عورت کی عظمت اور معاشرے میں اس کا کردار

لفظ "عورت" چار الفاظ سے مل کر بنتا ہے اور ایک عورت کے چار ہی رشتے ہیں سب سے پہلا رشتہ ماں کا ہے دوسرا رشتہ بہن کا ہے تیسر ا رشتہ بیوی کا ہے اور چوتھا رشتہ بیٹی کا ہے ایک عورت چار رشتوں سے منسلک ہوتی ہے اور ہر رشتے کا مقام اپنی جگہ اہم ہے ماں کا رشتہ وہ عظیم رشتہ ہے جس کے قدموں تلے جنت ہے بہن کا رشتہ ایک پاکیزہ رشتہ ہے اور بیوی کا رشتہ انسان کے بڑھاپے تک کا ہوتا ہے بیوی کے بعد بیٹی کا رشتہ ہوتا ہے بیٹی گھر کیلئے رحمت بن کر آتی ہے بظاہر عورت تو لفظ ہے مگر ایک عورت چار مقام رکھتی ہے ماں،بہن،بیوی،بیٹی چاروں رشتوں سے گزرتی ہے دور جہالت میں عورت سے لوگوں کو چڑتھی عورت کی عزت نہ تھی بلکہ اکثرقبیلوں میں تو لڑکی کو پیدا ہوتے ہی زندہ دفن کر دیا جاتا تھا اور عورت کو باندھی بنا کر رکھا جاتا تھا ایک زمانہ تھا آپ سرکار ﷺ نے عورت کو اسلام میں وہ مقام عطافرمایا ہے جو اس سے پہلے رائج نہ تھا تاریخ اسلام میں انسان کی دشمن تین چیزیں رہی ہیں جن سے اس کو شکست حاصل ہوئی اس میں زر،زمین،عورت ہے عورت بھی فساد کی جڑ ہے لیکن دوسری طرف مرد کی کامیابی کے پیچھے عورت کا ہاتھ لازمی ہوتا ہے آپ نے عورت کو مرد کی نسبت تین گناہ زیادہ مقام ،درجہ دیا ہے اسی لئے تو ماں کے قدموں تلے جنت ہے عورت کو خدمات میں استعمال کیا جاتا ہے جنگ کے دوران بھی عورت نے ہی اہم کردارادا کرتی ہے آپ سرکار ﷺ کی تشریف آواری ہوئی آپ کے بعد امیرالمین آئے جنہوں نے عورت کے مقام کو سمجھا لیکن پھر بادشاہ ،شہنشاہ اور اب صدر آگئے ہیں جنہوں نے اپنی مرضی کرنی شروع کردی ہے لیکن عورت کو آ بھی سرکار ﷺ نے جو مقام عطا کیا تھا وہ حاصل ہے مگر ہم شایدبھو ل چکے ہیں۔
Dr Muhammad Amir Khan
About the Author: Dr Muhammad Amir Khan Read More Articles by Dr Muhammad Amir Khan: 6 Articles with 5318 viewsCurrently, no details found about the author. If you are the author of this Article, Please update or create your Profile here.