اسپیشل افراد توجہ کے زیادہ مستحق ہیں

انسان دوسرے انسان کے لئے ہر حال میں محترم ہے،کسی انسان کے افعال ونظریات سے نفرت اور لا تعلقی ممکن ہے ،مگر انسانیت کے ناتے بغیر تمیزِ صورت وسیرت اور بلا تفریق رنگ ونسل بنی نوع بشری کا ہر فرد واجب الاحترام ہے ،اسی کو بنیاد بنا کر بین الاقوامی سطح پر ’’ انسانی حقوق ‘‘کاچارٹر تیار کیا گیا ہے ،انسانی حقوق کی بنیاد جناب نبی کریم صلی اﷲ علیہ وسلم کا شہرۂ آفاق خطبہ ٔ حجۃ الوداع ہے ،حقوق نسواں ، مدرڈے اور حقوق الاطفال وغیرہ بھی اسی انسانی حقوق کے زمرے میں آتے ہیں،اقوام متحدہ نے 1982میں اسپیشل افرادکے حقوق کا ایک مسوًَدہ منظور کیا تھا ،جس کے تحت 1992کو اسپیشل افراد کا سال قرار دیا گیا ،تاکہ رکن ممالک اپنی اپنی حکومتوں میں معذورین کی بہتری اورفلاح وبہبود کے اقدامات پر خصوصی توجہ دے ، ان میں جو ابھی بچے ہیں انکی تعلیم وتربیت اور تعمیر وترقی کیلئے فعال اور توانا منصوبے بنا ئے ۔

یہ لوگ عام انسانوں کے مقابلے میں خصوصی اورزیادہ توجہ کے اس لئے مستحق ہیں ،کہ یہ ان کے مقابلے میں ذہنی یا جسمانی طور پر کمزور اور ناتواں ہوتے ہیں ،یہی وہ باعث ہے جو ان کی ہر طرح مدد کی طرف دیگر انسانوں بالخصوص اہل اختیار واقتدار کو کھینچتا ہے ۔

قرآن وحدیث میں مستضعفین ،اہل ضرر واضطرار اور عذر والوں کو ہر معاملے میں خصوصی رعایت اور چھوٹ دی گئی ہے ،اسپیشل افراد کا عالمی دن ہر 3دسمبر کو پوری دنیا میں منایا جاتاہے ، ان کے حقوق ،واجبات اور ضرورتوں پر خصوصی سیمینار ز ،کانفرنسز اور تقریبات منعقد کی جاتی ہیں ،ترقی یافتہ معاشروں میں ان افراد کے لئے حکومتی خدمتگار بھی باقاعدہ ملازم رکھے جاتے ہیں ،لیکن غریب اور ترقی پذیر ممالک میں ان کا پرسانِ حال نہیں ہوتا ، انہیں حقارت کی نگاہ سے دیکھا جاتا ہے ،ان سے جان چھڑانے کی کوشش کی جاتی ہے،ان سے بھیگ منگوائی جاتی ہے ،انہیں بوجھ سمجھا جاتا ہے ،انہیں باعث شرمندگی قرار دیا جاتا ہے ،ان کے حقوق پامال ہوتے ہیں ،ان کی تعلیم وتربیت توکیا انہیں بسا اوقات مزاروں پر چھوڑا جاتا ہے ،اور اﷲ معاف کر ے کہیں انہیں زندہ درگو ربھی کیا جاتا ہے ،انسانی حقوق کے چیمپین بے چاری خواتین کا رونا روتے ہیں ،صنف ثالث کا واویلا کرتے ہیں ،وہ سب کچھ بجا،لیکن وہ تو ایک حد تک اپنی مدد آپ کر سکتی ہیں ،یہ تو اس سے بھی لاچار ہوتے ہیں ،قابل ترس اور قابل رحم ہوتے ہیں ،ہم عمر،رشتے دار،برادری،خاندان ،حکومت اور معاشرے ان کے ساتھ حسن سلوک سے گریزاں ہوتے ہیں ۔

