گھریلوں جھگڑے اور ہماری زمہ داری

اسلام و علیکم

محترم ساتھیوں میں ارشد اقبال بعدِ سلام آج ہم بات کرینگے گھریلوں جھگڑوں کی اور اس میں ہمار ی کیا ذمہ داری ہے اس پر بات ہوگی جھگڑے کی کئی قسم کے ہوتی ہیں ، میاں، بیوں کا جھگڑا،باپ بیٹے کا جھگڑا، بہن بھائی کا جھگڑا ، بھائی بھائی کا جھگڑا، بہنوں کا آپس میں جھگڑنا، ساس ، بہو کا جھگڑا،نند ، بھاوج کا جھگڑا ، جیٹھانی ، دیورانی کا جھگڑا ، دیور ، بھابھی کا جھگڑا، دیورانی ، جیٹ کا جھگڑا، یا باپ بیٹی کا جھگڑناکیا خیال اسکے علاوہ بھی کوئی آفت ہوتی ہوگی گھروں میں ؟

خیر یہ تو تھوڑی تفصیل تھی کہ کیسے کیسے جھگڑے ہو سکتے ہیں میرے دوستوں یہ وہ تمام رشتے ہیں جن کے آپس میں محبت کے ساتھ رہنے سے نئی آنے والی نسل کو یقینا ایک ایسا ماحول ملے گا جس سے وہ اپنی زندگی کو خوشحال اور زندگی کے روز مررّہ کے کام اچھے انداز میں ترتیب دے سکیں گے ۔اگر ہم بات کریں میاں بیوں کے جھگڑے زیادہ طر تو یہ جھگڑے کسی ڈیمانڈ کی وجہ سے ہوتے ہیں جیسے مجھے الگ رہنا ہے ،میں اپنا کھانا الگ پکاؤنگی ، یا میری آپ کی فیملی کے ساتھ بنتی نہیں میرے دوستوں ایک بات تو طے ہے جب لڑکی کی شادی ہوتی ہے تو وہ ہمیشہ بہتر سوچ اور اچھے خواب دیکھتی ہے لیکن اُسکے گھر والے یا خاندان والے اسکوایسا مرغوب کرتے ہیں اپنی باتوں میں کے فیملی کا جیناوہ لڑکی جو سنہرے خواب دیکھ کر آتی ہے حرام کردیتی ہے پہلے تو ایسے خالا خیرن جیسے لوگوں سے چُٹکاراہ پانا پڑے گا تب جا کر گھر آباد ہوگا۔

باپ بیٹے کا جھگڑا زیادہ تر عارضی ہوتا ہے اور اس میں بھی کسی نہ کسی عورت کا کردار قابل غور ہوتا ہے لیکن اکثر یہ جھگڑے بہت آگے نکل جاتے ہیں کے باپ اپنے بیٹے کو آگ کردیتا ہے اوربیٹا ہمیشہ ندامت کے آنسوروتا رہتا ہے ، بہن بھائی کا جھگڑا ، میرے دوستوں یہ رشتہ ایسا ہے جتنا آپس میں لڑتے ہیں انتا ہی پیار بڑھتا جاتا ہے اور یہ لڑائی عارضی ہوتی ہے وقت جب دونوں میں سے کسی کا بھی پڑتا ہے تو یہ دونوں ہی کبھی منع نہیں کرتے اور ایکھ دوسرے کا خیا ل رکھتے ہیں زیادہ تر بہنیں یہ کام سر انجام دیتی ہیں ۔

بھائی ، بھائی کا جھگڑا ، یہ جھگڑا ہمیشہ دونوں بھائیوں کی شادی کے بعد ہی ہوتا نظر آئیگا زیادہ تر ایسے جھگڑے کی پیٹھ پیجھے بھی اکثر عورت کا کردار ہوتا ہے ۔ اور اگر بھائی آپس میں اتفاق کرلیں کہ ہمیں کسی قیمت پر نہیں اُلجھ نہ تو عورت پریشان رہتی ہے اور تعویز گنڈے کی طرف راغب ہو جاتی ہے کیونکہ اسنے اپنی بات منوانی ہوتی ہے ۔

