دور حاضر میں موبائل فون کو انسان کی بنیادی ضرورتوں میں
سے ایک قرار ددیا جا رہا ہے ۔آج کے اس دور جدید میں جب دنیا ایک گلوبل ویلج
بن چکی ہے کوئی بھی شخص دنیا کہ کسی بھی ملک میں بیٹھ کر کسی بھی شخص سے
بات کر سکتا ہے نیلم ویلی کی عوام آج بھی پتھر کے دور کی زندگی گزارنے پر
مجبور ہیں اور ان کو موبائل فون سروس جیسی اہم سہولت سے محروم رکھا جا رہا
ہے نیلم ویلی کی نمائندگی کے دعویدار بھی اس اہم مسلئے سے آنکھیں چرا رہے
ہیں آج میرا سوال ہے نیلم ویلی کی نمائندگی کے ان تما م دعویداروں سے کہ وہ
اس اہم مسلئے پر کیوں خاموش ہیں آخر کیا وجہ ہے کہ وہ موبائل فون سروس کی
سہولت کے لیے کچھ نہیں کر پا رہے ایس سی اﺅ جو نیلم ویلی عوام کو موبائل
فون سروس کی معیاری سہولت فراہم کرنے میں بری طرح ناکام ہو چکا ہے سے کوئی
کیوں نہیں کہتا ہے کہ یہ باشعور لوگ ہیں کوئی بھیڑ بکریاں نہیں کہ اس طرح
کا بدترین ظلم کر کے ان لوگوں کو زہینی ازیت کا نشانہ بنا یا جا رہا ہے اگر
آپ موبائل فون سروس کی سہولت فراہم نہیں کر سکتے تو یہ ایس سی اﺅ کا بے جان
ٹاور بھی اٹھا کر لے جائیں ہمیں اس کو دیکھ کر چین محسوس تو نہیں ہو رہا نا
!لیکن ایسا محسوس ہو رہا ہے کے یہ بھی بے بس ہو چکے ہیں یا بے حس ہو چکے
ہیں اچھے کام کی تعریف ہر کام میں کرنی چاہیے نیلم ویلی میں یونیورسٹی
کیمپس کے لیے میاں وحید صاحب کی جہدوجہد سے کس کو اعتراف نہیں نیلم ویلی کی
عوام کے مسائل حل کرنے کے لیے جس نے بھی کردار ادا کیا میرے لیے نیلم ویلی
کی عوام کے لیے وہ قابل عزت ہے قابل صد احترام ہے لیکن موبائل فون سروس پر
کسی بھی قسم کا کوئی سمجھوتہ نہیں کیا جا سکتا کیونکہ یہ کسی ایک زات کا
مسلہ نہیں لاکھوں لوگوں کی زندگی کا مسلہ ہے جو پوری دنیا سے کٹ کر رہے گے
سیاحت کے شعبے میں بے شمار ترقی موبائل فون کی سہولت سے ہو سکتی تھی ۔رہا
سیکورٹی رسک کا جو لوگ ڈھونگ رچا رہے ہیں کوئی سیکورٹی رسک نہیں اگر ایسا
تھا تو سابق وزیر آعظم پاکستان نے اور سابق وفاقی وزیر اطلاعات قمر الزمان
قاہرہ صاحب کیوں نیلم ویلی کی عوام کے ساتھ موبائل فون کی سہولت فراہم کرنے
کا وعدہ کر گے تھے کیا پاکستان سمیت دنیا بھر کے بارڈرز ایریا میں موبائل
فون سروس کی سہولت میسر نہیں ؟اور جن لوگوں نے 14سال تک بھارتی جارحیت کا
مردانہ وار مقابلہ کیا افواج پاکستان کے ساتھ فرنٹ پوزیشن پر لڑتے رہے اپنے
عزیزو اقارب کے لاشے اپنے کندھوں پر اٹھا ئے استحکام وطن کے لیے جان تک کی
قربانی دی ان کی وفاداریوں پر کیوں شک کیا جا رہا ہے نیلم ویلی ایک پر امن
علاقہ ہے اور اس وادی کے لوگوں نے ہر دور میں دھرتی ماں کی حفاظت کے لیے وہ
کارنامے سر انجام دیے ہیں کہ کشمیری نسلوں کو اس پر فخر رہے گا ۔اور وہ جن
کو نیلم ویلی کی عوام نے اپنے ووٹ کی طاقت سے اسمبلی تک پہنچایا وہ جن کو
22000ووٹ دیے ان کا بھی حق ہے ان تمام نامزد انتخابی امیدواروں سمیت ان تما
آزاد امیدواروں کا جنہوں نے نیلم ویلی سے الیکشن لڑا وہ نیلم ویلی کی عوام
کے نمائندے ہیں اپنی اپنی پوزیشن میں انکو نیلم ویلی کی عوام کا اعتماد
حاصل ہے اور اگر نیلم ویلی میں موبائل فون سروس کے لیے انہوں نے اپنی یہ پر
اسرار خاموشی ضاری رکھی تو نیلم ویلی کی عوا م ان کو کبھی معاف نہیں کرے گی
ضرورت اس امر کی ہے نیلم ویلی کی تمام سیاسی ،سماجی اور مذہبی تنظیموں کے
زمہ داران ،طلباءوکلا ءاور اور وہ تمام افراد جو اپنی اپنی بساط کے مطابق
نیلم ویلی کے حقوق کی جنگ لڑ رہے ہیں کو اکھٹا کر ایک ال پارٹیز کانفرنس
بلائی جائے اورحکومت وقت اور دیگر اداروں کو اس بات پر مجبور کیا جائے کہ
وہ نیلم ویلی عوام کو ان کی بنیادی سہولت موبائل فون سروس فراہم کریں اور
اگر اگر ایسا نہ کیا گیا تو نیلم ویلی کی عوام کبھی معاف نہیں کرے گی ان
لوگوں کو کبھی بھی نہیں اور یہ نیلم ویلی کی عوام کے مجرم ہوں گے- |