پاکستان اور حقیقی فلاحی ریاست

اس کرہِ عرض میں دو ممالک نظریاتی بنیادوں پر وجود میں آئے ۔ اس میں سے ایک ملک اسلامی جمہوریہ پاکستان ہے جو 14 اگست 1947؁ء کو وجودمیں آیاجیسا کہ نام سے ظاہر ہے کہ یہ ایک اسلامی ریاست ہے اور دوسرا ملک اسرائیل ہے ۔ پاکستان مذہب کے نام پر وجود میں آیا اور پاکستان میں اسلامی نظام یعنی شریعت کا نفاذ ہونا تھا لیکن ایک سازش کے تحت پاکستان میں شریعت نافذ نہ کرنے دی گئی جبکہ ہمارا پہلا آئین 1953؁ء میں بنایا گیا اور اس میں مزید ترامیم 1973؁ء میں جناب ذولفقار علی بھٹو (مرحوم) نے کی جبکہ ہر آمر نے اپنی مرضی کے مطابق آئین میں ترامیمیں کیں۔

اگر ہمارے ملک پاکستان میں شریعت نافذ ہو تی تو آج یہ صورتِ حال نہ ہوتی ۔ آج ہر پاکستانی کسی نہ کسی مسائل میں گھر ا ہو ا ہے اور اپنی جان ، مال اورعزت کوغیر محفوظ تصور کرتا ہے ۔ ہمارے معاشرے میں جو بھی مسائل ہیں ان کا واحد حل نفاذِ شریعت میں ہے۔ شریعت میں اُن تمام مسائل کا حل موجود ہے جو دنیا کے کسی بھی آئین اور قانون میں موجود نہیں ہے۔ اسلامی نظام دنیا میں سینکڑوں سالوں تک اپنی افادیت کے ساتھ رائج رہا اور آج بھی ہمارے دوست ملک سعودی عرب میں نافذ ہے ۔ آج ترقی یافتہ یورپی ممالک، امریکہ اور کینیڈا میں ہماری شریعت ہی کی کچھ شقوں کے نفاذ سے انہوں نے اپنے ملکوں کو ایک فلاحی ریاست بنایا ہے۔ اور آج اکثر مسلمان وہاں جا کر رہنا پسند کرتے ہیں ۔

جب پاکستان اور انڈیا وجود میں آئے تو انڈیا کے قومی رہنما گاندھی نے یہ کہا کہ اگر انڈیا کو حقیقی فلاحی ریاست بنانا ہے تو حضرت عمر ؓ کا نظام رائج کرنا ہو گا۔ آج پاکستان زبانوں اور علاقائی بنیادوں پر تقسیم ہو چکا ہے جس کی وجہ ناانصافی اور وسائل کی تقسیم کا نا منسفانہ نظام ہے جبکہ شریعت انصاف اور عدل پر یقین رکھتی ہے اور زندگی کے تمام مکاتبِ فکر اور مذاہب کے ماننے والوں کے حقوق کی ضامن ہے۔ اس کے علاوہ زندگی کے تمام معاملات کا حل موجود ہے جس میں انسانی حقوق صحت، تعلیم، معیشت اور روزگا رشامل ہیں۔ اگر پاکستان میں شریعت کا نظام رائج ہو جائے تو سزا اور جزاء کا قانون نافذ ہو گا اور ہر پاکستانی امن ، سکون اور عزت کے ساتھ اپنی زندگی گزار سکے گا۔ ملک میں ہر طرح کی کرپشن ، غربت ، بے روزگاری ختم کی جا سکے گی۔ اس سے کوئی فرق نہیں پڑے گا کہ ملک میں کونسی پارٹی حکومت بناتی ہے حتٰی کہ جو بھی پارٹی حکومت بنائے گی وہ اس نظام کی پابند ہو گی اور اسی نظام کے تحت حکومت کرے گی۔

امریکہ کے ایک اخبار کے سروے کے مطابق 84% پاکستانی پاکستان میں شریعت کا نظام چاہتے ہیں۔

بس ہمیں ایک ایسے لیڈر کی ضرورت ہے جوشریعت کے اس نظام کو نافذکرنے کے ساتھ ساتھ عملدرآمد کرا سکے اور یہ ملک ایک حقیقی فلاحی ریاست بن جائے۔ اکثر پارٹی لیڈرز یہ وعدے اور دعوے کر تے رہتے ہیں کہ ہم پاکستان کو ایک فلاحی رہاست بنائیں گے مگر وہ یہ نہیں واضح کرتے کہ وہ کونسا نظام رائج کریں گے کہ جس سے پاکستان ایک فلاحی ریا ست بن جائیگا۔

Rasheed Ahmed
About the Author: Rasheed Ahmed Read More Articles by Rasheed Ahmed: 36 Articles with 66331 views Software Engineer Qualifi. Master in Computer Science (MCS). .. View More