تم جیت سکتے ہو؟

ولمار ڈولف ٹہنی سی امریکہ میں ایک غریب گھرانہ میں پیدا ہوئی چار سال کی عمر میں اسے ڈبل نمونیہ اور سرخ بخار ہوگیا جس کے نتیجے میں وہ مفلوج ہوگئی ڈاکٹروں نے کہا کہ وہ کبھی بھی اپنے پاﺅں پر چل نہیں سکے گی تاہم اس کی ماں کی ہمت بند ھائی اس نے ولما سے کہا کہ وہ خدا کی عطا کی ہوئی صلاحیت ‘ مستقل مزاجی اور عقیدے کے ذریعے جوچاہے کرسکتی ہے ولما نے کہا کہ میں دنیا میں سب سے تیز دوڑ نے والی لڑکی بننا چاہتی ہوں حالانکہ ڈاکٹروں کے مطابق وہ مفلوج تھی مگرا س کا جذبہ اور اس کی ہمت نے اس کی طاقت میں اضافہ کردیا نوسال کی عمر میں اس نے دوڑ میں پہلی بار حصہ لیا وہ آخر ی نمبر پر آئی اس کے بعد اس نے مسلسل کئی دوڑ کے مقابلوں میں حصہ لیا اور آخری نمبر آتی رہی مگر اس کی جدوجہد مسلسل جاری رکھی پندرہ سال کی عمر میں اس نے ہٹنی سی سٹیٹ یونیورسٹی کے کوچ ایڈ ٹیمپل سے ملاقات کی اس نے اس سے کہا کہ میں دنیا میں سب سے تیز دوڑ نے والی لڑکی بننا چاہتی ہوں میں تمہاری ضرور مدد کرونگا پھروہ دن آیا کہ وہ اولمپکس میں پہنچ گئی اور اولمپکس میں وہی شریک ہوتا ہے جو بہترین کھلاڑیوں میں شمار ہو آخر ولما کا مقابلہ دینا کی تیز ترین لڑکی کی جٹا ہائنے نامی عورت سے تھا جس نے کبھی کسی مقابلے میںشکست نہیں کھائی تھی پہلا مقابلہ 100میٹر دوڑ کا تھا ولما نے اپنی مد مقابل کھلاڑی کا ہرادیا اور سونے کا تمغہ جیت لیا دوسرا مقابلہ 200میٹر دوڑ کا تھا وہ جٹا ہائنے کے ساتھ تھا وہ بھی اس نے جیت کر سونے کا تمغہ حاصل کیا اور تیسرا مقابلہ 400میٹر ریلے سفر کا تھا اس ریس میں تیز ترین اتھلیٹ آخری مرحلے میں دوڑ تا ہے ان دونوں کھلاڑیوں میں تیز ترین اتھلیٹ آخری مرحلے میں دوڑتا ہے ان دونوں کھلاڑیوں نے ڈنڈا یا ان تک پہنچادیالیکن ولما روڈ کے ہاتھ ست گرگیا ولما نے دیکھا کہ جٹا ہائنے تیزی سے دوڑرہی ہے اس نے جلدی سے ڈنڈا اٹھایا او ر کسی مشین کی طرح دوڑنے لگی اس نے اس مرتبہ بھی جٹا ہائنے کو ہرادیا اور سونے کا تیسرا تمغہ جیت کر دنیا کی تیز ترین کھلاڑی بن گئی یہ ایک تاریخی واقعہ بن گیا کہ ایک معذور عورت نے 1960ءکے اولمپکس میں خود کو دنیا کی سب سے تیز دوڑنے والی عورت کا اعزاز حاصل کیا قارئین محترم! ولما کی کہانی سے ہمیں یہ سبق ملتا ہے یہ کہانی ہمیں ایک سبق دیتی ہے یہ سٹوری ہمیں ایک جذبہ دلاتی ہے کہ ہمیں شدید ترین مشکلات کی حالت میں تھی اپنے جذبوں اور ہمت کو کیسے رکھنا چاہیے اللہ تبارک تعالی نے انسان کو بے شمار نعمتوں سے نوازا ہے اپنی ہمت سے اپنی طاقت سے انسان بڑے بڑے دریاﺅں کو عبور کرلیتا ہے اگر جذبہ صادق ہوں تو منزل قریب ہوتی ہے -
Hakeem Muhammad Ashraf Saqib
About the Author: Hakeem Muhammad Ashraf Saqib Read More Articles by Hakeem Muhammad Ashraf Saqib: 11 Articles with 16419 viewsCurrently, no details found about the author. If you are the author of this Article, Please update or create your Profile here.