عذاب الٰہی سے بچو صاحب؟

ہم سب کتنے بے حس اور بے حیا ہوتے جا رہے ہیں۔ہماری بے حسی اور ہماری کم بختی کی وجہ سے ہمیں ایک بار پھر شرمندگی کا سامنا ہے ۔انگریزسرکار نے ایک بار پھر دین اسلام اور نبیﷺ کے خلاف فلم بنا کر اپنا منافقانہ اور جاہلانہ چہرہ ہم سب کے سامنے آشکار کیا ہے لیکن ہم اور ہماری حکومتیں انگریز سرکار کے اصول پرست ہونے کی بہت زیادہ قائل ہیں ۔ہمیں انگریز زندگی کے ہر میدان میں چمکتا ہوا چاند دکھائی دیتا ہے اور ہم نے اللہ تعالیٰ کی بجائے نعوذ بااللہ انہیں ہی اپنا خدا بنا رکھا ہے۔ہماری نام نہاد حکومتوں کو ڈر لگتا ہے اگر ہم نے ان سے اپنا معاشی،معاشرتی،سفارتی اور بین الاقوامی بائیکاٹ کیا تو خدانخواستہ ہم بھوکے نہ مر جائیں۔ہم نا موس رسالت ﷺ کی عظمت سے لاعلم کیوں ہوتے جا رہے ہیں؟ہم لوگ اپنے گھروں میں قرآن اور نبیﷺ کی عظمت کا پرچار کرنا کم کیوںکر رہے ہیں۔حالانکہ اللہ تعالیٰ نے قرآن پاک میں ایک جگہ(سورة محمد آیت نمبر28میں) بطور وارننگ فرمایا ہے کہ:
”اے محمدﷺ کے ماننے والو!اگر تم نے پیٹھ پھیر لی،ان مقاصد کی تکمیل کے بجائے جو محمدﷺکے امتی ہونےکی حیثیت سے تمہارے سپر د کئے گئے ہیں،اگر تم نے اپنی ذاتی منفعت اور ذاتی اقتدار کو ہی مطلوب ومقصود بنا لیااور تم بھی دنیا کی عیش میں پڑ گئے تو جان لو کہ ہماری سنت کا ظہور ہوگا۔ہم تمہیں ہٹائیں گے،کسی اور کو لے آئیں گے“۔

اس آیت کریمہ کی روشنی میں ہم سب سمیت ہمارے نام نہاد حکمرانوں کی آنکھیں کھل جانابہت ضروری ہیں ۔ہم سب کو اس گستاخ رسول فلم بنانے والے فرد اور ملک کے خلاف ملی یک جہتی کا مظاہرہ کرتے ہوئے پوری دنیا میں بھرپور مگر پر امن احتجاج ریکارڈ کروانا ہوگا۔یہ محض ایک واقعہ نہیں ہے اس سے پہلے بھی اسلام دشمن افراد اور ممالک شان رسول اور قرا ٓن پاک کی عظمت پر اپنی گندی زبان چلا چکے ہیں۔جب تک ہم لوگ انفرادی اور اجتماعی طور پرقرآن پاک اور اپنے آخری نبیﷺ کی عظمت میں اضافے کا سبب نہیں بنیں گے تب تک اسلام دشمن قوتیں دین اسلام کے خلاف اپنی گستاخانہ اور جاہلانہ حرکتوں سے باز نہیں آئیں گے۔

کبھی کسی نے آج تک سنا کہ کسی مسلمان نے دنیا کے کسی بھی حصے میں کسی یہودی،کسی عیسائی یا کسی ہندو کی مذہبی کتاب کو نذر آتش کیا ہو؟ہر گز نہیں مسلمانوں نے ہردو ر میں دنیا کے ہر حصے میں تمام اقلیتوں کے ساتھ اپنی بہترین طرز زندگی اور بہترین طرز عمل سے انہیں متاثر کیا ہے مگر افسوس دوسری طرف انہی اقلیتوں میں سے ان کے انتہا پسند افراد نے ہمارے دین اور ہمارے رسولﷺ کی عظمت پر وار کیا ہے۔

