اسلام میں نظروں کی حفاظت کا حکم

اسلام پاک وصاف معاشرے کی تعمیر اور انسانی اخلاق و عادات کی تہذیب کرتا ہے اور اپنے ماننے والوں کی تہذیب اور پُرامن معاشرے کے قیام کے لئے جواہم تدبیر کرتا ہے وہ انسانی جذبات کو ہر قسم کے ہیجان سے بچا کر پاکیزہ زندگی کا قیام ہے۔ چنانچہ اسی سلسلہ میں اسلام نے ’’حفاظت نظر‘‘ پرزوردیا ہے چونکہ ’’بد نظری‘‘ تمام فواحش کی بنیاد ہے، اس لیے قرآن وحدیث سب سے پہلے اس کی گرفت کرتے ہیں۔
ارشاد باری تعالیٰ ہے:
قُلْ لِّلْمُؤْمِنِیْنَ یَغُضُّوْا مِنْ اَبْصَارِھِمْ وَیَحْفَظُوْا فُرُوْجَھُمْ ط ذٰلِکَ اَزْکٰی لَہُمْ ط اِنَّ اللّٰہَ خَبِیْر’‘ م بِمَا یَصْنَعُوْن
’’ایمان والوں سے کہہ دو کہ وہ اپنی نگاہ نیچی رکھا کریں اور اپنی شرم گاہوں کو بھی محفوظ رکھیں یہ ان کے لیے بہت پاکیزہ ہے بیشک اﷲ جانتا ہے جو وہ کرتے ہیں‘‘۔
اور اسی طرح عورتوں کو بھی غض بصر کا حکم دیا گیا ہے ۔ ارشاد باری تعالیٰ ہے :
وَقُلْ لِّلْمُؤْمِنٰتِ یَغْضُضْنَ مِنْ اَبْصَارِھِنَّ وَیَحْفَظْنَ فُرُوْجَھُنَّ
’’اور ایمان والیوں سے کہہ دو کہ اپنی نگاہ نیچی رکھیں اور اپنی عصمت کی حفاظت کریں‘‘۔

حقیقت یہ ہے کہ ’’بد نظری‘‘ہی’’بدکاری‘‘کے راستے کی پہلی سیڑھی ہے۔ اسی وجہ سے ان آیات میں نظروں کی حفاظت کے حکم کو ’’حفاظتِ فرج‘‘ کے حکم پر مقدم رکھا گیا ہے۔ شریعت اسلامیہ نے ’’بدنظری‘‘ سے منع کیااور اس کا فائدہ یہ بتایا کہ اس سے شہوت کی جگہوں کی حفاظت ہوگی نیز یہ چیز تزکیہ قلوب میں بھی معاون ہوگی۔’’غض بصر‘‘ کاحکم ہر مسلمان کو دیا گیا ہے۔ نگاہ نیچی رکھنا فطرت اور حکمت الہیٰ کے تقاضے کے مطابق ہے۔ اس لیے کہ عورتوں کی محبت اور دل میں ان کی طرف خواہش فطرت کا تقاضا ہے۔
ارشاد ربانی ہے:
زُیِّنَ لِلنَّاسِ حُبُّ الشَّھَوٰتِ مِنَ النِّسَآءِ
’’لوگوں کو مرغوب چیزوں کی محبت نے فریفتہ کیا ہوا ہے جیسے عورتیں‘‘۔

آنکھوں کی آزادی اور بے باکی خواہشات میں انتشار پیدا کرتی ہے۔ ایک حدیث میں بد نظری کو آنکھوں کا زنا قرار دیا گیا۔ ارشاد نبوی ﷺ ہے:
فزناالعین النظر
’’آنکھوں کا زنا دیکھنا ہے‘‘۔

