پاکستان کرکٹ ٹیم سپر ایٹ میں تو
پہنچ گئی لیکن سپر ایٹ کی طرح کھیل پیش نہیں کر رہی۔ پہلا میچ ساؤتھ سے بڑی
مشکل سے جیتا اور روایتی حریف انڈیا سے بری طرح ہار گئے۔ اس ہار کی سب سے
بڑی وجہ پہلے بیٹنگ کرنے کا فیصلہ تھا کیونکہ ہر کوئی جانتا ہے کہ ان کی
بیٹنگ لائن بہت مضبوط ہے اور اگر پہلے بیٹنگ کرتے ہوئے دو سو سے بھی زیادہ
سکور کر دیا جائے تو ممکن ہے کہ وہ پورا کر لیں۔ پہلے بیٹنگ کرنے کا فیصلہ
بالکل غلط تھا۔ دوسری وجہ حفیظ کی بیٹنگ تھی ہم مصباح کی بیٹنگ کا رونا
روتے تھے اس میچ میں وہ مصباح بن گئے اور پاور پلے میں بھی بال روکتے رہے
شاٹ کھیلنا تو دور سنگل کی کوشش بھی نہ کی۔ دونوں سائیڈ کی بیٹنگ کو بغور
دیکھیں تو واضح فرق نظر آئے گا۔
اب اللہ تعالٰی کا کوئی خاص کرم ہو اور کوئی معجزہ ہو جائے تو آسٹریلیا سے
جیت کر سیمی فائنل میں پہنچا جائے یا ہار کر پہنچا جائے لیکن عزت سے مقابلہ
کر کے ہارنا ہوگا کیونکہ انشاءاللہ ساؤتھ افریقہ انڈیا کو ہرا دے تو تینوں
کے رن ریٹ پر دوسری ٹیم کا فیصلہ ہو گا اس لئے یا جیتنا ضروری ہے یا مقابلہ
کر کے ہارنا لیکن اس کے لئے افریقہ کے جینے کی دعا کرنا پڑے گی۔ اگلے میچوں
کے لئے کچھ تجا ویز ہیں ہماری ویب سے گزارش ہے کہ وہ سری لنکا میں موجود
ٹیم کے آفیشلز تک پہنچا دیں۔
١۔ آفریدی کی بیٹنگ سے اگر فائدہ اٹھانا ہے تو اوپنر بھیجا جائے۔
٢۔ حفیظ اپنی بیٹنگ تیز کرے اور جارہانہ رویہ اپنائے۔
٣۔ عمر گل اپنی باولنگ میں سلو بال اور یارکر کا استعمال زیادہ کرے۔
٤۔ پاور پلے میں تیز کھیلا کر سکور زیادہ سے زیادہ بنانے کی کوشش کی جائے۔
اللہ ہماری ٹیم کو فتح دلائے اور سیمی فائنل مین پہنچائے اور پھر سیمی
فائنل کے بعد فائنل میں پہنچا کر کامیاب اور کامران وطن واپس لائے۔ آمین |