کلکتہ میں80سال کی ایک بیماربُڑھیا’’مدرٹریسا‘‘رہتی تھی،اس کی صحت کا بلیٹن انڈیاکے نیشنل پریس میں صفحۂ اول پے شائع ہوتاتھا،کبھی کسی نے سوچا،ایسا کیوں تھا؟اس کا کارنامہ یہ تھا،کہ کلکتہ کی سڑکوں ،محلوں اورگلی کوچوں سے اس نے 32ہزار سے زائد کوڑھیوں،اپاہجوں، لنگڑے لولوں،معذوروں اور جذامیوں کو اٹھاکر صحتی مراکز میں ڈال دیاتھا،وہ ان کا علاج کراتی،اور کہتی کہ یہ میں عبادت کررہی ہوں،وہ اپنے اس عمل سے امرہوگئی ہے،کیا ہمارے کسی لیڈر،رہنمااورمخیًِر کے بارے میں کوئی پریس نوٹ یا ہیلتھ بلیٹن کسی اخبار میں چھپا؟ بس یہی سوال ہر لیڈری چمکانے والے ،ہربتکلف پیشوا بننے والے اور ان کے حاشیہ برداروں سے ہے۔

عبدالستارایدھی ایک گجراتی مسلمان عرصہ سے یہی کام کررہاہے ،بے چاراپڑھا لکھا نہیں ہے،لاوارث لوگوں اوربچوں کے علاوہ زخمیوں ،تعفن زدہ لاشوں،زلزلہ زدگان،سیلاب زدگان لاپتہ شدگان اورہر قسم کے مصیبت رسیدہ افراد کی دکھوں کا وہ مداوا کرتے ہیں،آج وہ اس طرح کی رفاہی خدمات کاامام ہے ۔طاہر القادری،عمران خان اورڈاکٹر عبدالقدیرخان اس میدان میں کامیابی کے جھنڈے بہت آسانی سے گاڑھ سکتے ہیں،لیکن․․․․․

پچھلے دنوں میمن خدمت فورم ،المظفرٹرسٹ انٹرنیشنل اوراسلامک انسٹی ٹیوٹ فار ایجوکیشن کے بانی وچٔیرمین حاجی مسعود پاریکھ نے زینب اسکول فار اسپیشل چلڈرن کے سالانہ پروگرام میں خصوصی دعوت دی ، مقامی ہال وزراء ،عمائدین اور ان بچوں کے والدین سے کھچا کھچ بھرا ہوا تھا ،اس پروگرام کے مہمانان ِخصوصی یہی اسپیشل بچے تھے ،اکلوتاصاحبزادہ سلمان پاریکھ ان کی خدمت پر مامور تھا،زینب ٹرسٹ کی چیٔرپرسن مسزپاریکھ نے ان بچوں کی کیا تربیت کی تھی ، آج کی یہ محفل اس کا ثمر تھا ،صاف ستھرے اندازمیں ان بچوں کی معصومانہ ادائیں،اور مختلف ٹیبلو دیکھ کردل باغ باغ ہوا ،اﷲ کرے ملک بھر میں قائم سرکاری وغیرسرکاری اسپیشل چلڈرن سکولز اینڈ سینٹرز اسی طرح انہیں توجہ دیں ،انہیں کسی کام کا بنادیں ،انہیں ایڑیاں رگڑ رگڑزندگی گزارنے کے بجائے سراٹھاکر جینے کا حوصلہ دے ،شاید ان ہی کے طفیل آسمان والے زمین والوں پر مہربان ہو اور جابجا بھنوروں میں پھنسی ہوئی انسانیت کابیڑا پار ہو ۔
Dr shaikh wali khan almuzaffar
About the Author: Dr shaikh wali khan almuzaffar Read More Articles by Dr shaikh wali khan almuzaffar: 450 Articles with 878059 views نُحب :_ الشعب العربي لأن رسول الله(ص)منهم،واللسان العربي لأن كلام الله نزل به، والعالم العربي لأن بيت الله فيه
.. View More