کچھ دن قبل اخبار میں ایک دل کو خوش کردینے والی خبر چھپی ہے ایک پاکستانی
دوکاندار ان دنوں نیویارک والوں کا پسندیدہ ترین شخص بن چکا ہے اور اخباروں میں
دھڑا دھڑ اس کی تصویریں شائع ہورہی ہیں ان کا کہنا ہے کہ میں رات کے وقت اپنا سٹور
بند کررہا تھا کہ ایک صاحب بیس بال کا بیٹ لہراتے اندر آئے اور کہنے لگے کہ فوراً
تمام کیش میرے حوالے کر دو ورنہ سر پھوڑ دوں گا میں نے آرام سے کاؤنٹر کے پیچھے
رکھی شاٹ گن اٹھائی اور کہا کہ کیش تو میں تمہیں بعد میں دوںگا یہ بیٹ پھینکو اور
بندے کا پتر بن کر فرش پر بیٹھ جاؤ وہ بے چارہ رونے لگا ہاتھ جوڑنے لگا کہ میرے گھر
میں کھانے کوکچھ نہیں جیب میں ایک دھیلا بھی نہیں اگر ہوتا تو پستول نہ خرید لیتا
بیٹ اٹھا کر ڈاکہ ڈالنے آجاتا مجھے اس پر اتنا ترس آیا کہ میں نے پولیس کو اطلاع
کرنے کا ارادہ ترک کردیا اسے اپنی جیب سے چالیس ڈالر دئیے اور ڈبل روٹیاں بھی شاپر
میں ڈال دیں کہ جا اپنے بھوکے بچوں کو کھانا کھلا لیکن وعدہ کر کہ آئندہ ڈاکہ نہیں
ڈالے گا محنت مزدوری کر کے روزی کمائے گا اس نے صدق دل سے وعدہ کر لیا لیکن جاتے
جاتے کہنے لگا کہ تم مجھے مسلمان دکھائی دیتے ہو تو میں نے کہا کہ ہاں میں ایک
پاکستانی مسلمان ہوں تو اس شخص نے بڑی عاجزی سے کہا کہ ساری عمر یہ معاشرہ مجھے
دھتکارتا رہا لیکن تم واحد شخص ہو کہ نہ صرف تم نے میرا گناہ معاف کیا بلکہ اپنے
پلے سے میری مدد کی اگر مسلمان ایسے ہوتے ہیں تو میں بھی مسلمان ہونا چاہتا ہوں میں
نے اسے کلمہ پڑھوایا اور پھر اس کی درخواست پر اس کا اسلامی نام نواز شریف زرداری
رکھ دیا اخبار کے ایک رپورٹر نے پوچھا کہ یہ نام آپ کے ذہن میں کیسے آیا تو
پاکستانی نے کہا کہ میں پاکستانی ٹیلی ویژن چینلز نہایت شوق سے دیکھتا ہوں اور وہاں
دن رات یہی نام چلتے رہتے ہیں البتہ ایک تشویش ناک بات ہے کہ وہ نواز شریف زرداری
دوبارہ نہیں آیا جانے کہاں غائب ہوگیا ہے۔
ہمیں ایسے شاندار پاکستانیوں کی اشد ضرورت ہے جو دروں سے نہیں اپنے حسن سلوک سے
لوگوں کو اسلام کی جانب مائل کریں بے شک ان کے نام نواز شریف زرداری رکھ لیں۔ |