یہ درست ہے کہ نا صرف ہمارے ملک بلکہ اب تو تقریباّ تمام دنیا میں لوڈ
شیڈنگ ایک اہم مسئلہ ہے لیکن پاکستان میں اس مسئلے کا حل یہ دریافت کیا گیا
ہے کہ گھڑی کی سوئیاں ایک گھنٹہ آگے کر دینے سے سورج کی روشنی سے خاطر خواہ
فائدہ اٹھاتے ہوئے بجلی کو بچایا جا سکتا ہے
پہلے ہی عوام کو بہت سے مسائل کا سامنا ہے اس پر ایک اور نئی پریشانی کبھی
گھڑیا ں آگے تو کبھی پیچھے کرو روز مرہ کا نظام ہی درہم برہم ہوجاتا ہے وقت
کو اپنی پکڑ میں لینے کا یہ طریقہ درست نہیں نہ تو ہم سوررج کو اپنے وقت پر
طلوع ہونے سے روک سکتے ہیں اور نہ ہی وقت سے پہلے غروب کر سکتے ہیں
بجلی کی بچت کا یہ طریقہ میرے خیال میں درست نہیں ہے دیگر معاملات کے ساتھ
ساتھ اب یہاں وقت اور گھڑی کی سوئیوں کا بھی اعتبار نہیں رہا کبھی گھڑیاں
آگے تو کبھی پیچھے وقت نہ ہوا کھیل ہو گیا پہلے کم مسائل ہیں کہ اب یہ ایک
اور مسئلہ بجلی گھڑیاں آگے کرنے سے نہیں بجلی کا مناسب استعمال اور مناسب
بچت کرنے سے ہو گی
گھڑی کی سوئیاں آگے کرنے سے بہتر ہے کہ موسم کے مطابق شیڈول تبدیل کر لیا
جائے جو ادارے دفاتر صبح آٹھ بجے سے دوپہر تین بجے تک کھلے رہتے ہیں وہ
موسم گرما میں کام کا آغاز صبح سات بجے سے دوپہر دو بجے تک کر سکتے ہیں یہ
زیادہ بہتر ہے بجائے اس کے کہ ہر موسم میں گھڑیوں کی سوئیاں ہی تبدیل کرتے
رہیں
جہاں تک بجلی کی بچت کا تعلق ہے تو وہ خود ہر فرد کے ہاتھ میں ہے ہمارے
یہاں بہت سے طبقات میں دن بدن کام کم اور تفریح زیادہ کا رجحان بڑھتا جارہا
ہے ایک وقت وہ تھا کہ دن بھر کے کاموں سے تھک ہار کر ترو تازہ ہونے کے لئے
چند گھنٹے آرام اور اس میں سے کچھ وقت تفریح کے لئے مختص تھا اور تفریح بھی
وہ جو ہر اعتبار سے سود مند ہو جبکہ اب تو تمام اطوار ہی بدل گئے ہیں کام
کم اور کھیل تفریح زیادہ ہو گئی ہے اور تفریحات میں بڑھتی ہوئی دلچسپی
افرادی قوت کو بہت نقصان پہنچا رہی ہے اور یہ نقصان نا صرف بجلی بلکہ وقت
اور ہنر کا بھی زیاں ہے جو ہماری اور ہمارے ملک اور انسانیت کا بہت بڑا
نقصان ہے جو بعض لوگوں کو بظاہر دکھائی نہیں دیتا مگر اس کے نقصانات ضرور
دکھائی دیں گے خدا نہ کرے کہ وہ دن آئے کہ جب ہم اس نقصان کی تلافی کے قابل
ہی نہ رہیں
گھڑی کی سوئیاں ایک گھنٹہ آگے کرنے سے بہتر ہے کہ لوگوں میں زیادہ کام اور
مناسب تفریح کا شعور اجاگر کیا جائے انہیں آنے والے نقصان سے جو جس کا
انتظام ہم خود کر رہے ہیں سے اپنے ملک کو بچا سکیں
ہم چاہیں تو خود بجلی کی اس قدر بچت کر سکتے ہیں کہ لوڈ شیڈنگ کی نوبت ہی
نہ آئے لیکن سب کو اس کے لئے ایسا رویہ اختیار کرنا ہو گا اور اس کے لئے
ضروری ہے کہ اپنے کاموں کا آغاز صبح جلد بیدار ہو کر کیا جائے سورج کی
روشنی اور صبح کی پرسکون فضا میں اپنے کام نپٹانے کی عادت ڈالیں دن رات
ٹیلویژن کے سامنے نہ رہا کریں شام کو بلا ضرورت گھر کے ہر گوشے کی روشنیاں
جلا کر نہ رکھیں اے سی کا استعمال کم سے کم کرنے کی کوشش کریں کبھی کبھی
تھوڑی سی گرمی بھی برداشت کر لینی چاہیے یہ برداشت کی عادت آپ کو بہت سے
مسائل سے بچا سکتی ہے اور آپ کو بہت سا فائدہ پہنچا سکتی ہے
اپنی دانست میں تو جو کچھ آیا بہتر سمجھا اور آپ کے سامنے رکھ دیا اب یہ آپ
کی دانست ہے کہ اس سے فیض اٹھائیں یا اسے ضائع کر دیں اللہ نگہبان |