پاکستان کی طرح دنیا بھر کے مسلمان گستاخانہ فلم کے خلاف احتجاجی مظاہرے کررہے ہیں۔اس احتجاج کا دائرہ کار جب تک وسیع نہیں ہوگا تب تک انگریز سرکار کی آنکھیں نہیں کھلیں گی۔اللہ کی قسم ہم سب کو نبیﷺ کی حرمت میں ہر چیز کو قربان کر دینی چاہیئے تاکہ دنیا میں کسی بھی گستاخ رسولﷺ کو اس قسم کی خدانخواستہ جرات ہی نہ ہو۔ افغانستان کے دارالحکومت کابل میں توہین آمیز فلم کے خلاف سیکڑوں افراد نے جلال آبادروڈ پر مظاہرہ کیا، کنٹینرز اور پولیس کی دو کاروں کو آگ لگا دی۔ گستاخانہ فلم پر ناراض مظاہرین نے لبنان میں امریکا سمیت کئی غیر ملکی سفارتخانوں کے سامنے احتجاج کیا ، امریکی اور اسرائیل پرچم بھی جلائے گئے۔ برطانیہ میں بھی سیکڑوں افراد احتجاج کرنے سڑکوں پر آگئے ، امریکی سفارتخانے کے سامنے مظاہرے میں بچے ، بڑے اور خواتین سب ہی شریک تھے۔ اسلام مخالف توہین آمیز فلم 30 جون کو امریکا میں ریلیز کی جائے گی، تاہم اس کا 14 منٹ کا ٹریلر انگلش اور عربی دونوں میں یوٹیوب پر ڈالاگیا ہے جس پر کئی ممالک میں پابندی لگادی گئی ہے۔

ابھی یہ دل لاہور اور کراچی میں جل کر راکھ ہونے والوں کی غم سے نڈھال تھا کہ ہمیں ایک اور غم میں مبتلا کر دیا گیا۔ابھی کراچی کے 279افراد کی راکھ ٹھنڈی ہی نہ ہوئی تھی کہ گستاخانہ فلم بنانے والوں نے ہمارے دل میں نفرت کی اور چنگاریاں جلا ڈالیں۔احقر نے اس سے پہلے اپنے ملک میں قائم گھوسٹ فیکٹریوںپر کالم کمپائل کرنا تھا لیکن موجودہ کالم نے کرنٹ افئیر کے حوالے سے اپنے سچے دین کی وجہ سے میرے دماغ اور میری سوچ کو اسے لکھنے کو ترجیح دی اور یہ بہت ضروری ہے،بہر حال میں سانحہ لاہور و کراچی کے تمام ہلاک لواحقین کے دکھ میں برابر کا شریک ہوں اور ان سے دلی ہم دردی کا مظاہرہ کرتا ہوں۔اللہ تعالیٰ انہیں صبرجمیل عطافرمائے۔آمین۔

اللہ تعالیٰ گستاخ رسولﷺ کو غارت کرے اور اس کی تمام نسلوں کو تباہ کرے ۔نہ جانے کتنے ظالم اور غلیظ لوگ ہوتے ہیں جو ہمارے دین،ہمارے رسولﷺ اور ہماری آخری کتاب کی بے حرمتی کو اپنی زندگی کا مقصد سمجھتے ہیں حالانکہ انکی زندگی کا اختتام انتہائی ذلالت سے ہوتا ہے۔ہر مسلمان یہی چاہے گا کہ اس کی اپنی زندگی اور اس کی تمام نسلوں کی زندگی آپﷺ کی خاطر سوبار قربان ہو۔ہر مسلمان کو اپنا دین،اپنا پیارا نبیﷺ اور قرآن پاک تن من سے پیار ا ہے،اللہ تعالیٰ ہم سب مسلمانوں پر پوری دنیا میں امن کی بارش کرے اور اسلام دشمنوں کی نیست ونابود کرے۔آمین۔ ہم اس وقت عملی اور علمی طور پر دین الٰہی پر توجہ کی نہایت ضرورت ہے اور اس قسم کی گستاخانہ روایات کے خلاف ملی اتحاد سے حکومتی اور عوامی سطح پرسخت احتجاج کی ضرورت ہے ورنہ ہماری خاموشی خدانخواستہ ہمیں کسی بڑے عذاب میں مبتلا نہ کردے۔حکومت اگر فی الفور گستاخانہ مواد والی تمام ویب سائیٹس بلاک کر دے تو شاید عوام کو تھوڑا ذہنی سکون ملے۔
mumtazamirranjha
About the Author: mumtazamirranjha Read More Articles by mumtazamirranjha: 35 Articles with 38604 views I am writting column since 1997. I am not working as journalist but i think better than a professional journalist. I love Pakistan, I love islam, I lo.. View More