آکڑا پرچی جوا ایک ایسی لعنت ہے
جس نے کئی گھرانوں کو تباہ و برباد کردیا ہے۔سندہ کے دیگر شہروں کی طرح دوڑ
میں راتوں رات لاکھوں پتی بننے کا لالچ دے کر آکڑا پرچی جوے کے ذریعے لوٹنے
کا سلسلہ زوروں پر ہے۔جسکی پولیس بھتہ خوری کے سبب مکمل سر پرستی کررہی
ہے۔جسکے سبب شہری کنگال اور جوا چلانے والے مالا مال ہو رہے ہیں۔گذشتہ کئی
سالوں سے جاری اس کاروبار کے سبب نوجوان نسل بھی تباہی کے دھانے پر جارہی
ہے۔ذرائع کے مطابق آکڑا پرچی جوا چلانے والوں کا ایک مکمل نیٹ روک ہے۔جس
میں سندہ اور پنجاب کے افراد شامل ہیں۔اور اس گروہ میں شامل افراد مختلف
طریقوں سے سادہ لوح شہریوں کو لوٹنے میں مصروف ہیں۔ایک گروہ گیس پیپر کے
ذریعے لوٹ رہا ہے تو دوسرا انعام نکلنے کا لالچ دے کر لوٹ رہا ہے۔اس وقت
درجنوں افراد مختلف بابوں اور عاملوں کے ناموں سے گیس پیپر تیار کر رہے
ہیں۔جس میں درج نمبروں پر انعام نکلنے کی پیشن گوئی کی جاتی ہے۔جبکہ فرسٹ
اور سیکینڈ میں انعامی نمبر دینے کا لالچ دے کر رجسٹریشن کے نام پر پانچ
ہزار تا دس ہزار روپے وصول کئے جاتے ہیں۔اس وقت ایک شخص کئی ناموں سے گیس
پیپر تیار کررہا ہے۔جسکی وجہ سے کسی نا کسی گیس پیپر میں درج نمبر پرانعام
نکل آتا ہے۔جسکے سبب لوگوں میں وہ گیس پیپر مقبول ہوجاتا ہے۔اور اسکے تیار
کرنے والے بابے کی چاندی ہوجاتی ہے۔اور وہ فون پر رابطہ کرنے والے سادہ لوح
افراد سے گارنٹی شدہ نمبر دینے کے نام پر ہزاروں روپے بٹورتا ہے۔اور انعام
نہ نکلنے پر رقم واپس نہیں کی جاتی ہے۔اکڑا پرچی کا جوا ء بھی اتنا ہی قدیم
ہے۔جتنی قدیم تاریخ پرائیز بونڈ کی ہے۔یہ جوا انعامی بانڈ کے نمبروں پر
ہوتا ہے۔ہرماہ کی یکم اور پندرہ تاریخ کوانعامی بونڈ کی قرعہ اندازی ہوتی
ہے۔جس میں انعامی بونڈ کے اول اور دوئم آنے والے نمبروں سے آکڑا پرچی پر
درج نمبر کے یکساں ہونے کی صورت میں آکڑا نمبر کے حامل شخص کو انعام دیا
جاتا ہے۔ڈرا سے ایک روز قبل آکڑا سینٹر پر میلے کا سماں ہوتا ہے۔جہاں ہر
طبقے اور عمر کا شخص جوا کھیلتے نظر آتا ہے۔دوڑ میں مختیار کار آفس کے
نزدیک آکڑا پرچی کا ایک بڑا سینٹر قائم ہے۔جہاں پر ہرماہ لاکھوں روپے کا
جوا ہوتا ہے۔بتایا جاتا ہے کہ ڈرا سے ایک روز قبل کی رات کو چاند رات کہا
جاتا ہے۔اس رات کو آکڑا سینٹر رات گئے تک کھلے رہتے ہیں۔۔دوڑ میں آکڑا پرچی
کے بڑھتے ہوئے ناسور سے مزدور طبقہ شدید متاثر ہوا ہے۔جو کم رقم میں لاکھوں
پتی بننے کے لالچ میں اپنی دن بھر کی کمائی جوے میں ہار جا تا ہے۔آکڑا پرچی
کے دو نمبر کو آکڑا ۔تین نمبر کو ٹنڈولہ اور چار نمبر کو فور کاسٹ اور پیکٹ
کہا جاتا ہے۔ پانچ اور دس روپے سے لیکر سو روپے تک کے نمبر کھیلنے پر بیس
ہزار روپے سے پانچ لاکھ روپے تک کا انعام نکلنے کا لالچ دے کر شہریوں سے
ہرماہ لاکھوں روپے بٹور لئے جاتے ہیں۔ضرورت اس امر کی ہے کہ آئی جی سندہ۔ڈی
آئی جی حیدرآباد۔ایس ایس پی نوابشاہ اور ڈی ایس پی دوڑ آکڑا پرچی جوا بند
کرانے کے سلسلے میں فوری اقدامات کریں۔ |