تنقید

لفظ تنقید یوں تو محض تین حروف پر مشتمل بہت چھوٹا سا لفظ ہے لیکن اپنے اندر بہت طوالت، وسعت اور گہرائی لئے ہوئے ہے زندگی کا کوئی شعبہ یا کوئی طبقہ ایسا نہیں جہاں کسی نہ کسی حوالے سے تنقید کا عمل دخل نہ ہوتا ہو

ادبیات و فنون ہو، مذہب و سیاست ہو یا پھر افراد و معاشرت ہو، گھریلو مسائل ہوں یا دفتری معاملات الغرض انسانی زندگی سے متعلق معاملات و مسائل میں کسی نہ کسی حوالے سے تنقید کی پیش پیش کار فرمائیاں اپنا کردار ادا کرتی نظر آتی ہیں

یہ نتقید کیا ہے کہ جس کا عمل دخل زندگی کے ہر شعبے سے منسلک ہے اور کسی بھی معاملے میں تنقید کی ضرورت کیوں پیش آتی ہے، اس کے فوائد و محصولات کیا ہیں، اس کی اہمیت و ضرورت کیوں پیش آتی ہے، اس کے محرکات کیا ہیں، تنقید کس طرح کی جانی چاہیے، اگر تنقید نہ ہو تو کیا ہو۔۔۔؟

تنقید کے متعلق بھی دیگراختراعات کی طرح مختلف الخیال لوگوں کے مختلف نظریات سامنے آئے ہیں جن میں تنقید کو اصلاح کا ذریعہ قرار دینا اپنی رائے کا نپے تلے انداز میں اظہار کرنا منفی و مثبت رجحانات کو زیر بحث لانا وغیرہ شامل ہیں

متفرق معاملات میں انفرادی و اجتماعی رائے دہی تنقید ہے زندگی کے کسی بھی شعبے سے متعلقہ اشیا مقامات تصنیفات اور شخصیات کے متعلق انفرادی و اجتماعی رائے دہی کا حق استعمال کرنا تنقید کہلاتا ہے کہا جاتا ہے کے معاشرے کی اصلاح و بہتری کے لئے تنقید ضروری ہے اگر تنقید نہ ہو تو افراد معاشرہ بہت سی چیزوں کے اچھے برے اثرات و نتائج سے بےخبر رہ سکتے ہیں جبکہ انفرادی طور پر ہر فرد کا یہ فرض ہے کہ وہ جن معاملات کی بابت کچھ آگاہی رکھتا ہے اور اپنی دانست میں کسی بھی چیز کے متفرق پہلوؤں کا علم رکھتا ہے اور جنہیں دیگر نہیں جانتے ان میں اس چیز سے متعلق شعور و آگہی بہم پہنچانے کے لئےتنقید ناگزیر ہے

دیکھا جائے تو یہ ایک طرح سے درست بھی ہے جو وقت جا رہا ہے تمام افراد معاشرہ کو ہر چیز کے متعلق خاطر خواہ آگاہی ہونی چاہیے اور یہ تنقید ہی ہے کہ جو کسی معاملے سے متعلق مختلف نظریات لو منظر عام پر لانے کا ذریعہ بنتی ہے

تنقید کیسے عمل میں لائی جائے، اصلاح کے لئے تنقید، تنقید کے لئے تحقیق اور تحقیق کے لئے مشاہدہ بہت ضروری ہے کسی بھی معاملے کے متعلق معلومات حاصل کئے بغیر اپنی رائے کا اظہار کرنا ممکن نہیں اور معلومات بلا تحقیق حاصل نہیں کی جاسکتیں تحقیقات مکمل کرنے کے بعد ہی اپنی رائے کو منظر عام پر لانا ہی بہتر ہے اور تحقیق کے لئے مشاہدہ لازمی عنصر ہے اور مشاہدہ کسی بھی چیز کو گہری نظر سے جانچنا پرکھنا اور بغور جائزہ لینا ہے تحقیق و مشاہدہ کے ساتھ ساتھ مطالعہ بھی جاری رکھیں کیونکہ مطالعہ بہت سی اشیا کی بابت معلومات کی فراہمی کا بہترین ذریعہ ہے

جہاں تک انسانوں کی انسانوں پر تنقید کا تعلق ہے تو یہ تنقید محض شغل کے طور پر کی جاتی ہے اور یہ تنقید کا منفی پہلو ہے اس تنقید سے بجائے اصلاح ہونے کی بجائے تنقید کا نشانہ بننے والے کی ژخصیت میں مزید بگاڑ کے اندیشے کا امکان ہے

انسانی شخصیت و کردار اثبات و نفی سے مرکب ہے یعنی انسانی شخصیت پر اچھے برے ہر قسم کے پہلو اور رجحانات اثر انداز ہوتے ہیں اور انسان اپنی فطری ترجیحات و دلچسپی کے اعتبار سے ان پہلوؤں سے کسی نہ کسی حد تک ضرور متاثر ہوتا ہے اور یہی ترجیحات و دلچسپیاں مل کر انسانی شخصت کی تکمیل کرتی ہیں تنقید کے ذریعے انسانی شخصیت کی اصلاح چاہنا بڑا نازک مرحلہ ہے اس قسم کی تنقید کے لئے بہت احتیاط کرنا ضروری ہے تنقید کے لئے بہت محتاط رویہ اختیار کرنا چاہیے اور تنقید کرتے وقت ایسے الفاظ کا استمال نہ کیا جائے جو کہ دل آزاری کا باعث ثابت ہوں کہ دل آزاری خود ایک قابل تنقید عمل ہے تنقید کرتے وقت مناسب اور اثر پذیر الفاظ ، نرم لب و لہجہ اور انداز کو مدنظر رکھتےہوئے تنقید کی جائے تو ضرور اثر کرتی ہے کسی شخص کو بھری محفل میں تنقید کا نشانہ بنانے سے گریز کریں یہ چیز مزید سرکشی کے عوامل پیدا کرتی ہے

شخصی تنقید میں صرف منفی پہلوؤں کو ہی زیر بحث نہیں لایا جاتا بلکہ شخصیت کے مثبت پہلوؤں کا بھی تذکرہ کرنا چاہیے لیکن مثبت پہلوؤں پر بات کرتے ہوئے خیال رہے کہ خوشامدانہ رویہ جھلکتا محسوس نہ ہو
بلکہ کسی شخصیت کے مثبت پہلوؤن کو دوسروں کے سامنے اس طرح بیان کریں کہ ہر کوئی چاہے یہ پہلو اسکی شخصیت میں بھی در آئے

تنقید ایسی کریں کہ جو منفی پہلوؤں اور رجحانات کا سدباب کرتے ہوئے افراد و معاشرہ میں مثبت پہلوؤں اور رجحانات کی روح پھونک دے اور مثبت تنقید کے عمل سے اصلاح معاشرہ کو ممکن بنا سکے
uzma ahmad
About the Author: uzma ahmad Read More Articles by uzma ahmad: 265 Articles with 489016 views Pakistani Muslim
.. View More