بہنوں کا آپس میں جھگڑا، میر ے دوستوں یہ جھگڑا آپ کو زیادہ تر اُن گھروں میں نظر آئیگا جہاں بیٹیوں کے رشتے نہیں آرہے ہوتے اور ایسی لڑکیاں عمر کے بڑھتے ہوئے وقت کے ساتھ ساتھ چھیڑ چھیڑی اور بدزبان ہوتی جاتی ہیں اور فوبیا جیسی بیماری کا شکار ہو جاتی ہیں چاہے وہ صحت اور صفائی کی بات ہو ، بھلے وہ دین ، مذہب کی بات ہو ، چاہے وہ شادی بیاں یا گھر کے روز مرہ کاموں کے بات ہو ہر ایک نے اپنے آپکو برتر ثابت کرنا ہوتاہے اور یہ جتانا ہوتا ہے کہ میں ٹھیک ہوں او ر یہ غلط نوبت یہاں تک آجاتی ہے کہ ایک دوسرے کو کوسنا ، گالی گلوچ دینا وغیرہ شامل ہے اور ہر وقت ایک دوسرے کے کاموں میں خامی نکالنا اور اپنی نظریں ایک دوسرے کے کاموں میں گڑھا کر بیٹھے رہنا کہ یہ کچھ میری منشہ کے خلاف کرے اور میں اسکو بولوں یا لڑائی اسٹارٹ کروں اللہ سب کو اس مسئلے سے محفوظ فرمائے بہت کڑا امتحان ہوتا ہے ما ں باپ کا اگر ایسا ہو ۔ساس بہو کا جھگڑا ، نند بھاوج ، جیٹھانی دیورانی ، دیور بھابھی ، جیٹ ، دیورانی ، کا جھگڑے یہ تو ایسے جھگڑے ہیں اگر پڑھے لکھے لوگ ایسا کرتے ہیں تو ایسے لوگ سر اسر بے وقوف ہیں اور اپنی زندگی کے مزے ضائع کررہے ہیں یہ وہ رشتے ہیں اگر ان میں آپس میں اتفاق ہو تو نئی نسل ایسی پروان چھڑے کے لوگ مثال دیں ۔

باپ ، بیٹی کا جھگڑا یہ جھگڑا بہت ہی کم دیکھنے کو ملتا ہے اکثر ایسی جگہوں پر نظر آئیگا جہا ں ماں ، باپ کی عزت نہیں کی جاتی ہوگی ویسے آج کل تو لوگ عزت کے لفظ ہی بھول گئے ہیں لہذاہ میرے دوستوں اپنے گھروں پر توجہ دو اور نئی آنے والی نسل کو ایسا ماحول فراہم کرو کہ وہ ایکھ اچھے انسان بن کر آپ سب کا نام روشن کرسکیں ورنہ یا د رکھنا قیا مت کے دنیہ بچے سب کا گریبان پکڑ کر کہینگے کہ یہ ہیں وہ لوگ جن ہو نے ہمیں اچھی تربیت نہیں دی یہ قصور وار ہیں ان کو سزا کا مرتکب ہونا چاہیئے لہذاہ اللہ سے ڈریں اور اپنے بچوں کے اچھی تربیت کریں اور اپنے خاندان کو اکھٹا رکھیں اور اپنی عاقبت خراب ہونے سے بچالیں ورنہ دنیا تو خراب کرہی ڈالی ہے لوگوں نے اپنی اور آخرت بھی خراب ہو جائیگی اگر ابھی بھی اپنے اندر تبدیلی نہ لائے ۔ اللہ سے دعا ہے اللہ ہم سب کو نیک عمل کرنے کی توفیق دے اور ہمارے تما م مسئلے خوش اسلوبی کے ساتھ انجام پا جائیں اور آپس میں محبت قائم رہے اور خاندان خوشحال رہیں اور جن بیٹے ، بیٹیوں کے رشتے کے لیے ان کے ماں باپ پریشان ہیں اللہ انکی یہ مشکل آسان کرے ۔ آمین۔ دُعا کا طالب ارشداقبال ۔ ملیر کراچی۔
Arshad Iqbal
About the Author: Arshad Iqbal Read More Articles by Arshad Iqbal: 7 Articles with 5179 viewsCurrently, no details found about the author. If you are the author of this Article, Please update or create your Profile here.