دُنیا میں گزارے پل پل کاحساب ہوگا

ہماری زندگی کاایک ایک پل قیمتی ہے ہم کبھی لمحہ لمحہ کٹتی ہوئی زندگی کی اہمیت پرغورنہیں کرتے ۔انسان بھول گیاہے کہ اس کی تخلیق کس مقصدکےلئے خالقِ کائنات نے کی۔جس وقت اللہ تعالیٰ نے انسان کوتخلیق کرنے کی تیاریاں کیں توفرشتوں سے خالقِ کائنات نے فرمایاکہ میں انسان کواپنی عبادت کےلئے تخلیق کرنے جارہاہوں ، اُس وقت فرشتوں نے سوال کیاتھاکہ اے اللہ آپ کی عبادت کے لیے توہم ہی کافی نہیں ۔اللہ تعالیٰ نے فرمایاجوتم نہیں جانتے ،وہ میں جانتاہوں۔گویاصاف ہواکہ انسان کواللہ تعالیٰ نے اپنی عبادت کےلئے پیدافرمایا۔

موجودہ دورمیں دُنیاکے حالات بڑی ابترناک صورتحال اختیارکیے ہوئے ہیں کہیں پرچوری کابازارگرم ہے توکہیں زناکاری کا۔کہیں پرقتل وغارت ہورہی ہے توکہیں کھیل تماشے، بے حیائی مشرق سے مغرب اورشمال سے جنوب تک اپنادامن وسیع کرتی ہی چلی جارہی ہے۔آج کے انسان کے سامنے دُنیامیں عیش پرستی ہی زندگی کامقصدبناہواہے یعنی انسان بھول گیاہے کہ اُس کوخالق کائنات نے کس مقصدکے لیے دُنیامیںبھیجا۔آج ہم صبح سے شام اورشام سے صبح تک جوکرتے ہیں اُن کامحاسبہ نہیں کرتے۔اگرہم اپنی زندگی کے پل پل کاجائزہ لیںتواحساس ہوتاہے کہ ہم اپنی زندگیاں فضول میں دُنیاکی محبت وآسائش کےلئے گنوارہے ہیں۔ اللہ تعالیٰ کے پیارے محبوب کی سیرت پاک تمام انسانیت کےلئے نمونہ راہ ہے لیکن سیرت رسول سے دوری ہی آج انسانوں کے ذہنی انتشاروپریشانیوں کاسبب ہے۔

دُنیاکاکوئی بھی فرداللہ تعالیٰ اوراُس کے نبی پرایمان لاکراللہ تعالیٰ کی طرف سے انہیں عطاکردہ نسخہ کیمیاقرآن پاک اورآپ کی سیرت طیبہ کے مطابق زندگی گزارے تواُس کودُنیامیں بھی سرخروئی حاصل ہوگی اورآخرت میں بھی۔انسان آج کل قیامت کی خبروں جوکہ ٹی وی چینلوں کی جانب سے وقتاً فوقتاً چلائی جاتی ہیں کوسن کرخوفزدہ ہے لیکن اس کے باوجوداُس کے دِل میں خوف خداپیدانہیں ہوتا ، آج بھی کاروبارویسے ہی چل رہاہے جیسے گذشتہ برسوں سے چلتاآرہاہے ۔ بے ایمانی ، جھوٹ ، فریب ، مکر ،بغض عنادکے سہارے دُنیامیں آسائشیں حاصل کرنے کی دوڑلگی ہوئی ہے۔ انسان جسے اشرف المخلوقات کادرجہ حاصل ہے آخریہ کیوں نہیں سمجھتاکہ ایک دِن موت آنی ہے اوریہ دُنیافانی ہے ، کیوں انسان موت کے بعدکی ابدی زندگی کے بارے میں غوروفکرنہیں کرتا۔اصل میں بے ثباتی دُنیاکے کاروبارمیں لگن نے انسانوں میں دُنیاکی محبت پیداکردی ہے جس کے باعث و ہ مرنانہیں چاہتاہے۔اللہ تعالیٰ نے انسان کوبے شمارنعتیں عطاکی ہیں اوریہ وعدہ بھی فرمایاہے کہ جودُنیامیں میری چاہی زندگی گذارے گاوہ عقبیٰ میں من چاہی زندگی پائے گا اور جو دُنیا میں من چاہی زندگی گذارے گاوہ عقبیٰ میں خداچاہی زندگی گذارے گا۔ اللہ تعالیٰ آخرت میں دُنیامیں گزاری زندگی کے پل پل کاحساب لے گا، اوراس سے عطاکردہ نعمتوں کے بارے سوال کیاجائے گاجس کے متعلق قرآن کریم میں ارشادہے ۔
ثمُّ َ لَتُسئلُنَّ یوَ مَئذِِ ِِِعَنِ النّعیمِ۔(التکاثر۔۸)
ترجمہ: پھرضروراس روزتم سے اِن نعمتوں کے بارے میں جواب طلبی کی جائے گی۔

