے بہت محبت ہےکیا تم چاہتے ہو کہ کوئی
شخص آپکے محبوب کی طرف اُنگلی اُٹھائےمیرا یقین ہے کہ آپکا جواب نہ میں
ہوگا زرا سوچوں آگر کوئی آپکے جسم پہ آپکے محبوب کا نام دیکھ کر آپسے سوال
کرے کون ہے یہ شخص جسکا تم نے اپنے جسم پہ نام لکھوایاں ہےآگر آپ نے بتا
دیا تو کیا وہ آپکے محبوب کی طرف انگلی نہیں اٹھائے گا؟ اس طرح آپکے محبوب
کی بدنامی نہیں ہوگی کیا؟ ایک ماں سے زیادہ اس دنیا میں کوئی کسی سے محبت
نہیں کر سکتا۔۔۔۔ آخر میں بس اتنا ہی کہو گاکہ محبت میں کسی کی زندگی برباد
مت کرنامحبت کسی کی عزت و آبرو کی حفاظت کا نام ہے۔۔۔۔۔۔۔۔کسی کی عزت کو
خاک میں ملا دینا محبت نہیں ہے آخر میں لکھتے ہوئے میری آنکھوں سے آنسوں
نکل آئے ہیں پلیز میرے بھائیوں سوچناں ذرا اور اگر کسی ایک نے بھی میری بات
پہ غور کیا تو میں سمجھوں گا کہ مجھے یہ سب لکھنے کا مقصد حاصل ہو گیا ہے
اگر کسی کو کچھ بُرا لگا ہو تو پلیز مجھے معاف کر دیناِ۔۔۔۔۔۔۔
love is great blesing of Allah
الله حافظ |