راستے میں مجلس جما کر بیٹھنے سے اس وجہ سے منع کیا گیا ہے کہ وہ عام گزرگاہ ہے ہر طرح کے آدمی گزرتے ہیں ، نظر بے باک ہوتی ہے ، ایسا نہ ہو کہ کسی پر نظر پڑے اور وہ برائی کا باعث بن جائے۔
صحابہ کرامؓ سے ایک دفعہ حضور اکرم ﷺ نے فرمایا:
’’کہ راستوں پر بیٹھنے سے پرہیز کرو‘‘صحابہ نے اپنی مجبوری پیش کی ، تو آپ ﷺ نے فرمایا ’’تم کو جب کوئی مجبوری ہو تو راستہ کا حق ادا کرو‘‘صحابہ نے سوال کیا راستہ کا حق کیا ہے؟۔
آپ ﷺ نے فرمایا:
غض البصروکف الاذی وردالسلام والامر بالمعروف والنھی عن المنکر
’’نگاہ نیچی رکھنا، اذیت کا رد کرنا، سلام کا جواب دینا اور بھلی بات کا حکم دینا اور بری بات سے منع کرنا‘‘۔
حدیث میں نظر کو شیطانی زہرآلود تیر قراردیا گیاہے۔نبی کریم ﷺ نے ارشاد فرمایا:
النظرۃسھم مسموم من سھام ابلیس من ترکھا من مخافتی ابدلتہ ایمانایجد حلاوتہ فی قلبہ
’’بدنظری شیطان کے زہر آلود تیروں میں سے ایک زہریلا تیر ہے جو شخص اس کو میرے خوف کی وجہ سے چھوڑ دے میں اس کو ایک ا یسی ایمانی قوت دوں گا جس کی شرینی وہ اپنے دل میں پائے گا‘‘۔

نگاہ کا غلط استعمال بہت سارے فتنوں اور آفتوں کا بنیادی سبب ہے۔ چونکہ دل میں تمام قسم کے خیالات و تصورات اور اچھے بُرے جذبات کا برانگیختہ ومحرک ہونا اسی کے تابع ہے۔ اس لیے اسلام میں نگاہوں کو نیچا رکھنا اور ان کی حفاظت کرنا بڑی اہمیت کا حامل ہے۔ بدنظری کا سب سے بڑا نقصان یہ ہے کہ اس سے حسرت وافسوس اور رنج و غم کی کیفیت ہو جاتی ہے ۔کئی دفعہ نظر کا تیر دیکھنے والے کو خود ہی لگ کر اس کے دل ودماغ کو زخمی کر دیتا ہے۔
حافظ ابن قیم(م۔751ھ)لکھتے ہیں:
کل الحوادث مبداھا من النظر
ومعظم النار من مستصغر الشرر
کم نظرۃ بلغت فی قلب صاجبھا
کمبلغ السھم بین القوس والوتر
یسر مقلتہ ما ضر مھجتہ
لا مرحبا بسرور عاد بالضرر
یا رامیا بسھام اللحظ مجتھدا
انت القتیل بما ترمی فلاتصب
یا باعث الطرف یرتاد الشفاء لہ
احبس رسولک لا یا تیک بالعطب
ترجمہ :
تمام حادثات کی ابتداء نظر سے ہوتی ہے
اور بڑی آگ چھوٹی چنگاریوں سے ہوتی ہے
کتنی ہی نظریں ہیں جو نظر والے کے دل میں چبھ جاتی ہیں
جیسا کہ کمان اور تانت کے درمیان تیر ہوتا ہے
اس کی آنکھ ایسی چیز سے خوش ہو رہی ہے جو اس کی روح کے لیے نقصان دہ ہے
ایسی خوشی جو ضرر کو لائے اس کے لیے خوش آمدید نہیں ہے
اسے نظر کا تیر چلانے میں کوشش کرنے والے
اپنے چلائے ہوئے تیرسے تو ہی قتل ہوگا
اے نظر باز تو جس نظر سے شفا کا متلاشی ہے
اپنے قاصد کو روک کہیں یہ تجھ ہی کو ہلاک نہ کر دے

یہ ایک حقیقت ہے جس کا کوئی ذی شعور انکار نہیں کر سکتاکہ نگاہ کا غلط استعمال انسان کے لیے نقصان دہ ہے۔ اسی لیے شریعت نے عفت و عصمت کی حفاظت کے لیے ’’غض بصر‘‘ کا حکم دیا ہے۔
Ghazi Qasmi
About the Author: Ghazi Qasmi Read More Articles by Ghazi Qasmi: 5 Articles with 22630 viewsCurrently, no details found about the author. If you are the author of this Article, Please update or create your Profile here.

Islam mein Nazron ki Hifazat ka Hukum - Find latest Urdu articles & Columns at Hamariweb.com. Read Islam mein Nazron ki Hifazat ka Hukum and other miscellaneous Articles and Columns in Urdu & English. You can search this page as Islam mein Nazron ki Hifazat ka Hukum.