سونف گھرمیں استعمال ہونے والی کار آمد عام سی جڑی بوٹی
ہے جو ہر گھر کے باورچی خانے میں موجود رہتی ہے۔ سونف کا سائنسی نام
فیانیسیلیم(foeniculum)ہے‘ انگریزی میں اسے فینل) (fennel اوراینی سیڈ)
aniseed (‘عربی میں راز یا نج ‘ فارسی میں بادیان ‘ سندھی میں وڈف‘ جبکہ
بنگالی میں میٹھا جیرا کہتے ہیں۔
اس کا پودا ایک گز لمبا ہوتا ہے ‘ باریک باریک نرم و نازک پتوں والے اس
پودے کے اُوپری حصے میں اُلٹی چھتری کی طرح سونف کا کچھا لگتا ہے۔یہ پھول
سونف کے دانوں میں بدل جاتے ہیں ‘ کچی سونف کی خوشبو دور سے آتی ہے۔ سونف
کی 2 قسم ہیں‘ ایک بستانی اور دوسری جنگلی۔ بستانی سونف اُگائی جاتی ہے
جبکہ دوسری خودرو ہوتی ہے۔ بر صغیر میں زیادہ تر بستانی سونف استعمال کیا
جاتا ہے۔
برصغیر میں منہ کا ذائقہ بدلنے اور پان کو ذائقہ دار بنانے کے لئے اس کا
استعمال عام ہے۔ ہرے رنگ کی تازہ‘خوشبو دار اور میٹھی سونف میں بے شمار
فائدے چھپے ہیں۔ کئی گھروں میں کھانے کے بعد ُبھنی ہوئی سونف کھانے کا رواج
بھی عام ہے۔ اس سے کھانا جلد ہضم ہوتا ہے۔
ٹھنڈی ‘میٹھی اور خوشبو دارسونف کھانا ہضم کرتی ہے ‘بھوک بڑھاتی ہے ‘معدے
کی جلن کم کرتی ہے ‘پیاس ُبجھاتی ہے اور بینائی کی طاقت میں اضافہ کرتی ہے۔
یہ سردرد ‘چکر‘سینے اور معدے کی جلن ‘ پیٹ کی بیماریوں اور موٹاپے میں مفید
ہے۔سونف دودھ پلانے والی ماﺅں کے لئے بھی مفید سمجھی جاتی ہے‘ اس کے
استعمال سے دودھ کی مقدار بڑھ جاتی ہے۔ طب ہندی کے معالجین کے مطابق سونف
اپنی ٹھنڈی تاثیر کی وجہ سے ہاضمے کے لئے موثر ہوتی ہے۔سونف معدے کے علاوہ
جگر کے لئے بھی مفید ہوتی ہے۔ پیٹ کی ہر قسم کی تکلیف کے لئے پانی کے ساتھ
چائے کا ایک چمچہ پسی ہوئی سونف کا استعمال بہت موثر ثابت ہوتا ہے۔
وحشت و خوف اور دل تیز دھڑکنے کی شکایت ‘تیزابیت اور شیرخوار بچوں کے پیٹ
کے امراض میں سونف کا عرق مفید ہوتا ہے۔- |