لہذاانسان کے لیے بہتریہی ہے کہ وہ احکام خداوندی پرعمل پیراہونے کےلئے حضورپاک کی سیرت طیبہ اورسنتوں کے مطابق زندگی گزارے ۔ ہرانسان کو اپنے روزوشب کاجائزہ لیناچاہیئے اورغورکرناچاہیئے کہ اُس نے ابدی زندگی کےلئے کیاسامان کیاہے۔اللہ تعالیٰ کاارشادہے۔
وَلتنظُرنَفسُ‘ ماَّ قَدَّ مَت لِغَدِِ۔
ترجمہ: ”اورہرشخص یہ دیکھے کہ اس نے کل کے لیے کیاسامان کیاہے“۔

اس آیت پر ہرکسی کوغوروفکرکرناچاہیئے ،ہرکوئی بہترمکان بناناچاہتاہے ، اچھی بیوی کی خواہش کرتاہے ۔ ایساکرنے میں کوئی حرج بھی نہیں۔غورطلب بات یہ ہے کہ اس دُنیافانی کوآرام سے گذارنے کےلئے اچھے گھراوراچھی بیوی کی جستجوتوہم کررہے ہیں لیکن جوابدی زندگی موت کے بعدشروع ہوگی اُس کےلئے بہترگھرکی تعمیرکےلئے کیاسامان جمع کیا، وہ سامان ہمارے نیک اعمال ہوتے ہیں ۔انسان کوچاہیئے کہ وہ آخرت کی فکرکرے اورنیک اعمال کمائے۔

ہم اپنے پختہ اورعمدہ گھروں میں سرد ی سے بچنے کےلئے دروازے ،کھڑکیاں اورپردے لگاتے ہیں۔ گرم کمبل اورقسم قسم کے بچھونے خریدتے ہیں۔ سردی سے بچنے کےلئے بجلی سے چلنے والے Heater اورگرمی سے بچاﺅکےلئےA.C اورگیس سے چلنے والی بخاریاں استعمال کرتے ہیں۔ اس کے علاوہ گرمی سے بچنے کےلئے پنکھے، کولروغیرہ کاکثرت سے ستعمال کرتے ہیں۔سوچنے کی بات یہ ہے کہ جہنم کے دہکتے شعلوں سے بچنے کےلئے ہم نے کیاتیاری کی ہے؟انسان کی فلاح حضرت محمد کی سیرت طیبہ اوراُن کے بتائے اصولوں پرعمل پیراہونے میں ہی مضمرہے۔

ہم جتنابھی چہروں کوچمکائیں اگرہمارادِل صاف نہیں،اورہماراقلب اللہ تعالیٰ کی عبادت کےلئے نہیں جھکتاتوسب کچھ بیکارہے۔بقول شاعر
منہ دیکھ لیاآئینے میں پرداغ نہ دیکھے سینے میں
دل ایسالگایاجینے میں مرنے کومسلمان بھول گئے

غوروفکرکرنے کی بات ہے کہ اگرہم واقعی نبی آخرالزماں حضرت محمد کوماننے والے ہیں توہمیں اپنے نفس پرقابوپاناچاہیئے اوردوسروں کواپنے اخلاق کاگرویدہ بناناچاہیئے ۔ہمیں دُنیاکے بجائے آخرت کوترجیح دینی چاہیئے ۔
Tariq Ibrar
About the Author: Tariq Ibrar Read More Articles by Tariq Ibrar: 64 Articles with 58018 views Ehsan na jitlana............. View More